گریہِ بے نم.................فلک شیر

فلک شیر

محفلین
گریہ بے نم

بے نم سا گریہ
اور
اک بے نام روح


افکار کی دھوپ میں
انکار کی وحشت
اور
آثار کی چھاؤں میں
اثبات کا نشہ
دونوں برحق ۔۔۔۔۔۔۔۔ مگر
اس روح کے قلبوت کو
عقدہ کھولتی آنکھ ملی
اور نہ
غیب طراز نوائے سروش!
جو خود پہ سوار اس پاپیادہ کو
شعور کی سرحد سے ورے
کسی سنگ تراش کا پتہ دے سکیں
کہ وہ فنکار۔۔۔۔۔۔
گریہ کی اس بھاپ کو مجسمہ کر دے

فلک شیر​
 
فلک شیر بھائی کا کمال یہ ہے کہ موصوف کے تخیل کی پرواز بہت ہی پر اسرار قسم کی ہوتی ہے۔ نتیجتاً قاری مسحور ہو جاتا ہے اور کچھ نہ سمجھ کر بھی بے اختیار کہہ اٹھتا ہے، "لا جواب!" :) :) :)
 

فلک شیر

محفلین
فلک شیر بھائی کا کمال یہ ہے کہ موصوف کے تخیل کی پرواز بہت ہی پر اسرار قسم کی ہوتی ہے۔ نتیجتاً قاری مسحور ہو جاتا ہے اور کچھ نہ سمجھ کر بھی بے اختیار کہہ اٹھتا ہے، "لا جواب!" :) :) :)
کم از کم اس قاری سے متعلق نہ سمجھنے کا تو ہم یقین نہیں کرنے والے :)
شکرگزار ہوں سعود بھائی ۔
 

فلک شیر

محفلین
اب آپ ہماری نا اہلی کی پردہ داری کر رہے ہیں تو ہمیں کیا اعتراض ہو سکتا ہے بھلا۔ :) :) :)
تفہیم کا غیاب ایک سقم تو ہے ...............لیکن کئی معاملات میں یہ ہم جیسوں کی پردہ داری کر جاتا ہے..............ایک اور بات کہ جدید نظم کے قاری ان فکری مسائل سے کسی حدتک آگاہ ہوجاتے ہیں، جو فی زمانہ لکھنے والوں کو کسی حد تک hauntکرتے ہیں.........یا لکھنے پہ مجبور کرتے ہیں۔
 

سید فصیح احمد

لائبریرین
عزیز فلک شیربھائی ، بعد از سلام یوں کہوں گا کہ کیا ہی خوب نظم کہی برادر ِمحترم !! پڑھتے ہوئے جب ،

افکار کی دھوپ میں
انکار کی وحشت

تک پہنچا تو بے ساختہ منہ سے بس اِتنا نکلا " اوہ خدایا !! "
اللہ ہمیں آپ کے قلم سے مزید ایسے جواہر نصیب کرے ، ثُم آمین !! (y)
 
Top