سید رافع
محفلین
آٰیسا ممکن نہیں، فردا فردا کچھ نہٰیں ہوسکتا، خاص طور پر تعلیم اور صحت کے شعبے میں
جو کچھ مردوں سے چاہتے ہیں کہ وہ انکے بچوں کی تعلیم و صحت دیکھیں تو ورلڈ کئیر کا فنڈ ہے۔
آٰیسا ممکن نہیں، فردا فردا کچھ نہٰیں ہوسکتا، خاص طور پر تعلیم اور صحت کے شعبے میں
6:141 آتُواْ حَقَّهُ يَوْمَ حَصَادِهِآیت بتائیں۔ کیا کاٹو؟
موجودہ بحث سے قطع نظر، ہمیں تو لگتا تھا کہ کٹ اینڈ پیسٹ اِز دی آرڈر آف دی ڈے لیکن آپ نے نئی جہت نکال لی ہے۔ کٹ اینڈ پیسٹ اِز دی نیو ورلڈ آرڈر! بہت خوب ہے۔لگتا ہے کٹ پیسٹ ورلڈ آرڈر ہے، آپ کو ان نکات کی بنیادات کی سمجھ، مجھے نظر نہیں آتی بھائی
جو اسلامی ممالک میں تاحال نہ ہو سکی۔کونسی ’’ ترقی ‘‘ کی بات ہورہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
یورپ یا جو بھی ترقی یافتہ اقوام ہیں ان کی ترقی سود سے ہے یہ نا دل مانتا ہے نا دماغ۔ جو بات سمجھ میں آتی ہے وہ شاید ان کے وہ اخلاق ہیں جو وہ اقوام کاروبار یا پیشہ ورانہ زندگی میں روا رکھے ہوئے ہیںیورپ کی ترقی سود سے ہے جو کہ حرام ہے۔
منافع کا وہ حصہ جو ٹیکس کی مد میں اداکرنا ہو، اس حصہ کو کھا جانا ، سود کھاجانا ہے۔ مغربی اقوام یہ منافع کا حصہ نہیں کھاتی ہیںیورپ یا جو بھی ترقی یافتہ اقوام ہیں ان کی ترقی سود سے ہے یہ نا دل مانتا ہے نا دماغ۔ جو بات سمجھ میں آتی ہے وہ شاید ان کے وہ اخلاق ہیں جو وہ اقوام کاروبار یا پیشہ ورانہ زندگی میں روا رکھے ہوئے ہیں
جو اسلامی ممالک میں تاحال نہ ہو سکی۔
گو کہ بعض مغربی ممالک میں بھی ٹیکس کی شرح بہت کم ہے البتہ مسلم ممالک میں تو اس حوالہ سے بہت برا حال ہے۔منافع کا وہ حصہ جو ٹیکس کی مد میں اداکرنا ہو، اس حصہ کو کھا جانا ، سود کھاجانا ہے۔ مغربی اقوام یہ منافع کا حصہ نہیں کھاتی ہیں
لہذاان کی ترقی اسی والے سود کی مدد سے دولت کی گردش کی بنیاد پر ہے
اس کے لئے بنیادی تعاریف پر نظرثانی ضروری ہے
اس وقت مسئلہ یہ ہے کہ دائیں اور بازوں کے سیاسی دھڑوں میں فرق اور نظریاتی اختلاف بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔ جب دائیں بازو کی جماعتیں اقتدار میں آتی ہیں تو بائیں بازو والے ان کے ساتھ کوئی تعاون نہیں کرتے۔ اور جب بائیں بازو والے اقتدار میں ہوں تو دائیں بازو والے تعاون نہیں کرتے۔ اس واضح تضاد کیساتھ باہمی اشتراک اور سوچ کہیں پیدا ہوگی؟
6:141 آتُواْ حَقَّهُ يَوْمَ حَصَادِهِ
ٹیکس اسی دن ادا کردو جس دن کماؤ
یورپ یا جو بھی ترقی یافتہ اقوام ہیں ان کی ترقی سود سے ہے یہ نا دل مانتا ہے نا دماغ۔ جو بات سمجھ میں آتی ہے وہ شاید ان کے وہ اخلاق ہیں جو وہ اقوام کاروبار یا پیشہ ورانہ زندگی میں روا رکھے ہوئے ہیں
لگتا ہے کٹ پیسٹ ورلڈ آرڈر ہے، آپ کو ان نکات کی بنیادات کی سمجھ، مجھے نظر نہیں آتی بھائی
معذرت کے ساتھ، دل آزاری مقصد نہیں
موجودہ بحث سے قطع نظر، ہمیں تو لگتا تھا کہ کٹ اینڈ پیسٹ اِز دی آرڈر آف دی ڈے لیکن آپ نے نئی جہت نکال لی ہے۔ کٹ اینڈ پیسٹ اِز دی نیو ورلڈ آرڈر! بہت خوب ہے۔
کونسی ’’ ترقی ‘‘ کی بات ہورہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
کونسی ’’ ترقی ‘‘ کی بات ہورہی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
جو اسلامی ممالک میں تاحال نہ ہو سکی۔
منافع کا وہ حصہ جو ٹیکس کی مد میں اداکرنا ہو، اس حصہ کو کھا جانا ، سود کھاجانا ہے۔ مغربی اقوام یہ منافع کا حصہ نہیں کھاتی ہیں
لہذاان کی ترقی اسی والے سود کی مدد سے دولت کی گردش کی بنیاد پر ہے
اس کے لئے بنیادی تعاریف پر نظرثانی ضروری ہے
گو کہ بعض مغربی ممالک میں بھی ٹیکس کی شرح بہت کم ہے البتہ مسلم ممالک میں تو اس حوالہ سے بہت برا حال ہے۔
میرے خیال میں یہ ہے "نیو ورلڈ آرڈر آف پیس"۔
نیو ورلڈ آرڈر آف پیس
1- آج سے دنیا کے تمام انسان برابر ہیں۔ نہ ہی کالے کو گورے پر کوئی فوقیت ہے اور نہ ہی گورے کو کالے پر کوئی برتری۔ تمام انسانوں کی جان اور مال محترم ہے اور دنیا ہر انسان کی حفاظت کے لیے اسکے ساتھ کھڑی ہے۔
2- آج سے یونائنٹڈ نیشنز کا چیرمین دنیا کا صدر ہو گا۔
3- آج سے تمام سودی کاروبار جرم ہے۔ اب ورلڈ بینک ورلڈ چیرٹی کہلائے گا۔ دنیا کے تمام بینک اب چیرٹی کہلائیں گے اور ضرورتمند انسانوں کو قرض دیں گے۔
4- آج سے تمام انشورنس کا کاروبار جرم ہے۔ اب انشورنس کمپنیاں ورلڈ کئیر کہلائیں گی اور یہ ادارہ دنیا بھر کے حادثوں سے متاثرہ لوگوں کی مدد کرے گا۔
5- آج سے ماہانہ 10، 20، 30 یا 40 فیصد سیلری ٹیکس اور ہر طرح کا ٹیکس منسوخ کیا جاتا ہے سوائے دو اعشاریہ پانچ فیصد ٹیکس اس رقم پر جو سال کے آخر یعنی دسمبر 31 کو بچ جائے۔ یہ رقم ورلڈ چیرٹی اور ورلڈ کئیر کے تحت جمع کیا جائے گا۔
6- آج سے تمام جیلوں کو لائبریری میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ قتل کے بدلے میں قتل ہے الا یہ کہ مقتول کے وارث کچھ رقم لے کر قاتل کو معاف کریں۔
7- آج سے زنا اور شراب کی حوصلہ شکنی اور نکاح کی تعریف کی جائے گی۔
8- آج سے دنیا کی تمام فوجیں ملا کر ایک کی جاتی ہیں اور ورلڈ ملٹری بنائی جاتی ہے جو باغیوں کی سرکوبی کرے گی۔
9- آج سے دنیا کی تمام پولیس ملا کر ایک کی جاتی ہے اور ورلڈ پولیس بنائی جاتی ہے جو مجرموں کو پکڑے گی۔
10- آج سے دنیا بھر ویزا کا خاتمہ کیا جاتا ہے۔ جو شخص دنیا میں جہاں رہنا چاہے رہ سکتا ہے اور اسے وہی حقوق حاصل ہوں گے جو دنیا کے ہر شہری کو۔
11- آج سے دنیا کی تمام عدالتیں ایک کی جاتی ہیں اور وہ ایک ہی قانون کے تحت دنیا کے انسانوں کے مقدمات کے فیصلے کریں گی۔
آپ کو ان نکات کی بنیادات کی سمجھ، مجھے نظر نہیں آتی بھائی