سید رافع
محفلین
مدافعتی انداز اپنانے سے علم حاصل نہیں ہوسکتا۔
غلط علم کے اثرات کو تحلیل کرنے کے لیے دلیل لانا دفاع نہیں بلکہ رہنمائی ہے۔ لیکن میں آپ کی بات سے متفق ہوں۔
مدافعتی انداز اپنانے سے علم حاصل نہیں ہوسکتا۔
ابراھیم علیہ السلام کو زمین و آسمان کی آیات دکھائی گئیں۔ مومن دربار سلیمان علیہ نے قطع مکانی کر کے ملکہ سبا کا تخت حاضر کیا۔ کیا آپ کو بندہ مومن کی اللہ کی بادشاہت میں سیر عجیب لگتی ہے؟
سود نہ کھانے سے نور تو بڑھے گا کہ حلال غذا ہوئی۔ نیک عمل کرنا یا نہ کرنا تو توفیق اور دعا پر منحصر ہے۔ مسلمانوں کی قبور پر عبرت و محبت سے حاضر ہونا تو فطری ہے۔ جس سے محبت ہو اسکے لیے دعا کرنا بھی فطری بات ہے۔ اب اسکے لیے گھوم گھوم کر دعا کی جائے یا محبت میں کسی جالی کا بوسہ لے لیا جائے تو یہ مصنوعی طور پر تکلفا کرنا یا رسم کے طور پر کرنا محض غفلت ہے۔ کسی عمارت پر کعبے کا غلاف چڑھا دینے سے وہ کعبہ نہیں بن جاتی اور یہ کہ محبت میں لوگ جان تک دے دیتے ہیں یہ تو پھر بھی ایک کپڑا چڑھانا ہے۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ وہ اگر غافل ہیں تو آپ محبت سے ناآشنا۔ آنکھوں میں خون اترا ہو اور منہ سے کف آ رہا ہو اللہ کے قرآن کی یاددھانی یوں نہیں ہو پائے گی۔ باپ بن کر محبت سے سمجھانا پڑتا ہے۔ اور یاد دھانی سے زیادہ ہم مکلف ہیں بھی کسی چیز کے نہیں۔
یہ تو انبیاء علیہم السلام کے درجات ہیں۔ کیا عام انسان یہ سب کرنے پر قادر ہیں؟
آپ کا کہنا ہے کہ سود کھانے سے مسلمان نیک عمل کرنے سے قاصر ہیں۔ لیکن اگر کوئی قبروں کے آس پاس غلافِ کعبہ چڑھا کر قبروں کا سجدہ کرے یا ان کا طواف کرے تو یہ تکلفاً یا رسماً کسی نے ایسا کیا ہوگا اور یہ محض غفلت ہے؟ واہ صاحب اب کیا کہا جائے؟؟؟
یعنی خدا کی عبادت جو کہ صرف خدا کے لئے ہی مختص ہے اور یہ ہمارے ایمان کا بنیادی حصہ ہے، ان عبادات کے بنیادی اجزا جن سے وہ عبادات وجود میں آتی ہیں کسی انسان کے لئے کرنا آپکے لئے محض تکلف، رسم یا غفلت ہے؟؟؟؟ کیا آپ پر واقعی کوئی فرق نہیں پڑتا ہے؟؟؟؟
حضور محبت کی بات نہ کریں!!!! جب آپ یہ فیصلہ صادر کر دیں کہ سود کھانے والے نیک عمل نہیں کرسکتے ہیں تو آپ کا کیا خیال ہے کہ آپ یہاں کیا کر رہے ہیں؟؟؟ آپ مسلمانوں کے اعمال کے جج، جیوری اور ایگزیکیوشنر ہونے کے فرائض انجام دے رہے ہیں!!!! جناب میں نے تو کفر، شرک وغیرہ کے الفاظ بھی استعمال نہیں کیے صرف آپ کی توجہ اس جانب مبذول کروانے کی کوشش کی کہ ضروری نہیں ہے کہ جو لوگ سود نہ کھاتے ہوں وہ صرف صالحہ عمل ہی کریں گے۔ اور آپ نے یہاں یہ ثابت کیا ہے کہ آپ کو تو یہ حق حاص ہے کہ آپ کسی بھی مسلمان کو کہہ دیں کہ یہ نیک عمل کرنے کے قابل ہی نہیں ہے یا پھر وہ دہریہ ہے لیکن اگر آپ کے فرقہ کے مسلمان کچھ بھی کر لیں یا کسی بھی طرح کے گمراہ کن عقائد رکھیں وہ سب جائز ہے!!!!!
آپ کا میں شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ آپ نے ایک بار پھر وہ بہت ہی آسانی سے ثابت کر دیا جو میں شرکاء محفل کو دکھانا چاہتا تھا۔
اپنے لئے سب جائز!!!! اپنے فرقہ کے سب مسلمان مومنین اور دوسرے دہریہ، بد مذہب اور لا دین!!!!
