کیا یہ انصاف ہے؟؟؟

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

قیصرانی

لائبریرین
بدتمیز نے کہا:
میں اب تک قیصرانی کی درخواست کے احترام میں چپ تھا۔ لیکن جذباتیت دونوں طرف سے عروج پر پہنچ ہی گئی تھی۔
شکریہ پیارے بھائی کہ آپ نے اتنا خیال کیا۔ لیکن چونکہ ابھی صورتحال کافی گھمبیر ہو چکی ہے، تو میں بھی چپ ہو گیا ہوں :)

باقی آپ کی باتوں سے مجھے اتفاق ہے
 

بدتمیز

محفلین
مجھے بھی لگ رہا تھا کہ آپ اب خاموش رہیں گے۔ میرے خیال سے آپ بھی کھل کر بات کریں کیونکہ آپکا نرم انداز شاید کسی سخت بات کو سامنے نہ آنے دے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
بدتمیز نے کہا:
مجھے بھی لگ رہا تھا کہ آپ اب خاموش رہیں گے۔ میرے خیال سے آپ بھی کھل کر بات کریں کیونکہ آپکا نرم انداز شاید کسی سخت بات کو سامنے نہ آنے دے۔
میں نے تو کوشش کی تھی کہ علی عمران اور راجہ حسین میرے سوالات کا جواب دے دیں، لیکن راجہ حسین اور علی عمران کے پاس شاید میرے سوالات کے جوابات نہیں، اس لئے وہ ایسے موضوعات چھیڑ رہے ہیں جن سے ایک عام بحث اٹھ کھڑی ہو اور اصل مسئلہ دب جائے
 

تفسیر

محفلین
قیصرانی نے کہا:
بدتمیز نے کہا:
میں اب تک قیصرانی کی درخواست کے احترام میں چپ تھا۔ لیکن جذباتیت دونوں طرف سے عروج پر پہنچ ہی گئی تھی۔
شکریہ پیارے بھائی کہ آپ نے اتنا خیال کیا۔ لیکن چونکہ ابھی صورتحال کافی گھمبیر ہو چکی ہے، تو میں بھی چپ ہو گیا ہوں :)

باقی آپ کی باتوں سے مجھے اتفاق ہے

:lol:

:chalo:
 

بدتمیز

محفلین
قیصرانی نے کہا:
میں نے تو کوشش کی تھی کہ علی عمران اور راجہ حسین میرے سوالات کا جواب دے دیں، لیکن راجہ حسین اور علی عمران کے پاس شاید میرے سوالات کے جوابات نہیں، اس لئے وہ ایسے موضوعات چھیڑ رہے ہیں جن سے ایک عام بحث اٹھ کھڑی ہو اور اصل مسئلہ دب جائے

نہیں ہم ان کے الفاظ پر یقین کرتے ہیں کہ ان کے پاس وقت کی کمی ہے اور اتوار کے بعد تک کا انتظار کرتے ہیں۔
میرا مقصد ان کو کاؤنٹر کرنا نہیں ہے بات ان کی درست لیکن انداز اور طریقہ کار غلط ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
بدتمیز نے کہا:
نہیں ہم ان کے الفاظ پر یقین کرتے ہیں کہ ان کے پاس وقت کی کمی ہے اور اتوار کے بعد تک کا انتظار کرتے ہیں۔
میرا مقصد ان کو کاؤنٹر کرنا نہیں ہے بات ان کی درست لیکن انداز اور طریقہ کار غلط ہے۔
جی یقین کر لیتے ہیں
 

مہوش علی

لائبریرین
ڈپلومیسی [جہاد بالمقابل صبر]

"ڈپلومیسی سے مراد یہ تخمینہ لگانا ہے کہ اسلام کا مجموعی فائدہ کونسا قدم اٹھانے میں ہے"

میرا سوال اُن حضرات سے ہے جو کہ مولانا مسعود کے نظریہ جہاد کے حامی ہیں، اور مجھے اپنے سوالات کا جواب ضرور سے چاہیے

(علی عمران برادر، آپ بہت عرصے سے یہ مضمون سامنے لا رہے ہیں، اور میں بہت عرصے سے اسے نظر انداز کر رہی ہوں۔ قیصرانی برادر، اگر آپ اجازت دیں تو میں علی عمران سے درخواست کرنا چاہتی ہوں کہ میرے سوالات کا جواب سب سے پہلے دیا جائے)

