گدھوں کا اجلاس

' ڈھینچوں ڈھینچوں ۔۔۔۔۔۔ بستی کے سارے گدھے متوجہ ہوں! ایک ضروری اعلان ہے۔ کل دوپہر بستی کے سارے گدھے ایک نہایت اہم معاملے پر منعقد کی جانے والی اجلاس میں حصہ لینے کے لئے ہائی اسکول کے پچھواڑے میں واقع کھیت میں پہنچ جائیں۔ یاد رہے سب کی شرکت لازمی ہے۔ غیر حاضری کی کوئی گنجائش نہیں۔ بغیر کسی عذر کے غیرحاضر رہنے والے گدھے کو بطور سزا گامے کمہار کے حوالے کرکے باربرداری کی سخت مشقت میں ڈالا جائے گا! ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ڈھینچوں ڈھینچوں ۔۔۔ نیز اجلاس کے بعد شرکاء کی خاطر تواضع فیقے چاچا کی کھیت کے تازہ چارے سے کی جائے گی۔'

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اجلاس کا آغاز نہایت گھمبیر ماحول میں ہوا۔ بستی کے تقریباً سارے گدھے مقررہ وقت پر پہنچ گئے تھے۔ آج کا اجلاس ہنگامی طور پر بلایا گیا تھا۔ اس میں بہت سارے مسائل پر بحث ہونی تھی۔ گدھوں کا سردار نہایت سنجیدہ موڈ میں بیٹھا ہوا تھا۔

سیکرٹری گدھے نے ایجنڈا پڑھ کر سنایا۔ پہلا موضوع بحث جدید ٹرانسپورٹ اور مشینوں کی وجہ سے گدھوں کی بے روزگاری کا تھا۔ صدر مجلس کی اجازت سے گدھوں نے باقاعدہ بحث شروع کی۔

'معزز گدھو! آج یہ مسئلہ نہایت گھمبیر صورت اختیار کرچکا ہے۔ ہمارے ہنر مند اور جوان گدھے موجودہ دور کے ہر ہنر کے باوجود بے روزگار ہورہے ہیں۔ آخر ہمارا قصور کیا ہے؟ جدید مشینی دور نے ہم سے ہمارا روزگار چھین لیا ہے۔ نئی نسل بے روزگاری کی وجہ سے بے راہ روی کا شکار ہورہی ہے۔ اور آج کل کھیتوں پر ڈاکے ڈال کر فصل کی ایسی تیسی کردیتے ہیں۔
ہم انسان سے پوچھنا چاہتے ہیں، آخر ہم لوگوں کے ٹیلنٹ میں ایسی کیا کمی ہے کہ مشینوں کو ہم پر فوقیت دی جارہی ہے؟ کیا ہم وفادار نہیں؟ ایک بار جس راستے پر مالک لے جائے، دوبارہ اس کے ڈنڈے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ ہم سے روزی روٹی چھین کر انسان خوش رہ سکے گا کیا؟ ہم یہ بتانا چاہتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔' ابھی گدھا جوش خطابت میں مزید کچھ کہنا چاہتا تھا کہ صدر مجلس نے اشارے سے اس کو بیٹھنے کا اشارہ کردیا۔
'ایجنڈے کے دوسرے نکتے پر بحث شروع کی جائے!' گدھوں کے سردار نے کہا، جو کہ ایک ایک ضعیف العمر اور جہان دیدہ گدھا تھا۔

'جناب، اس اجلاس کا اہم نکتہ جس پر ہم سب گدھوں کو نہایت تشویش ہے، وہ یہ ہے کہ آج کل انسان اپنی آپس کی دشمنیاں نکالنے، دوسرے انسانوں کا مذاق اُڑانے اور ان کو نیچا دکھانے کی خاطرایک دوسرے کو گدھا کہہ کر بلاتے ہیں۔ ہم اس نا انصافی پر شدید احتجاج کرتے ہیں اور انسانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس طرح کی جملہ بازی سے گدھوں کی عزت نفس مجروح نہ کریں۔
اور تو اور، پچھلے دنوں تو حد ہوگئی۔ انسانوں نے کرکٹ کھلاڑیوں سے نفرت اور غصے کا اظہار کرنے کی خاطر ہمارے چند بھائیوں کو پکڑ کر ان کے نام ان کرکٹرز کے ناموں پر رکھ کر گدھوں کی پوری برادری کی توہین کی ہے۔ ہم اس بات پر شدید احتجاج کی اپیل کرتے ہیں، اور صدر مجلس سے درخواست ہے کہ اس مسئلے کو مناسب فورم پر اٹھایا جائے۔' ایک جوشیلے گدھے نے اپنی تقریر ختم کرکے باقی گدھوں‌کی طرف داد طلب نظروں سے دیکھا۔ سارے گدھوں نے ڈھینچوں ڈھینچوں کرکے اس کی تائید کی۔

