سید اسد محمود
محفلین
گناہ بڑا ہویا چھوٹا دس عیوب سے خالی نہیں
فقیہ ابواللیث سمرقندی رحمة اللہ علیہ نے ”تنبیہ الغافلین: ص134“ پر لکھا ہے، جس کا حاصل یہ ہے کہ گناہ بڑا ہو یا چھوٹا اس میں بڑے بڑے عیوب بہرحال ہوتے ہیں۔
فقیہ ابواللیث سمرقندی رحمة اللہ علیہ نے ”تنبیہ الغافلین: ص134“ پر لکھا ہے، جس کا حاصل یہ ہے کہ گناہ بڑا ہو یا چھوٹا اس میں بڑے بڑے عیوب بہرحال ہوتے ہیں۔
- أولھا أنّہ أسخط خالقہ وھو قادر علیہ۔ یعنی” اول: عیب یہ ہے کہ اس نے اپنے خالق کو ناراض کیا، جو اس پر قادر ہے“۔
- والثانی انہ فرّح من ھو أبغض إلیہ وھو إبلیس۔” دوم: یہ کہ اس نے ابلیس کو خوش کیا، جو اللہ کو مبغوض ہے۔“
- والثالث تباعدہ من الجنة۔ ”سوم: یہ کہ جنت سے دور ہوا “۔
- والرابع تقربہ من النار۔ چہارم :یہ کہ دوزخ سے قریب ہوا “۔
- والخامس انہ جفا مَن ھو أَحبّ الیہ، وھي نفسہ۔ ”پنجم: یہ کہ اس نے اپنے محبوب نفس پر ظلم کیا “۔
- والسادس نجّس نفسَہ وقد خلقھا اللّٰہ طاھِرةً۔ ”ششم: یہ کہ اس نے اپنے نفس کو پلید کردیا حالاں کہ اللہ تعالیٰ نے اسے پاک پیدا کیا تھا “۔
- والسابع آذی أَصحابہ الذین لا یوٴذونہ، وھم الحفظة۔ ”ہفتم: یہ کہ اس نے اپنے ہم نشینوں کو اذیت پہنچائی جو کہ حفاظت کرنے والے فرشتے ہیں“۔
- الثامن أحزَنَ رسولَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فی قبرہ۔”ہشتم: یہ کہ اس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر میں غمگین و پریشان کیا“۔
- التاسع أَشھَد علی نفسہ اللیلَ والنھار ۔ ”نہم: یہ کہ اس نے رات اور دن کو اپنے اس عملِ بد کا گواہ بنایا“۔
- العاشر انہ خان جمیعَ الخلائِق من الآدمیین وغیرھم إذ لا تُقبل شھادتہ لھم، فیبطل حق صاحبہ، ویقلّ المطرُإذا أَذنب․ ”دہم: یہ کہ اس نے تمام مخلوق سے خیانت کی،اس لیے کہ گناہ کے بعد اب اس کی گواہی ان کے لیے قبول نہیں ہوگی ، تو ساتھی کا حق ضائع ہوا اوربارش بھی اس کی معصیت کی وجہ سے نہیں برسے گی“۔ (چھوٹے گناہوں اورنیکیوں کے اثرات،44,43)