جی ہاں۔ دربار سلیمان علیہ السلام میں عام انسان (مومن مرد) ہی کھڑا تھا کہ جس نے آنکھ جھپکنے میں تخت سبا کو حاضر کیا۔یہ تو انبیاء علیہم السلام کے درجات ہیں۔ کیا عام انسان یہ سب کرنے پر قادر ہیں؟
یاد دھانی کرائی جائے۔ محبت سے قائل کیا جائے۔ اگر قسمت میں ہو گا تو ظاہری توحید خالص پر آ جائیں گے۔ باطن کی توحید حاصل کرنا سخت دشوار کام ہے۔ امید ہے آپ یہ جانتے ہوں گے۔آپ کا کہنا ہے کہ سود کھانے سے مسلمان نیک عمل کرنے سے قاصر ہیں۔ لیکن اگر کوئی قبروں کے آس پاس غلافِ کعبہ چڑھا کر قبروں کا سجدہ کرے یا ان کا طواف کرے تو یہ تکلفاً یا رسماً کسی نے ایسا کیا ہوگا اور یہ محض غفلت ہے؟ واہ صاحب اب کیا کہا جائے؟؟؟
آپ کی صحت کے لیے عرض کر رہا ہوں کہ ایک ؟ سوالیہ نشان لگا لیا کریں۔ جس کو توحید خالص ملنی ہو گی مل جائے گی۔ اللہ نے نرمی میں جو رکھا ہے سختی میں نہیں رکھا۔
اپنی ہی عبادت صحیح کرنی نہیں آئی ساری زندگی تو دوسروں کی طرف کبھی کوئی نظر نہیں گئی۔یعنی خدا کی عبادت جو کہ صرف خدا کے لئے ہی مختص ہے اور یہ ہمارے ایمان کا بنیادی حصہ ہے، ان عبادات کے بنیادی اجزا جن سے وہ عبادات وجود میں آتی ہیں کسی انسان کے لئے کرنا آپکے لئے محض تکلف، رسم یا غفلت ہے؟؟؟؟ کیا آپ پر واقعی کوئی فرق نہیں پڑتا ہے؟؟؟؟
کوشش کر رہا ہوں کہ کوئی نیک عمل ہو پائے۔حضور محبت کی بات نہ کریں!!!! جب آپ یہ فیصلہ صادر کر دیں کہ سود کھانے والے نیک عمل نہیں کرسکتے ہیں تو آپ کا کیا خیال ہے کہ آپ یہاں کیا کر رہے ہیں؟؟؟
مسلمانوں کی عمومی قبولیت کی حالت آپکے سامنے ہے کہ مغضوب اور ضالین کہلانے والی قوموں کو بھی پسپا نہیں کر پا رہے۔ میرے فرقے؟ آپکو مغالطہ ہوا ہے کہ کوئی کچھ کر لے یا کچھ عقائد رکھ لے میں اسے جائز کہوں۔ میں تو بات کو اللہ اور رسول ﷺ کی طرف نہ لوٹانے والے کو دہریہ سمجھتا ہوں۔آپ مسلمانوں کے اعمال کے جج، جیوری اور ایگزیکیوشنر ہونے کے فرائض انجام دے رہے ہیں!!!! جناب میں نے تو کفر، شرک وغیرہ کے الفاظ بھی استعمال نہیں کیے صرف آپ کی توجہ اس جانب مبذول کروانے کی کوشش کی کہ ضروری نہیں ہے کہ جو لوگ سود نہ کھاتے ہوں وہ صرف صالحہ عمل ہی کریں گے۔ اور آپ نے یہاں یہ ثابت کیا ہے کہ آپ کو تو یہ حق حاص ہے کہ آپ کسی بھی مسلمان کو کہہ دیں کہ یہ نیک عمل کرنے کے قابل ہی نہیں ہے یا پھر وہ دہریہ ہے لیکن اگر آپ کے فرقہ کے مسلمان کچھ بھی کر لیں یا کسی بھی طرح کے گمراہ کن عقائد رکھیں وہ سب جائز ہے!!!!!
آپکی یہ سعی غیر ضروری تھی۔ ایسا ہے ہی نہیں جیسا آپ نے سوچا۔آپ کا میں شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ آپ نے ایک بار پھر وہ بہت ہی آسانی سے ثابت کر دیا جو میں شرکاء محفل کو دکھانا چاہتا تھا۔
جو اللہ اور اسکے رسول اللہ ﷺ بتائیں وہی جائز ہے۔ اپنے فرقہ؟ اس دور میں کوئی کلام نہیں کہ لوگوں کی ہمتیں مذہب پر نہیں لگ رہیں تو جو لگا رہے ہیں وہ مومنین ہیں جو نہیں لگا رہے ان میں سے بہت سارے بدمذہب ہو گئے، بہت سے لادین اور بہت سے مغربی ماحول میں رہے کر دہریے۔ جو بھی توبہ کر لے اور ہمت لگائے تو وہ مومن بن جائے گا۔اپنے لئے سب جائز!!!! اپنے فرقہ کے سب مسلمان مومنین اور دوسرے دہریہ، بد مذہب اور لا دین!!!!
سب سے پہلے سود یعنی نفع یعنی پرافٹ کو سمجھنا ضروری ہے۔ رباء وہ ٹٰیکس ہے جو منافع کمانے والا کھا جائے۔
کیا یہ شریک گفتگو کسی یورپی صاحب کا دوسرا اکاؤنٹ تو نہیں؟ رہنمائی فرمائیں دیں۔
مریم افتخار محمد تابش صدیقی محمد خلیل الرحمٰن
عین نوازش و شکریہ۔
جی ہاں۔ دربار سلیمان علیہ السلام میں عام انسان (مومن مرد) ہی کھڑا تھا کہ جس نے آنکھ جھپکنے میں تخت سبا کو حاضر کیا۔
یاد دھانی کرائی جائے۔ محبت سے قائل کیا جائے۔ اگر قسمت میں ہو گا تو ظاہری توحید خالص پر آ جائیں گے۔ باطن کی توحید حاصل کرنا سخت دشوار کام ہے۔ امید ہے آپ یہ جانتے ہوں گے۔
اپنی ہی عبادت صحیح کرنی نہیں آئی ساری زندگی تو دوسروں کی طرف کبھی کوئی نظر نہیں گئی۔۔
مسلمانوں کی عمومی قبولیت کی حالت آپکے سامنے ہے کہ مغضوب اور ضالین کہلانے والی قوموں کو بھی پسپا نہیں کر پا رہے۔ میرے فرقے؟ آپکو مغالطہ ہوا ہے کہ کوئی کچھ کر لے یا کچھ عقائد رکھ لے میں اسے جائز کہوں۔ میں تو بات کو اللہ اور رسول ﷺ کی طرف نہ لوٹانے والے کو دہریہ سمجھتا ہوں۔
جو اللہ اور اسکے رسول اللہ ﷺ بتائیں وہی جائز ہے۔ اپنے فرقہ؟ اس دور میں کوئی کلام نہیں کہ لوگوں کی ہمتیں مذہب پر نہیں لگ رہیں تو جو لگا رہے ہیں وہ مومنین ہیں جو نہیں لگا رہے ان میں سے بہت سارے بدمذہب ہو گئے، بہت سے لادین اور بہت سے مغربی ماحول میں رہے کر دہریے۔ جو بھی توبہ کر لے اور ہمت لگائے تو وہ مومن بن جائے گا۔
صاحب ایمان لانے کا مطلب ہوتا ہے کہ صرف زبانی اظہار نہ ہو بلکہ دل سے بھی ایمان لایا جائے۔
اپنا تعارف تو کرائیں۔کوئی کہتا ہے کہ جعلی اکاؤنٹ ہے کوئی کہتا ہے کہ یورپی صاحب کا دوسرا اکاؤنٹ ہے۔ میرے خیال سے تو آپ مجھے ایک ڈراؤنا خواب سمجھ لیجئے!!! اتنا کافی ہوگا!!!
جی بالکل انھوں نے تخت سبا اللہ کے حکم سے حاضر کر دیا تھا۔ لیکن بات ہو رہی ہے آپ کے اس دعویٰ کے تناظر میں کہ پہلے لوگ آسمانوں کی سیر کر لیا کرتے تھے۔ کیا یہ اختیار ولی کے پاس ہوتا ہے اور کیا یہ مستقل طور پر اختیار ولی کو حاصل رہتا ہے؟
عمل کی بنیاد پر کسی کو دہریہ کہنا پسند کریں گے؟
قبروں کو
اگر آپ کی نظر کبھی اس جانب نہیں گئی تو آپ کو یہ کیسے معلوم ہو گیا کہ سود کھانے والے مسلمان کوئی نیک عمل نہیں کر سکتے ہیں۔
جی عطاری ہوں۔کیا آپ کا تعلق مولانا الیاس قادری عطاری کے سلسلہ سے نہیں ہے؟
آپ اپنی پسند کے حساب سے یہ سب کام کرتے ہیں
کیا دہریہ بننے کا واحد سبب مغرب میں رہائش اختیار کرنا ہے؟؟؟؟
کیا مسلمان ملکوں میں کوئی دہریہ نہیں ہوتا ہے؟
انا للہ وانا الیہ راجعون
پہلے اسی فورم پر توحید میں اچھائی اور برائی کے بارے میں سننے کو ملا اب ایک اور نئی بات معلوم ہو رہی ہے ظاہری توحید، باطنی توحید!!!
رافع بھائی! کوئی شخص زبان سے کلمہ شہادت اداکرتا ہے تو ہم تمام مسلمانانِ عالم پر لازم ہے کہ اسے مسلمان جانیں۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کیا تم نے اس کا دل چیر کر دیکھا تھا۔ باطن کا حال صرف اللہ جانتا ہے۔ ہاں اتنا ضرور ہے کہ کوئی شخص زبان سے یہ کہے کہ اللہ کا کوئی وجود نہیں تو ہم اسے دہریہ کہیں گے، اگر کوئی یہ کہے کہ میں خود خدا ہوں تو ہم اسے بھی کافر جانیں گے۔
Annual Cost Of A Harvard Business School MBA