سید ذیشان
محفلین
آپ کی رائے کی اہمیت اپنی جگہ موجود ہے مگر میری رائے میں تحریک طالبان پاکستان کے نام پر کاروائیاں کرنے والے گروہ اصل میں اسلام کے نفاذ کی جنگ نہیں لڑ رہے۔
یہ لوگ اسلام کا نام استعمال کر رہے ہیں اور ان نوجوانوں کو استعمال کر رہے ہیں جو پاک فوج کے قبائلی علاقوں میں آپریشن کے انتقام میں اندھے ہوچکے ہیں ۔ بدلہ پاکستان سے لینا چاہتے ہیں۔
انکو مسلسل اسلحہ اور مالی مدد کون دے رہا ہے؟ ظاہر ہے پاکستان کے دشمن!
جس وقت ملا فضل اللہ نے سوات پر قبضہ کر لیا تھا تو اسوقت بی بی سی اردو کے فورم پر کسی سوات کے شہری نے لکھا تھا کہ ملا فضل اللہ کے سپاہیوں کو 30 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ ملتی ہے۔
کرزئی تو ایکسپوز ہو چکا ہے ان طالبان کی امداد میں بھارت بھی ہوجائے گا۔ اور کوئی حیرت کی بات نہیں ہوگی اگر کل کو اسرائیل بھی اس گندے کھیل میں ملوث پایا جائے۔
آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ طالبان اسلام کے نفاذ کی جنگ نہیں لڑ رہے؟
وزیرستان میں آپ کو کوئی ڈانسنگ کلب، جوئے کے اڈے، شراب خوری، زنا کاری کے اڈے، وغیرہ نہیں ملیں گے۔ پاکستان کے باقی تمام شہروں میں یہ موجود ہیں۔ طالبان کسی بھی غیر اسلامی کام پر سخت سزائیں دیتے ہیں۔ کوئی اکا دکا بے گناہ مار بھی دیں تو کیا ہوتا ہے۔ جنگ میں تو ویسے بھی سب جائز ہے۔ اور ہمارے طالبان مجاہدین تو کفر کے خلاف جہاد کر رہے ہیں۔
مجاہدین کے بارے میں غلط فہمیاں پیدا کرنے سے گریز کریں۔