اریب آغا ناشناس
محفلین
گلِ سنگم گلِ سنگم چہ بِگَم از دلِ تنگم
مثلِ آفتاب اگر بر من نتابی سردم و بی رنگم
ہمہ آہم ہمہ دردم مثلِ طوفان دورِ گردم
بادِ مستم بے تو صحرا می پیچم دورِ تو مے گردم
مثلِ باران اگر نباری خبر از حالِ من نداری
بے تو پر پر میشم دو روزہ دلِ سنگت بر ام می سوزہ
ترجمہ:
میں پتھر کا بنا ہوا پھول ہوں، میں پتھر کا بنا ہوا پھول ہوں، میں اپنے دلِ تنگ کے بارے میں کیا کہوں؟
اگر تو مجھ پر مثلِ آفتاب نہیں چمکتا تو میں سرد اور بے رنگ ہوں۔
میری فریاد اور میرا درد ایک طوفان کی طرح میرے گرد ہے۔
میں مستاں ہوا ہوں جو تیرے بغیر پیچ و تاب کھاتی ہے اور تیرے گرد سرگرداں رہتی ہے۔
آخری شعر کے صحیح ترجمے کے لئے برادرم حسان خان سے درخواست کروں گا۔
ایرانی خوانندہ ہایدہ کی آواز میں یہ گانا اس ویڈیو پر سنا جاسکتا ہے
مثلِ آفتاب اگر بر من نتابی سردم و بی رنگم
ہمہ آہم ہمہ دردم مثلِ طوفان دورِ گردم
بادِ مستم بے تو صحرا می پیچم دورِ تو مے گردم
مثلِ باران اگر نباری خبر از حالِ من نداری
بے تو پر پر میشم دو روزہ دلِ سنگت بر ام می سوزہ
ترجمہ:
میں پتھر کا بنا ہوا پھول ہوں، میں پتھر کا بنا ہوا پھول ہوں، میں اپنے دلِ تنگ کے بارے میں کیا کہوں؟
اگر تو مجھ پر مثلِ آفتاب نہیں چمکتا تو میں سرد اور بے رنگ ہوں۔
میری فریاد اور میرا درد ایک طوفان کی طرح میرے گرد ہے۔
میں مستاں ہوا ہوں جو تیرے بغیر پیچ و تاب کھاتی ہے اور تیرے گرد سرگرداں رہتی ہے۔
آخری شعر کے صحیح ترجمے کے لئے برادرم حسان خان سے درخواست کروں گا۔
ایرانی خوانندہ ہایدہ کی آواز میں یہ گانا اس ویڈیو پر سنا جاسکتا ہے
آخری تدوین: