zaryab sheikh
محفلین
گدھا دنیا کا سب سے شریف جانور ہے اور شریفوں میں اس کا بہت اعلیٰ مقام ہے، گدھے کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ اس کے سامنے آپ کچھ بھی کرلیں اسے کوئی فرق نہیں پڑتا، پاکستان میں گدھے کو وقت آنے پر اکثر سیاستدان باپ بھی بنا لیتے ہیں، ایک بار میں ایک دکان پر ضروری کام کروا رہا تھا بجلی جانے کے بعد اچانک میرے منہ سے وزیر پانی و بجلی کیلئے سچے دل کے ساتھ انتہائی برے الفاظ نکل گئے جس پر میرے سامنے کھڑے گدھے نے مجھے دیکھ کر بہت برا منہ بنایا اور کئی منٹ تک احتجاجاً ڈھینچوں ڈھینچوں کرتا رہا، گدھے کی ایک خاص بات یہ ہے کہ اس کہ سر پر سینگھ نہیں ہوتے ، ماہر حیوانات المعروف پرنس کی ایک چوری کی تحقیق کے مطابق گدھوں کو گدھا اس لئے کہا جاتا ہے کیوں کہ وہ گدھے ہوتے ہیں اور یہ انسانوں سے علم سیکھتے ہیں چونکہ اس ملک کے عوام اور گدھوں میں کوئی خاص فرق نہیں رہا اس وجہ سے گدھوں کا "IQ" لیول بہت کم ہوتا جا رہا ہے، اس ملک کے سیاستدان، بیوروکریٹ، جج سب ہی عوام اور گدھے کو ایک ہی ترازو میں تولتے ہیں ، مہنگائی کے جوتے کھانے کے باوجود عوام گدھوں کی طرح خاموش رہتے ہیں ، پرنس کا کہنا ہے کہ پاکستان میں گدھے کی نسل تیزی سے ختم ہورہی ہے کیونکہ عوام نے ان کی ساری خصوصیات اپنا لی ہیں اور چونکہ ایک میان میں دو گدھے نہیں رہ سکتے اس لئے گدھے بہت مایوس ہو چکے ہیں ، ماہرین کے مطابق گدھوں کو بچانے کیلئے عوام کو اپنے اندر سے گدھانہ صلاحیتوں کو ختم کرنا ہوگا اور اپنے اوپر ہونے والے ظلم
کے خلاف آواز اٹھانا ہوگی اور اگر ایسا نہ کیا تو پھر وہ گدھے کہ گدھے ہی رہیں گے لیکن تب تک اصلی گدھے نہیں رہیں گے
کے خلاف آواز اٹھانا ہوگی اور اگر ایسا نہ کیا تو پھر وہ گدھے کہ گدھے ہی رہیں گے لیکن تب تک اصلی گدھے نہیں رہیں گے