میرے سوال کو بہت غور سے اور مکمل پڑھئے گا اور پھر جواب دینے کی زحمت فرمائیے گا۔

سوال: کیا رسول اللہ (معاذ اللہ) جہاد سے جان چھڑا رہے تھے؟؟؟


اسلام کا ایک اصول ہے کہ اگر کفار تمہارے دوسرے مسلمان بھائی پر ظلم و ستم کر رہے ہوں تو فرض ہے کہ اپنے ان مظلوم مسلمان بھائیوں کو کفار کے ظلم و ستم سے نجات دلائی جائے۔

کیا آپ مجھ سے متفق ہیں کہ اس موقع پر جہاد "فرض" ہو جاتا ہے؟

یقینی طور پر آپ سب مجھ سے متفق ہوں گے کیونکہ جہاد کی اس شرط سے آج تک کسی نے کبھی انکار نہیں کیا ہے۔

اچھا، اب ذرا رسول اللہ (ص) کے دور میں چلتے ہیں، اور صورتحال یہ ہے کہ:

۔ رسول اللہ مدینے ہجرت کر چکے ہیں۔

۔ مگر جو مسلمان مدینہ میں رہ گئے ہیں، کفار اُن پر ظلم و ستم کیے جا رہے ہیں۔ رسول (ص) کو علم ہے کہ اس موقع پر جہاد "فرض" ہے، مگر آپ ان مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لیے نہیں نکلتے۔

۔ اچھا اب آگے چلتے ہیں۔۔۔۔۔ اور غزوہ بدر کا وقت آتا ہے۔۔۔۔ مسلمان فتح یاب ہوتے ہیں۔۔۔۔ مگر کفار پھر بھی مکہ میں مسلمانوں پر ظلم کیے جا رہے ہیں۔۔۔۔ جہاد فرض ہے مگر رسول (ص) ہیں کہ تلوار لے کر کفارِ مکہ پر ٹوٹتے ہی نہیں۔

۔ اچھا آگے چلتے ہیں۔۔۔۔ غروہ خندق ہو جاتی ہے۔۔۔۔۔ مگر رسول جہاد کا فرض پورا نہیں کرتے اور مکہ میں مسلمانوں پر ظلم و ستم ہونے ہی دیتے ہیں۔

۔ اور آگے چلتے ہیں اور حدیبیہ کا موقع آ جاتا ہے۔۔۔ مگر رسول ہیں کہ پھر جہاد کا فریضہ پورا نہیں کر رہے اور کفار مکہ میں مسلمانوں پر ظلم و ستم کیے جا رہے ہیں۔۔۔


تو مولانا مسعود کے حامی حضرات یہ جواب دیں کہ آیا اُن کی دانست میں رسول (ص) جہاد سے جان چُرا رہے تھے؟؟؟

|\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\


جوابِ شکوہ

اب مولانا مسعود کے حامی حضرات تو جو جواب بھی ارشاد کریں وہ تو ہم بعد میں دیکھ لیں گے۔ فی الحال میں اپنے اس سوال کے ذیل میں خود ہی "جوابِ شکوہ" عرض کرنا چاہ رہی ہوں تاکہ عوام الناس تک رسول (ص) کے اس اسوہ میں پوشیدہ پیغام پہنچ جائے۔


جہاد بالمقابل جہاد سے قبل "جہاد کی مکمل تیاری"

جہاد تو اسلام میں فرض ہے، مگر جس چیز کو جہاد پر بھی افضلیت حاصل ہے وہ ہے "قبل از جہاد مکمل تیاری"۔

بخدا رسول (ص) کو علم تھا کہ مکہ میں مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے۔۔۔۔ اور رسول (ص) کو بخدا علم تھا کہ اُن مظلوم مسلمانوں کی مدد کرنا فرض ہے۔۔۔ اور بخدا رسول (ص) نے جہاد میں کوئی کوتاہی بھی نہیں کی۔۔۔۔

مگر رسول (ص) کو علم تھا کہ مدینے کے ابتدائی سالوں میں مسلمانوں کی طاقت بہت کمزور ہے اور اگر وہ تلوار لے کر مکہ بغرضِ جہاد روانہ ہو گئے گئے تو اس سے اسلام کو فائدہ پہنچنے کی بجائے الٹا انتہائی نقصان پہنچے گا۔ یعنی اس جہاد کے اقدام کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ مدینے کے مسلمان جنگ میں قتل ہو جائیں گے اور نہ ہی مکہ کے مظلوم مسلمانوں کو کفارِ مکہ کے ظلم و ستم سے نجات ملے گی۔

