گناہ بڑا ہویا چھوٹا دس عیوب سے خالی نہیں

گناہ بڑا ہویا چھوٹا دس عیوب سے خالی نہیں

فقیہ ابواللیث سمرقندی رحمة اللہ علیہ نے ”تنبیہ الغافلین: ص134“ پر لکھا ہے، جس کا حاصل یہ ہے کہ گناہ بڑا ہو یا چھوٹا اس میں بڑے بڑے عیوب بہرحال ہوتے ہیں۔

  1. أولھا أنّہ أسخط خالقہ وھو قادر علیہ۔ یعنی” اول: عیب یہ ہے کہ اس نے اپنے خالق کو ناراض کیا، جو اس پر قادر ہے“۔
  2. والثانی انہ فرّح من ھو أبغض إلیہ وھو إبلیس۔” دوم: یہ کہ اس نے ابلیس کو خوش کیا، جو اللہ کو مبغوض ہے۔“
  3. والثالث تباعدہ من الجنة۔ ”سوم: یہ کہ جنت سے دور ہوا “۔
  4. والرابع تقربہ من النار۔ چہارم :یہ کہ دوزخ سے قریب ہوا “۔
  5. والخامس انہ جفا مَن ھو أَحبّ الیہ، وھي نفسہ۔ ”پنجم: یہ کہ اس نے اپنے محبوب نفس پر ظلم کیا “۔
  6. والسادس نجّس نفسَہ وقد خلقھا اللّٰہ طاھِرةً۔ ”ششم: یہ کہ اس نے اپنے نفس کو پلید کردیا حالاں کہ اللہ تعالیٰ نے اسے پاک پیدا کیا تھا “۔
  7. والسابع آذی أَصحابہ الذین لا یوٴذونہ، وھم الحفظة۔ ”ہفتم: یہ کہ اس نے اپنے ہم نشینوں کو اذیت پہنچائی جو کہ حفاظت کرنے والے فرشتے ہیں“۔
  8. الثامن أحزَنَ رسولَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فی قبرہ۔”ہشتم: یہ کہ اس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر میں غمگین و پریشان کیا“۔
  9. التاسع أَشھَد علی نفسہ اللیلَ والنھار ۔ ”نہم: یہ کہ اس نے رات اور دن کو اپنے اس عملِ بد کا گواہ بنایا“۔
  10. العاشر انہ خان جمیعَ الخلائِق من الآدمیین وغیرھم إذ لا تُقبل شھادتہ لھم، فیبطل حق صاحبہ، ویقلّ المطرُإذا أَذنب․ ”دہم: یہ کہ اس نے تمام مخلوق سے خیانت کی،اس لیے کہ گناہ کے بعد اب اس کی گواہی ان کے لیے قبول نہیں ہوگی ، تو ساتھی کا حق ضائع ہوا اوربارش بھی اس کی معصیت کی وجہ سے نہیں برسے گی“۔ (چھوٹے گناہوں اورنیکیوں کے اثرات،44,43)
 
گناہ بڑا ہویا چھوٹا دس عیوب سے خالی نہیں

فقیہ ابواللیث سمرقندی رحمة اللہ علیہ نے ”تنبیہ الغافلین: ص134“ پر لکھا ہے، جس کا حاصل یہ ہے کہ گناہ بڑا ہو یا چھوٹا اس میں بڑے بڑے عیوب بہرحال ہوتے ہیں۔
  1. أولھا أنّہ أسخط خالقہ وھو قادر علیہ۔ یعنی” اول: عیب یہ ہے کہ اس نے اپنے خالق کو ناراض کیا، جو اس پر قادر ہے“۔
  2. والثانی انہ فرّح من ھو أبغض إلیہ وھو إبلیس۔” دوم: یہ کہ اس نے ابلیس کو خوش کیا، جو اللہ کو مبغوض ہے۔“
  3. والثالث تباعدہ من الجنة۔ ”سوم: یہ کہ جنت سے دور ہوا “۔
  4. والرابع تقربہ من النار۔ چہارم :یہ کہ دوزخ سے قریب ہوا “۔
  5. والخامس انہ جفا مَن ھو أَحبّ الیہ، وھي نفسہ۔ ”پنجم: یہ کہ اس نے اپنے محبوب نفس پر ظلم کیا “۔
  6. والسادس نجّس نفسَہ وقد خلقھا اللّٰہ طاھِرةً۔ ”ششم: یہ کہ اس نے اپنے نفس کو پلید کردیا حالاں کہ اللہ تعالیٰ نے اسے پاک پیدا کیا تھا “۔
  7. والسابع آذی أَصحابہ الذین لا یوٴذونہ، وھم الحفظة۔ ”ہفتم: یہ کہ اس نے اپنے ہم نشینوں کو اذیت پہنچائی جو کہ حفاظت کرنے والے فرشتے ہیں“۔
  8. الثامن أحزَنَ رسولَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فی قبرہ۔”ہشتم: یہ کہ اس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو قبر میں غمگین و پریشان کیا“۔
  9. التاسع أَشھَد علی نفسہ اللیلَ والنھار ۔ ”نہم: یہ کہ اس نے رات اور دن کو اپنے اس عملِ بد کا گواہ بنایا“۔
  10. العاشر انہ خان جمیعَ الخلائِق من الآدمیین وغیرھم إذ لا تُقبل شھادتہ لھم، فیبطل حق صاحبہ، ویقلّ المطرُإذا أَذنب․ ”دہم: یہ کہ اس نے تمام مخلوق سے خیانت کی،اس لیے کہ گناہ کے بعد اب اس کی گواہی ان کے لیے قبول نہیں ہوگی ، تو ساتھی کا حق ضائع ہوا اوربارش بھی اس کی معصیت کی وجہ سے نہیں برسے گی“۔ (چھوٹے گناہوں اورنیکیوں کے اثرات،44,43)
جزاک اللہ تعالٰی احسن الجزاء فی الدارین بجاہ امام القبلتین صلٰی وسلم علیہ رب المشرقین
 
Top