اس کے بعد ان گدھوں کو اجلاس میں پیش کیا گیا، جن کو کرکٹ شائقین نے احتجاج کے دوران پکڑ کر ریلی نکالی تھی۔ صدر مجلس نے ان کی طرف خونخوار نگاہوں سے دیکھا اور کہا، ' ارے گدھو! تم نے ہماری ناک کاٹ ڈالی۔ گدھوں کی عزت کا ذرا بھی خیال نہیں کیا تم لوگوں نے؟ کم از کم اپنی دولتی مار کر تو اپنے غصے کا اظہار کرسکتے تھے۔ انسان کے ہاتھوں کٹھ پتلی بننے سے پہلے سوچا تو ہوتا۔ ارے ان بدنام انسانوں کا کردار نبھا کر آگئے تم لوگ؟ تم لوگوں کو معلوم نہیں ہے گدھے کی عزت نفس کیا ہوتی ہے؟ گدھا کبھی بے وفائی نہیں کرتا۔ مالک کو چھوڑ کر نہیں جاتا۔چاہے مالک کتنا بھی مارے پیٹے۔ یہ انسان اس درجے تک کب پہنچ سکتے ہیں؟'

وہ گدھے معصوم سی صورت بنا کر کھڑے دُم ہلا رہے تھے۔ ایک گدھے نے دوسرے کے کان میں سرگوشی کی اور کہا، 'یار یہ بڈھا تو بہت بول رہا ہے۔ ہم کو اگر کرکٹرز کی جگہ گھمایا جاسکتا ہے تو ان کو بھی تو اس ریلی میں کوئی رول ملنا چاہیئے تھا نا!' دوسرا گدھا الجھن میں پڑ گیا، ' لیکن کیا رول دینا چاہیئے تھا؟' ارے یار، ان کرکٹرز کا کوئی بڑا بھی ہوگا نا ہمارے اس بڑے گدھے کی طرح، جو صرف باتیں بنانا جانتا ہے۔'

اجلاس میں متفقہ طور پر قرارداد پاس کی گئی، جس کے اہم نکات مندرجہ ذیل تھے:
1۔ اس مشینی دور میں گدھوں کی بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے انسان گدھوں کے لئے خصوصی امداد کا اعلان کرے اور گدھوں کے لئے مفت چارے کا بندوبست کیا جائے۔
2۔ انسان اپنی آپس کی رنجشوں میں گدھوں کو نفرت کا نشانہ نہ بنائے۔ گدھے اس مذموم فعل پر احتجاج کرتے ہیں اور اگر اس طرح کی حرکتیں بند نہ کی گئیں تو گدھے اس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کھڑی فصلوں کو اپنا نشانہ بنائیں گے۔ پھر سارے فساد کی ذمہ داری انسانوں پر عائد ہوگی۔

اس کے بعد اجلاس برخاست کیا گیا۔ حسبِ روایت اس بار بھی گدھوں کی تواضع فیقے چاچا کی کھیت میں کھڑے فصل سے کی گئی۔ ابھی یہ پارٹی جاری تھی کہ فیقا دور پگڈنڈیوں پر دوڑتا ہوا نظر آیا۔ گدھوں کے سردار نے ڈھینچوں ڈھینچوں کرکے سارے گدھوں کو خطرے سے آگاہ کیا۔ فیقا ان کو گالیاں بک رہا تھا اور اس کے ہاتھ میں ڈنڈا اس بات کا اشارہ تھا کہ اس کے ہاتھ لگنے والے گدھے کا آج بہت برا حشر ہوگا۔
 

mfdarvesh

محفلین
بہت شکریہ ہارون اعظم، تحریر میں مزاح تو بھر پور ہے میں اس تخلیق کی داد یتا ہوں مگر آپ نے جو نکات اٹھائے ہیں وہ واقعی ٹھیک ہیں اورقابل غور ہیں
 

شمشاد

لائبریرین
بہت شکریہ یہ تحریر شریک محفل کرنے کا۔

اعجاز بھائی لگتا ہے یہ “اجلاس کے بعد خاطر تواضح“ کا سن کر چلے گئے ہوں گے۔;)
 
ہاہاہا۔اعجاز صاحب آپ نے خوب نکتہ اٹھایا ہے۔ میں وہاں مدعو نہیں تھا۔ اور نہ ہی رپورٹنگ کرنے گیا تھا۔ یہ 'باخبر ذرائع' کی رپورٹ ہے۔:grin:
 
Top