یہی صورتحال غزوہ بدر کے بعد بھی موجود رہی۔ اگرچہ کہ مسلمان جنگ جیت گئے، مگر پھر بھی اتنی طاقت مجتمع نہیں تھی کہ مکہ جا کر براہ راست حملہ کیا جاتا۔ ۔۔۔۔۔۔ پھر غزوہ خندق، خیبر،۔۔۔۔۔ اور پھر آخر میں آٹھویں ہجری میں جا کر اتنی طاقت مجتمع ہوتی ہے کہ رسول (ص) کو یقین ہو جاتا ہے کہ اب اگر براہ راست جہاد کا فریضہ انجام دیا جائے تو اسلام کو مجموعی طور پر اس سے فائدہ پہنچے گا کیونکہ کامیابی کے امکانات زیادہ ہیں۔

\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\

مجموعی طور پر جس چیز کو میں نے اوپر بیان کیا ہے، اسے آجکل کی زبان میں آپ ڈپلومیسی کہہ لیں۔ ڈپلومیسی کا مطلب ہے کہ جہاد سے اہم چیز یہ ہے کہ صورتحال کا صحیح تخمینہ لگانا، کیونکہ صورتحال کو دیکھے بغیر اندھا دھند جہاد کرنے سے کبھی کبھار مجموعی طور پر اسلام کو فائدہ پہنچنے کی بجائے نقصان پہنچ جانے کے زیادہ امکانات ہو جاتے ہیں۔

\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\

مولانا مسعود کے نظریہ جہاد میں بہت ساری چیزیں انتہائی غلط ہیں اور اسلام کو فائدہ پہنچانے کی بجائے یقینی طور پر نقصان کی طرف دھکیل دیں گی۔

مجبوری یہ ہے کہ آجکل جہاد کچھ فیشن کی شکل اختیار کر گیا ہے اور ہر جوشیلے نوجوان کو دلکش لگ رہا ہے اور وہ یہ سوچے اور جانے بغیر اس میں کود جانے کو تیار ہے کہ آیا مجموعی طور پر اسکا اسلام کو فائدہ پہنچے گا یہ نقصان۔ اور اس میں ان بے چاروں کا قصور بھی نہیں ہے کیونکہ ہمارے علماء ہی نے بدقسمتی سے انہیں صرف اور صرف اور بار بار جہاد کی آیات سنائی ہیں اور انہیں گہرائی سے اسلام کا مجموعی نظام سمجھنے ہی نہیں دیا کہ کہاں جہاد اسلام کو فائدہ پہنچا رہا ہے اور کہاں مجموعی طور پر اسلام کو جہاد کی نہیں بلکہ صبر کی ضرورت ہے۔

اسی ضمن میں اور بہت سی چیزیں آ جاتی ہیں، جن کی تفصیل میں انشاء اللہ آہستہ آہستہ آئیں گے۔ یہاں صرف یہ باتیں یاد رکھیں:

1۔ "قبل از جہاد تیاری" کو بذات خود جہاد پر افضلیت حاصل ہے۔

2۔ جہاد بغیر اسلامی ریاست کے انتہائی غلط راستے کی طرف جا سکتا ہے (جیسا کہ افغانستان میں یہ چھوٹے چھوٹے جہادی گروپ آپس میں ایسے لڑے کہ لاکھوں مسلمان مارے گئے

جہاد کی یہی صورتحال عراق میں سامنے آ رہی ہے جہاں جہادی گروپ بنا کسی کنٹرول کے ہیں اور نتیجہ یہ ہے کہ زرقاوی گروپ، انصارِ السنہ گروپ، اور الصدر گروپ اور صدام حسین کے حامی، اور بے تحاشہ اور دیگر جہادی گروپ موجود ہیں۔ اب یہ گروپ نہ صرف شیعہ سنی کی بنیاد پر تقسیم ہیں، بلکہ انصار السنہ اور زرقاوی گروپ بھی آپس میں ایک دوسرے کو قتل کر رہے ہیں۔ اور ان دو گروپوں کے آگے بہت سے گروپ بن گئے ہیں اور انکا جو جی آتا ہے وہ کرتے ہیں۔

