گناہوں کا علاج
حکیم اشرف علی
ایک دن میں نے اپنے استادِمحترم حکیم جمعراتی سے کہا کہ مجھے گناہوں کا مرض لاحق ہوگیا ہے اس کی دوا یا کوئی مجرب نسخہ ہوتو عنایت فرما ئیں ابھی ہمارے درمیان یہ باتیں ہو ہی رہی تھیں کہ حکیم زماں حسینی (جو میرے استاد محترم کے استاد تھے) سامنے سے آتے ہوئے دکھائی دئیے انہوں نے ہماری باتیں سن لیں اور مجھے مخاطب کر ے کہا اس کا علاج میں بتاتا ہوں ۔ قناعت کا پھل ، حیا کے پھول صبر و شکر کا بیج ، عجز و نیاز کی جڑتخم خودی کا کشتہ ، سچائی کے پتے ۔ ادب کی چھال ، حسن و اخلاق ، انا اور انکساری کا پوست صنف نسواں سے پرہیز ان سب کو ملا کر ہاون دستہ میں کوٹنا شروع کردو اور پشیمانی کا عرق اس میں روز ملاتے رہو ساتھ ہی اسی مرکب کو دل کی دیگچی میں بھر کر شوق کے چولہے پر پکاؤ جب خوب پک کر تیار ہوجائے تو قلب کی چھلنی میں چھان لو اس میں زبان کی شیرینی ملاکر محبت کی تیز آنچ دینی شروع کرو ۔ جس وقت تیار ہوجائے اسے خوف خدا کی ہوا سے ٹھنڈا کر استعمال کرو ان شاء اللہ مرض سے نجات مل جائے گی ۔
میں نے کہا حضرت یہ بہت مشکل نسخہ ہے کوئی آسان نسخہ تجویز کریں ۔
انہوں نے کہا ہر مرض کی دوا ہے ۔ یااللہ !یا اللہ ۔ اور یکلخت نظروں سے غائب ہوگئے ۔