عظیم
(اصلاح)
---------
نہیں دیکھتی موت بوڑھے جواں کو
ابھی دور ہم سے ہے جھوٹا گماں ہے
--------
یہاں زندگی مختصر ہے ہماری
سدا جو رہے گا ٹھکانا وہاں ہے
------------
لو تم نیک کاموں میں سبقت ہمیشہ
ہمارے لئے اس میں حفظ و اماں ہے
-----
جہاں میں ہے سب کا خدا اپنا اپنا
کسی کا ہے دولت کسی کا دکاں ہے
-----------
 

عظیم

محفلین
نہیں دیکھتی موت بوڑھے جواں کو
ابھی دور ہم سے ہے جھوٹا گماں ہے
--------
ابھی بھی واضح نہیں لگ رہا، میرا خیال ہے کہ یہ مفہوم اس بحر میں ادا کرنا مشکل کام ہے
کہاں مرگ دیکھے ہے عمر آدمی کی
نہیں مرنے والے، یہ جھوٹا گماں ہے
ایک کوشش مگر مطمئن نہیں ہوں، پہلے میں "دیکھے ہے" اور دوسرے میں یقین کے ساتھ نہیں کہہ سکتا کہ گماں کا جھوٹا ہونا کیا زبان لے لحاظ سے ٹھیک ہے، آپ اس طرح کوشش کر کے دیکھیں

یہاں زندگی مختصر ہے ہماری
سدا جو رہے گا ٹھکانا وہاں ہے
------------
دوسرا متبادل میرا تجویز کردہ روانی میں بہتر لگ رہا ہے
لو تم نیک کاموں میں سبقت ہمیشہ
ہمارے لئے اس میں حفظ و اماں ہے
-----
پہلے کی روانی اچھی نہیں لگ رہی، 'ل تم' کی وجہ سے
اگر نیکیوں میں ہم آگے بڑھیں گے
تو اپنے لیے اس میں حفظ و اماں ہے
مفہوم البتہ مشکوک ہے
حفظ و اماں تو الحمد للہ یوں بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ حافظ ہیں! کچھ اور لایا جائے میرے خیال میں
یعنی ایک آیت کا مفہوم بھی ہے کہ اگر اللہ انسانوں کو ان کی خطاؤں کے بدلے پکڑنے لگے تو روئے زمین پر ایک بھی شخص باقی نہ رہے!
جہاں میں ہے سب کا خدا اپنا اپنا
کسی کا ہے دولت کسی کا دکاں ہے
پھر وہی "سب کا'!
جہاں میں تو اب ہے خدا اپنا اپنا
دوسرے میں قافیہ کچھ اور لائیں، دکاں اور مکاں تقریباً ایک ہی ہیں
 
Top