\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\

کیا غیر مسلم اقوام کو حق حاصل ہے کہ وہ عام مسلمان شہریوں اور عورتوں\بچوں کو قتل کریں؟


مولانا مسعود اظہر نے اب اعلانِ جہاد کر دیا ہے۔
اور یہ مولانا صاحب اب غیر مسلمین کا قتل حق جانتے ہیں اور اس سلسلے میں اُن کی عورتوں اور بچوں کا بھی کوئی لحاظ نہیں کرتے (اور انکی دانست میں یہ فدائی حملے جہادِ اسلامی ہیں)۔

بات یہ ہے کہ تمام اقوام عالم UNO کے تحت ایک معاہدے میں بندھے ہوئے ہیں۔ اس لیے مغربی اقوام ان خود کش حملوں کے جواب میں کھل کر مسلمان شہروں پر حملہ نہیں کرتے اور نہ شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں۔

اب یہ تو اس مُلا طبقے کی طرف سے بہت زیادتی اور Double Standards ہیں کہ خود کو ہر کسی معاہدے سے بلند تر جانتے ہیں اور خود کش حملوں کو جائز گردانتے ہیں مگر اپنے دشمن کو یہ حق نہیں دیتے کہ وہ بھی کھل کر ہمارے بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنائے؟؟؟

خیر وہ دن دور نہیں جب انکے اس اندھے پن کی وجہ سے مغربی عوام کی اکثریت بھی انتہا پسند ہو جائے گی اور کھل کر ہمارے شہروں پر بمباری کی حمایت کر رہی ہو گی۔ اور جب وہ ایسا کریں گے تو آپ کو پتا ہے کہ یہ ہمارے جہادی ملا کیا کریں گے؟؟؟؟؟

تو ایسے وقت میں ہمارے یہ جہادی ملا وہی کریں گے جو کہ طالبان نے افغانستان میں کیا۔۔۔۔ یعنی خود بھاگ کر پہاڑوں میں چھپ جائیں گے اور اپنی نہتی عوام عورتوں بچوں کو دشمن کے رحم و کرم پر چھوڑ دیں گے۔ ۔۔۔۔۔

وہ تو شکر ہے کہ مغربی عوام نام کا ہی سہی، مگر پھر بھی اقوام متحدہ کے چارٹر کا پاس کرتے ہیں اور اس دباؤ کی وجہ سے امریکہ بہادر کو افغانسان میں نہتی عوام پر بم برسانے کی اجازت نہیں ملی۔۔۔۔ مگر وقت دور نہیں جب ہمارے ملاؤں کا اندھا پن ہم پر یہ وقت لے آئے گا۔

بخدا میرے پاس کہنے کو بہت کچھ ہے، مگر اب میرے حواس خستہ ہیں اور میرے اعضائے جسمانی میرا ساتھ نہیں دیتے۔ مگر اللہ نے چاہا تو میرا پیغام کا اہم حصہ آپ لوگوں تک ضرور سے پہنچ چکا ہو گا۔ انشاء اللہ۔

والسلام۔
 

علی عمران

محفلین
میری پوسٹ کس نے دیلیٹ کی؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

علی عمران

محفلین
السلام علیکم
جس طرح سے میں‌جواب دینا چاہتا ہوں اس طرح سے آپ کا اور قیصرانی بھائی کا ایک ہی جواب ہے۔میں نے بحث کے ڈر سے ایک نئی پوسٹ (رسٹریکشن کے ساتھ) کھولی تھی لیکن لگتا ہے کہ اس فورم میں‌انصاف نہیں کیونکہ اس کو کسی نے ڈیلیٹ کر دیا ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
علی عمران، آپ کو جو کچھ کہنا ہے اسی تھریڈ پر کہیں۔ آپ کو پوری فورم میں سپیم کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ میں انتظار کر رہا ہوں آپ کے منہ توڑ جواب کا جس کی آپ دھمکی دے کر گئے تھے۔ اور کوشش کیجیے گا کہ ٹو دا پوائنٹ رہیں۔ آپ کے لیے اتنا ہی انصاف ٹھیک ہے۔ میں کافی رعایت برت چکا ہوں آپ سے۔
 

