پذیرائی اور محبتوں پر ممنون ہوں جناب۔آپ بازی لے گئے محترم
اس غزل کی تلاش میں تھا اور ارادہ تھا کہ شریک محفل کروں گا
مگر یہ آپ پہلے ہی شریک محفل کر چکے تھے
خوشی ہوئی کہ ہم جیسے کم فہم اور کم علم کی اور آپ کی پسند ملتی ہے
شریک محفل کرنے کا شکریہ
شاد و آباد رہیں
دیوانِ ذوق حاضر ہے
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/دیوانِ-ذوق.65011/
موازنہ کر لیں
بزرگوارم! آپ کی محبت ہے
قبلہ زبیر صاحب ، فاتح بھائی مغرب کے بعد سے سحری تک ملتے ہیں اس کے بعد یہ غائب ہو جاتے ہیں۔ٓآپ نے یہ محبتوں کا صلہ دیا کہ آ ئے بھی اور بن ملے چلے گئے
جس میں آپ راضی
زاہد شراب پینے سے کافر ہوا میں کیوںکیا ڈیڑھ چلو پانی میں ایمان بہہ گیاشرعاً پہلا مصرع درست ہے کہ اگر کوئی مسلمان شراب پی لے یا زنا کر لے یا کوئی اور گناہ کبیرہ کرلے تو وہ فاسق و فاجر تو ہوتا ہے لیکن کافر نہیں ہوجاتا۔ البتہ دوسرا مصرعہ ایک حدیث سے متصادم ہے ۔ حدیث میں آتا ہے کہ: ”لایزنی الزانی حین یزنی وہو موٴمن“ (زناکرنے والازناکرتے وقت ایمان سے ہاتھ دھولیتاہے۔) گویا زانی جس وقت زنا کر رہا ہوتا ہے، شرابی جس وقت شراب پی رہا ہوتا ہے تو اُس وقت وقتی طور پر وہ ایمان سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ اور شاعرانہ انداز میں کہا جاسکتا ہے کہ وقتِ شراب نوشی، ہر چسکی پر شرابی کا ایمان بہہ رہا ہوتا ہے۔ عن عائشة رضی اللّٰہ تعالیٰ عنھا: أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کان یقول: یاعائشة!إیّاک ومحقَّرات الذنوب، فإن لھا من اللّٰہ طالبًا۔ رواہ النسائی وابن ماجہ۔ یعنی”حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے (مجھ سے) فرمایا: اے عائشہ !چھوٹے گناہوں سے بھی بچا کرو۔ کیوں کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ان کی بھی با ز پرس ہوگی“۔
حضور اگر آپ شاعری کی الف بے سے بھی واقف نہیں تو باقیوں کا مزا کیوں کرکرا کرتے ہیں۔۔۔۔ اسلامی، تبلیغی و جہادی سرگرمیوں کے لیے دیگر زمرہ جات موجود ہیں۔۔۔ رب دا واسطہ اے بخش دیوشاعرقبیلہ کے بارے میں اللہ تعالیٰ کی عمومی رائے جو قرآن میں مذکور ہے، وہ کچھ اتنی اچھی نہیں ہے۔ شاید اس لئے بھی کہ فاعلاتن فاعلات اور الفاظ و معنی پر مکمل ”گرفت“ رکھنے کے سبب یہ قبیلہ سیاہ کو سفید اور سفید کو سیاہ ”ثابت“ کرنے کی بخوبی ”اہلیت“ رکھتا ہے۔ اب بادہ خوار چچا غالب ہی کو دیکھ لیجئے۔ شہد کو مگس کی قے قرار دیکر مے کو شہد سے افضل قرار دینا، چچا غالب جیسے قادر الکلام شاعر ہی کا کام ہے۔ بڑے سے بڑا جادو بیاں مقرریا انشا پرادز کبھی بھی ایسا کر کے اپنی عقل کا ”بقلم خود“ ماتم نہیں کرسکتا
ﻓﺮﯾﺎد ﮐﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﻟﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯنالہ ﭘﺎﺑِﻨﺪ ﻧﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯﮐﯿﻮں ﺑﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺑﺎﻏﺒﺎں ﺗﻮﻧﺒﮯ؟ﮔﺮ ﺑﺎغ ﮔﺪاﺋﮯ ﻣﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯﮨﺎں ، ﮐﮭﺎﺋﯿﻮ ﻣﺖ ﻓﺮﯾﺐ ﮨﺴﺘﯽ!ﮨﺮ ﭼﻨﺪ ﮐﮩﯿﮟ کہ "ﮨﮯ" ، ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯِ ﮐﯿﻮں رد ﻗﺪح ﮐﺮے ﮨﮯ زاﮨﺪ !ﻣﮯ ﮨﮯ یہ ﻣﮕﺲ ﮐﯽ قے نہیں ہے َ ﮨﺴﺘﯽ ﮨﮯ ، ﻧہ ﮐﭽﮭ ﻋﺪم ﮨﮯ ، ﻏﺎﻟﺐ!آخر تو کیا ہے، اے نہیں ہے
بزرگوار! ہم تو مزدوری میں ایسے مصروف ہوئے کہ فی الحقیقت دن رات کا کوئی فرق ہی باقی نہیں بچا۔۔۔ٓآپ نے یہ محبتوں کا صلہ دیا کہ آ ئے بھی اور بن ملے چلے گئے
جس میں آپ راضی
ریٹ پر ریٹ لگانا محفل کا طریق کار نہیں۔ہم نے بھی ریٹ کر رکھا ہے اس کو۔۔۔ ہمارے حصے کا شکریہ۔۔۔
ارے حضور! کیا ہی بھلے وقت ہوا کرتے تھے جب فتوے باز کم از کم بزمِ سخن میں نہیں پھٹکتے تھے۔۔۔ اب تو یہ احباب یہاں بھی آ کر تھوک کے حساب سے فتاویٰ اگل کر کائی کی صورت جمانے لگے ہیں۔۔۔
بزرگوار! ہم تو مزدوری میں ایسے مصروف ہوئے کہ فی الحقیقت دن رات کا کوئی فرق ہی باقی نہیں بچا۔۔۔
ہم ابھی آپ ہی کے شہر میں ہیں اور آپ کی قدم بوسی کے بعد ہی واپس جائیں گے۔
یعنی صرف ان چیزوں کا ریٹ لگایا جا سکتا ہے جن کا ریٹ نہ لگا ہو۔۔۔۔ سئیں نہ ڈیون دا پار ائے۔۔۔۔ریٹ پر ریٹ لگانا محفل کا طریق کار نہیں۔