واہ !!
حیران کن ۔۔۔
تجربہ کرنا پڑیگا
اطلاع کیلئے عرض ہے کہ موبائل فونز ملٹری ہتھیار ہیں جو کہ مائکرو ویو ز کا استعمال کرتے ہیں! انسانی دماغ کیلئے انتہائی نقصان دہ!
آپ کیا کہنا چاہتے ہیں موبائل کا استعمال اب چھوڑ دیں ۔۔۔
فی الحال تو اکثر کے لیے ناممکن ہوگا یہ
"اب" سے کیا مرادہے آپکی؟ جو قوم بغیر سوچے سمجھے نئی ڈیوائسز کو اپنائے گی وہ اپنا مستقبل ہسپتال میں دیکھ لے!
فن لینڈ میں ایک سروے کے دوران آٹھ سالہ بچوں کی ایک کلاس سے پوچھا گیا کہ کس کس کے پاس اپنے موبائل فونز ہیں؟ سوائے ایک لڑکے کے سب نے ہاتھ کھڑا کر دیا۔ سروے ٹیم نے سوچا کہ شاید غربت کی وجہ سے اسکے والدین اسکو فون نہیں دلوا سکے ہوں گے، پر بہرحال سوال پوچھا کہ تمہارے ابو کیا کرتے ہیں؟ بچے نے معصومیت سے جواب دیا کہ اسکے ابو nokia کمپنی کے ڈائرکٹر ہیں!
اب بھی اگر کسی کو عقل نہ آئے تو ہم کیا کریں؟
پھر تو مستند ہے۔حوالہ یہی ہے فی الحال کہ عارف کریم نے لکھا ہے
اس واقعے کا کوئی حوالہ بھی ہے یا یہ عقل مند کا خود اختراع شدہ ہے؟
اگر حوالہ دے بھی دیا تو بھی اس پر "شک و شبہ" کا الزام لگ جانا ہے، اسلئے فی الحال اسکے بغیر ہی گزارہ کریں!
آپ کی تمام باتیں ہی بے سر و پا ہوتی ہیں کوئی نئی بات تو ہے نہیں۔
بالکل، پھر تو میں "سیاست دان" ہوا!
یہ ایک ورچؤل فارم ہے جناب، ہم میں سے 99 فیصد نے ایک دوسرے کو نہ دیکھا ہے نہ سنا ہے۔ آپ جس "پاکستانی عزت" کی بات کرتے ہیں۔ اسکا تعلق جذباتیات سے جس سے میں بری ازمہ ہوں۔ ہاں ذاتی رائے کا احترام کرتا ہوں۔
کسی کو بے دھڑے بے وقوف کہنا کیا ذاتی رائے کے زمرے میں آتا ہے؟ کبھی کسی انجانے آدمی کو ناروے میں بھی بے وقوف کہہ کر دیکھیے۔ پھر دیکھیے آپ کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔
بات تو ٹھیک ہے۔۔۔ عارف صاحب!
کیا آپ اپنی یونیورسٹی میں یا کام پر یا محلے میں کسی کو dum, dumt, dumme, innskrenket, tåpelig, tåpelige وغیرہ کہہ کر بلا سکتے ہیں؟ تجربہ کر کے دیکھیے اور جہاں کا خمیر ہے وہیں پہنچا کر دم لیں گے ناروا گفتگو کے الزام میں ناروے والے
dumt اور tåpelig تو روز مرہ کا استعمال ہے۔ الحمدللہ یہاں کے لوگ اتنی جلدی طیش میں نہیں آتے
باقی innskrenket صحافت کی "مہذب" زبان ہے