علی عمران

محفلین
سوری میرے پاس اتنا وقت نہیں کے میں اسے برباد کر دوں۔ میں‌نے کوشیش کی یہ آپ سمجھ جائیں ۔ آپ نہیں سمجھے۔ میں نے نئی پوسٹ کھولی کہ کوئی مداخلت نہ کر سکے۔ قیصرانی بھائی میری رکھی ہوئی رسٹریکشن سے متفق ہو گئے تھے۔ اب آپ نے اس کو ڈیلیٹ کر دیا۔ کل کو میرا یہاں پر لکھا ہوا ڈیلیٹ کر دیا جائے گا یا میرا جواب پورا ہونے سے پہلے پہلے بحث چھڑ جائے گی۔
اگر کوئی بھی میرا جواب چاہتا ہے تو آپ کو میری ڈیلیٹ کی ہوئی پوسٹ کو رسٹریکشن کے ساتھ اوپن کرنا پڑے گا یا میری طرف سے معذرت سمجیھں۔ (آپ اس کو جس سنس میں بھی لیں مجھے کوئی فرق نہیں‌پڑتا کیونکہ اتنا تو میں‌سمجھ ہی چکا ہوں‌کہ جو بات آپ کی مرضی کے مطابق نہ ہو، وہ ڈیلیٹ۔ پھر لکھ کر وقت ضائع کرنے کا کیا فائدہ؟؟؟؟)
اب میں‌کبھی تب ہی پوسٹ کروں‌گا اگر ایک الگ پوسٹ رسٹریکشن کے ساتھ ہوئی۔
تب تک کے لیے اللہ حافظ
 

پاکستانی

محفلین
بات کچھ جم نہیں رہی۔
ایک طرف سے سوالات پوچھے جا رہے ہیں اور دوسری طرف آئیں بائیں شائیں سے کام چلایا جا رہا ہے۔ اور جو جوابات آ رہے ہیں وہ یا تو موضوع سے ہٹ کر یا ایسے انداز سے جیسے سمجھانے کی بجائے کوئی حکم نامہ سنایا جا رہا ہو۔
میرا علی عمران اور ان کی ٹیم کو ہمدردانہ مشورہ ہے کہ وہ پہلے اس موضوع کا اچھی طرح مطالعہ کریں، ان متنازعہ تنظیموں کے کتابچوں سے ہٹ کر قرآن و ہدیث کا مطالعہ کریں۔
قرآن اور ہدیث آپ کو بتائیں گے کہ جہاد کب، کیسے اور کن حالات یا کن شرائط پر کیا جا سکتا ہے۔
مطالعہ سے لیس ہو کر یہاں آئیں اور انہوں ان کے تسلی بخش جوابات دیں، جو اس وقت آپ کی باتیں نہیں مان رہے۔
کیا خیال ہے؟؟؟؟؟؟
 

نبیل

تکنیکی معاون
علی عمران نے کہا:
سوری میرے پاس اتنا وقت نہیں کے میں اسے برباد کر دوں۔ میں‌نے کوشیش کی یہ آپ سمجھ جائیں ۔ آپ نہیں سمجھے۔ میں نے نئی پوسٹ کھولی کہ کوئی مداخلت نہ کر سکے۔ قیصرانی بھائی میری رکھی ہوئی رسٹریکشن سے متفق ہو گئے تھے۔ اب آپ نے اس کو ڈیلیٹ کر دیا۔ کل کو میرا یہاں پر لکھا ہوا ڈیلیٹ کر دیا جائے گا یا میرا جواب پورا ہونے سے پہلے پہلے بحث چھڑ جائے گی۔
اگر کوئی بھی میرا جواب چاہتا ہے تو آپ کو میری ڈیلیٹ کی ہوئی پوسٹ کو رسٹریکشن کے ساتھ اوپن کرنا پڑے گا یا میری طرف سے معذرت سمجیھں۔ (آپ اس کو جس سنس میں بھی لیں مجھے کوئی فرق نہیں‌پڑتا کیونکہ اتنا تو میں‌سمجھ ہی چکا ہوں‌کہ جو بات آپ کی مرضی کے مطابق نہ ہو، وہ ڈیلیٹ۔ پھر لکھ کر وقت ضائع کرنے کا کیا فائدہ؟؟؟؟)
اب میں‌کبھی تب ہی پوسٹ کروں‌گا اگر ایک الگ پوسٹ رسٹریکشن کے ساتھ ہوئی۔
تب تک کے لیے اللہ حافظ

