اشرف علی
محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمد خلیل الرحمٰن صاحب
محترم سید عاطف علی صاحب
محترم یاسر شاہ صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح کی درخواست ہے _
غزل
کیسے کہہ دوں کہ جونؔ ہوں صاحب
مجھ میں ان سا نہیں جنوں صاحب
تم تو سننے کے موڈ میں ہی نہیں
تم سے پھر کیسے کچھ کہوں صاحب
تم ہی میرے نہیں رہے شاید
میں تو اب بھی تمہارا ہوں صاحب
یا
تم نے کیا غور سے نہیں دیکھا ؟
میں تو اب بھی ہوں جوں کا توں صاحب
کیا تمہیں ان سے پیار ہے ؟ ہاں ہے !
پھر چھُپاتے ہو ان سے کیوں صاحب
جب مجھے یاد وہ نہیں کرتا
میں اسے یاد کیوں کروں صاحب
میں بھی تنہا ہوں ، تم بھی تنہا ہو
سمجھے ؟ یا کھُل کے اب کہوں صاحب
آپ تو باپ نکلے ہٹلر کے
آپ کا نام کیا رکھوں صاحب ؟
جب سے قانع ہوا ہوں تھوڑے پر
تب سے دل میں ہے اک سکوں صاحب
تم بھی اپنی جگہ نہیں ہو غلط
میں بھی لیکن صحیح ہوں صاحب
جب ہیں سارے امیدوار کرپٹ
ایسے میں کس کو ووٹ دوں صاحب
آپ بکواس کر رہے ہیں اب
آپ کی کیسے اب سنوں صاحب
ہو اجازت تو آج سے اشرف !
آپ کو میں بھی اب کہوں ؟ "صاحب"
محترم محمد خلیل الرحمٰن صاحب
محترم سید عاطف علی صاحب
محترم یاسر شاہ صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح کی درخواست ہے _
غزل
کیسے کہہ دوں کہ جونؔ ہوں صاحب
مجھ میں ان سا نہیں جنوں صاحب
تم تو سننے کے موڈ میں ہی نہیں
تم سے پھر کیسے کچھ کہوں صاحب
تم ہی میرے نہیں رہے شاید
میں تو اب بھی تمہارا ہوں صاحب
یا
تم نے کیا غور سے نہیں دیکھا ؟
میں تو اب بھی ہوں جوں کا توں صاحب
کیا تمہیں ان سے پیار ہے ؟ ہاں ہے !
پھر چھُپاتے ہو ان سے کیوں صاحب
جب مجھے یاد وہ نہیں کرتا
میں اسے یاد کیوں کروں صاحب
میں بھی تنہا ہوں ، تم بھی تنہا ہو
سمجھے ؟ یا کھُل کے اب کہوں صاحب
آپ تو باپ نکلے ہٹلر کے
آپ کا نام کیا رکھوں صاحب ؟
جب سے قانع ہوا ہوں تھوڑے پر
تب سے دل میں ہے اک سکوں صاحب
تم بھی اپنی جگہ نہیں ہو غلط
میں بھی لیکن صحیح ہوں صاحب
جب ہیں سارے امیدوار کرپٹ
ایسے میں کس کو ووٹ دوں صاحب
آپ بکواس کر رہے ہیں اب
آپ کی کیسے اب سنوں صاحب
ہو اجازت تو آج سے اشرف !
آپ کو میں بھی اب کہوں ؟ "صاحب"