واجدحسین نے کہا:یہ تمھارے جیسوں کے لیے درد کا تھریڈ ہے منکرین کے لیے ایک ایک زبردست پیغام
تمیز سے بات کریں۔ میری آپ سے بےتکلفی نہیں کہ “تمھارے“ کا استعمال کیا جائے۔ شکریہ۔
واجدحسین نے کہا:یہ تمھارے جیسوں کے لیے درد کا تھریڈ ہے منکرین کے لیے ایک ایک زبردست پیغام
ابوشامل نے کہا:یہ تھریڈ ان جاہلوں کے لیے جو منصور حلاج کو تو شہید کہتے ہیں لیکن شان رسالت میں اپنی جانوں کو لٹانے والوں کو قاتل۔ بہت اچھے بیٹا! بڑا "نیک" کام کیا تم نے یہ جملہ لکھ کر، منصور حلاج کی روح کو بہت ایصال ثواب کیا تم نے!
اب اس جملے کو پڑھو اور سر دُھنو
عقل اور شرم نہ ہو تو موجیں ہی موجیں !
خاور بلال نے کہا:نبیل نے کہا:اس نے پھندے سے لٹک کر خود کشی کر لی۔ کسی بھی انویسٹی گیشن سے اس سے برعکس بات ثابت نہیں ہوئی ہے۔
والسلام
نبیل
پہلی بات تو یہ کہ آپ کو یہ بات کہنے کی ضرورت نہ تھی، دوسرے اگر آپ کے پیٹ میں سچ بولنے کا اتنا ہی درد ہورہا تھا تو کم از کم یہ ضرور سوچ لیتے کہ عامر چیمہ کے حوالے سے تمام انویسٹیگیشن رپورٹس انہی کی مرتب کردہ ہیں جو شان رسالت میں گستاخی کو آزادی اظہار سمجھتے ہیں۔ اگر آپ یہ کہیں گے کہ پاکستان کو اس انویسٹیگیشن میں شامل کیا گیا تھا تو سن لیں کہ وہ تو انہوں نے ڈانٹنے کیلئے بلایا تھا۔
میری باجی اس سلسلے میں عامر چیمہ کے گھر گئی تھیں اور ان کے والدین سےملاقات بھی کی سو اطلاع کیلئے عرض ہے کہ عامر کی والدہ نے تابوت کھول کر دیدار کیا تھا اور چہرہ کھول کر دیکھا تھا، چہرے پر سکون تھا اور گلے پر بھی کوئی نشان نہیں تھا البتہ پوسٹ مارٹم کے نشانات جسم پر تھے۔
اگر شان رسالت کی گستاخی کے بعد بھی آپ کا مغربی ذرائع ابلاغ پر اعتماد قائم ہے تو کوئی نئی بات نہیں غلامی تو بڑوں بڑوں کو حلال حرام سمجھا دیتی ہے، نمک حلالی اچھی چیز ہے لیکن اتنی بھی کیا۔
منصور حلاج نے کہا:راسخ صاحب: آپ نے راجپال اور سلمان رشدی کا ذکر کیا۔ مگر لگتا ہے آپ موجودہ عہد تک ہی محدود ہیں۔ کیا آپ حضرت محمد یا صحابہ کے زمانے سے کچھ مثالیں پیش کریں گے اور ساتھ یہ بھی ان لوگوں کو کیا سزا دی گئی؟ شکریہ۔
منصور حلاج نے کہا:سارا نے کہا:وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ
توہینِ رسالت پر مبنی کتاب لکھنے والے شاتم رسول صلی اللہ علیہ وسلم
راج پال کو جہنم واصل کرنے والے شہید کی داستانِ حیات۔۔۔
http://www.quran-o-sunnah.com/khas/ghaziilamdeen/001.shtml
راجپال اس پمفلیٹ (کتاب نہیں) کا ناشر تھا مصنف نہیں۔
بالکل میں اس بات کو مانتا ہوں کہ میرا لہجہ سخت ہے، لیکن دوسری طرف آپ لوگ بھی تو ایک نازک مسلئے میں ایمپائرنگ کے فرائض انجام دینا چاہ رہے ہیں۔ نان کوالیفائڈ ایمپائرز تو ایک طرف اسلام کو تو کسی کوالیفائڈ ایمپائر کی ضرورت نہیں ، اسلام کو کسی وکیل استغاثہ کی بھی ضرورت نہیں، جس کو ماننا ہے مانے جس کو نہیں ماننا وہ نہ مانے۔ آخر معذرتوں کی بھی کوئی حد ہوتی ہے۔ ایک پٹاخہ پھٹا اور چلے مغرب سے اس کی معذرت کرنے کہ صاحب ہم تو امن پسند لوگ ہیں۔مہوش علی نے کہا:خاور صاحب،
کیا آپکو نہیں لگتا کہ آپکا لہجہ کچھ سخت ہے اور کچھ بے جا طور پر نبیل بھائی پر مغرب کی نمک حلالی کا الزام لگایا جا رہا ہے؟
مہوش علی نے کہا:غیر مسلم ممالک میں بسنے والے مسلمانوں کو کیا یہ حق حاصل ہے کہ وہ شاتم رسالت کی آڑ میں ملکی قانون کو ہاتھ میں لیکر کسی کو قتل کر سکیں؟ (جیسا کہ عامر وغیرہ نے کوشش کی ہے؟)
منصور حلاج نے کہا:یہ سیرت النبی سے متعلق تھریڈ ہے یا قاتلوں اور بیوقوفوں سے متعلق؟
منصور حلاج!منصور حلاج نے کہا:راسخ صاحب: آپ نے راجپال اور سلمان رشدی کا ذکر کیا۔ مگر لگتا ہے آپ موجودہ عہد تک ہی محدود ہیں۔ کیا آپ حضرت محمد یا صحابہ کے زمانے سے کچھ مثالیں پیش کریں گے اور ساتھ یہ بھی ان لوگوں کو کیا سزا دی گئی؟ شکریہ۔
خاور بلال نے کہا:١٩٣٥ء میں نتھورام نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی، یہ بات گھوڑا گاڑی چلانے والے لیاری، کراچی کے نوجوان غازی عبدالقیوم کو معلوم ہوئی، جس کی ١٠ دن قبل شادی ہوئی تھی۔۔۔۔۔
ہم اس بحث وتحقیق میں چھ رکن ہیں سب کے سب عربی ہیں لیکن اکثر کو عربی اور انگلش زبان پر عبور ہے
منصور حلاج نے کہا:بات سیدھی سی ہے کہ محمد بن عبداللہ کی شان میں گستاخی کو کیوں علیحدہ درجہ حاصل ہو؟