۔۔۔
 

الف نظامی

لائبریرین
نبیل نے کہا:
دوسری جانب آپ کے ایٹمی طاقت رکھنے والے ملک کی یہ حالت ہے کہ امریکی حکومت کے ایک وزیر کی ڈانٹ پر ملک کی کئی دہائیوں سے دہشت گردوں اور زیرزمین جہادیوں کی پشت پناہی کی پالیسی تبدیل ہو جاتی ہے۔
کیوں،
ملکی آزاد پالیساں بالعموم اور آزاد خارجہ پالیسی بالخصوص ہونا اور اس کی بات کرنا بھی ایک جہاد ہے۔
اور دوسری بات نبیل آپ کشمیر کےحریت پسندوں کو دہشت گرد نہیں کہہ سکتے ، آزادی کے لیے جدوجہد کرنا دہشت گردی نہیں۔
 

پاکستانی

محفلین
بیدم نے کہا:
نبیل نے کہا:
دوسری جانب آپ کے ایٹمی طاقت رکھنے والے ملک کی یہ حالت ہے کہ امریکی حکومت کے ایک وزیر کی ڈانٹ پر ملک کی کئی دہائیوں سے دہشت گردوں اور زیرزمین جہادیوں کی پشت پناہی کی پالیسی تبدیل ہو جاتی ہے۔
کیوں،
ملکی آزاد پالیساں بالعموم اور آزاد خارجہ پالیسی بالخصوص ہونا اور اس کی بات کرنا بھی ایک جہاد ہے۔
اور دوسری بات نبیل آپ کشمیر کےحریت پسندوں کو دہشت گرد نہیں کہہ سکتے ، آزادی کے لیے جدوجہد کرنا دہشت گردی نہیں۔
کشمیر کےحریت پسندوں کو کس نے دہشت گرد کہا ہے بھائی۔
بھائی میرے پہلے بات کو اچھی طرح پڑھ کر سمجھا کریں اس کے بعد ہی اپنے ریمارکس دیا کریں اس سے غلط فہمی پیدا نہیں ہوتی اور بات آپ نے شاید ٹھیک طرح سے پڑھا نہیں خوامخواہ طول نہیں پکڑتی۔
 

الف نظامی

لائبریرین
پاکستانی نے کہا:
بیدم نے کہا:
نبیل نے کہا:
دوسری جانب آپ کے ایٹمی طاقت رکھنے والے ملک کی یہ حالت ہے کہ امریکی حکومت کے ایک وزیر کی ڈانٹ پر ملک کی کئی دہائیوں سے دہشت گردوں اور زیرزمین جہادیوں کی پشت پناہی کی پالیسی تبدیل ہو جاتی ہے۔
کیوں،
ملکی آزاد پالیساں بالعموم اور آزاد خارجہ پالیسی بالخصوص ہونا اور اس کی بات کرنا بھی ایک جہاد ہے۔
اور دوسری بات نبیل آپ کشمیر کےحریت پسندوں کو دہشت گرد نہیں کہہ سکتے ، آزادی کے لیے جدوجہد کرنا دہشت گردی نہیں۔
کشمیر کےحریت پسندوں کو کس نے دہشت گرد کہا ہے بھائی۔
بھائی میرے پہلے بات کو اچھی طرح پڑھ کر سمجھا کریں اس کے بعد ہی اپنے ریمارکس دیا کریں اس سے غلط فہمی پیدا نہیں ہوتی اور بات آپ نے شاید ٹھیک طرح سے پڑھا نہیں خوامخواہ طول نہیں پکڑتی۔
پاکستانی ، یہ اصل تھریڈ نہیں ہے ، اصل تھریڈ پڑھو ۔
 

الف نظامی

لائبریرین
نبیل نے کہا:
امید ہے ایسا ہی ہذیان آمیز جواب قادیانی تبلیغیوں کو عنایت فرمایا جائے گا۔
نبیل نے کہا:
نبیل مسعود اظہر سے تو آپ کو خاصی الرجی ہے، کیا گجرات انڈیا میں مسلمانوں کا قتل عام کرنے والے مودی اور گجرات میں بابری مسجد گرانے والوں سے بھی الرجی ہے؟
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top