ابن سعید
خادم
در اصل گوگل نے ڈالوک Dalvik نام سے ایک عدد جاوا کمپائلر بنایا تھا جو جاوا بائٹ کوڈ کے بجائے ایک مختلف انٹرمیڈیٹ بائٹ کوڈ میں پروگرام کو کمپائل کر دیتا ہے۔ یہ کمپائلر نسبتاً سریع بھی ہے اور چھوٹی ڈیوائسیز کے لئے بے حد کار آمد۔ اگر گوگل نے اوریکل سے ان کے کمپائلر کا لائسنس لیا ہوتا تو وہ ان کو مہنگا پڑنے والا تھا اور اینڈرائڈ آپریٹنگ سسٹم کو مفت دستیاب کرانا شاید مشکل ہوتا یا ڈیوائسیز کی قیمتیں دس پانچ ڈالر بڑھ جاتیں۔ اس بات ست تلملا کر اینڈرائڈ کا عروج دیکھتے ہئے اوریکل نے الزام لگایا کہ ڈالوک کی تیاری میں ان کے کمپائلر کا کوڈ استعمال کیا ہے۔ اور بھی کچھ باتیں تھیں جن کو آپ گوگل کر کے تفصیل جان سکتے ہیں۔