الشفاء
لائبریرین
کیسے دکھائے دن دلِ خانہ خراب نے
آنکھوں کو گھر بنا لیا اِک جُوئے آب نے
مستی نگاہِ یار کی دیکھی تو شرم سے
بوتل میں منہ چھپا لیا اپنا شراب نے
منکر نکیر آئے ہیں ، چھیڑا ہے ذکرِ یار
بزمِ سخن سجائی سوال و جواب نے
قُدس و عُلُوّ و علم و ظہور و غیاب کے
کتنے نقاب اوڑھے ہیں اِک بے نقاب نے
پلٹا ہے مہر جس کے لئے آسمان پر
پائی ہیں کیسی رفعتیں اِک بُو تراب نے
حیراں ہیں ساری اُمتیں محشر میں دیکھ کر
رتبے جو پائے اُمّتِ عالیجناب ﷺ نے
احبابِ علم و ذوق کے فیضان سے شفا
کیا خوب ہیں جو لفظ پروئے جناب نے
۔۔۔