کیا یہ ناول کسی نے پڑھا ہے؟

نوشاب

محفلین
بہت سال پہلے ایک ناول پڑھا تھا ، اب اس کا نام یاد نہیں

کہانی کچھ یوں تھی کہ ایک شخص کسی حویلی کے تہہ خانے میں قید کر دیا جاتا ہے ، پھر کافی سالوں بعد وہ وہاں سے نکلتا ہے زندہ وہ یوں رہتا ہیں کہ حشرات الارض وغیرہ کو خوراک کے طور پر استعمال کرتا ہے ، مجھے اس کا نام بالکل بھی یاد نہیں بس تھوڑا سا پلاٹ یاد ہے اور بہت سال پہلے پڑھا تھا ۔

کیا کسی نے ایسا ناول یا کہانی پڑھی ہے تو نام یا مصنف کا نام بتا سکتے ہیں ؟
 

شہزاد وحید

محفلین
بہت سال پہلے ایک ناول پڑھا تھا ، اب اس کا نام یاد نہیں

کہانی کچھ یوں تھی کہ ایک شخص کسی حویلی کے تہہ خانے میں قید کر دیا جاتا ہے ، پھر کافی سالوں بعد وہ وہاں سے نکلتا ہے زندہ وہ یوں رہتا ہیں کہ حشرات الارض وغیرہ کو خوراک کے طور پر استعمال کرتا ہے ، مجھے اس کا نام بالکل بھی یاد نہیں بس تھوڑا سا پلاٹ یاد ہے اور بہت سال پہلے پڑھا تھا ۔

کیا کسی نے ایسا ناول یا کہانی پڑھی ہے تو نام یا مصنف کا نام بتا سکتے ہیں ؟
بھائی ایسا پلاٹ ایم اے راحت نے بہت دفعہ استعمال کیا اپنے کئی ناولز میں۔” نروان کی تلاش“ میں بھی اور ”صدیوں کا بیٹا“ میں بھی۔
 
بھائی ایسا پلاٹ ایم اے راحت نے بہت دفعہ استعمال کیا اپنے کئی ناولز میں۔” نروان کی تلاش“ میں بھی اور ”صدیوں کا بیٹا“ میں بھی۔
واہ کیا یاد کرا دیا۔ اپنے کھانڈے سے کشتوں کے پشتے بچھاتا گیا۔ صدیوں کا بیٹا ایک باپ دو بیٹیاں ، پہاڑی پر تباہ شدہ جہاز اور کھنڈر میں سویا ہوا ایک انسان
 

غالب میر

محفلین
بھائی ایسا پلاٹ ایم اے راحت نے بہت دفعہ استعمال کیا اپنے کئی ناولز میں۔” نروان کی تلاش“ میں بھی اور ”صدیوں کا بیٹا“ میں بھی۔
صدیوں کے بیٹے کا ایسا پلاٹ نہیں تھا لیکن یہ نمونہ راحت صاحب کی تحاریر میں مل جاتا ہے
 
Top