تو؟ کیا اسکا یہ مطلب ہوا کہ جنرل ضیاء الکفر ملک کو کوڑیوں کی عوض امریکی مقاصد کیلئے بیچ دے اور افغان جہاد کا منجن پوری مسلم دنیا بشمول پاکستان میں بیچے؟ آج ہر تاریخ دان شاہد ہے کہ ملک کو ناقابل تلافی نقصان ضیاء الکفر کے دور میں پہنچا جو ان جاہل مولویوں سے تربیت یافتہ جھوٹا اور مکار اسلام پرست جنونی تھا۔ اسی کے دور حکومت میں آئی ایس آئی اور دیگر قومی خفیہ ایجنسیوں کو باقاعدہ اسلامیانے کا عمل میں لایا گیا۔ جہادی تنظیموں اور شدت پسند جماعتوں کی بنیاد ضیاء الکفر کے دور حکومت ہی میں رکھی گئی۔ اور اس کفر کے پہاڑ کو ملک کا آرمی چیف بنانے کا کارنامہ حکیم لقمان یعنی عظیم بھٹو کے سر سنہری حروف سے لکھا جائے گا79 میں ایرانی انقلاب کے بعد امریکہ خطے میں اپنا ایک اہم ترین اتحادی کھو چکا تھا اور مذید کھونے کا حوصلہ نہیں رکھتا تھا اور چند سال پہلے ختم ہوئی ویتنام جنگ کی شکست بھی اعصاب پر سوار تھی۔ وہیں دوسری طرف اسرائیل اور مصر کے معاہدے اور عراق کا مغربی ملکوں کی طرف دوستانہ ہاتھ روسیوں کے لیے بھی پریشان کن تھا۔