گوگل آخر مجھ سے پیسے کیسے کماتا ہے ؟؟؟

تقریباََ وہی بات جو میں کرنا چاہتا تھا محترم الہلال صاحب نے کردی ہے۔ :)
میں خود بھی ایڈ بلاکر استعمال کرتا ہوں اور وجہ وہی ہے جو الہلال بھائی نے بیان کی ہے۔ :)
اگر آپ نے ایڈسنس لگانا بھی ہے تو اس کا بھی طریقہ ہوتا ہے۔ صرف ٹیکسٹ ایڈ استعمال کرلیں۔
ایک صفحہ پر اتنے ہی اشتہارات لگائیں کہ آپ کی سائٹ ایک آہستہ رفتار والے کنکشن پر بھی کھل جائے۔
اپنے صارفین کی پسندیدگی کو بھی مدنظر رکھیں کہ وہ کس طرح کے اشتہارات دیکھنا چاہتے ہیں۔
تحریر کے دوران آنے والے اشتہارات صارفین کو ویب سائٹ سے بدظن کرتے ہیں۔
:)


مجھے اس بات کا سخت افسوس ہے کہ الہلال صاحب نے میری بات کو سمجھا ہی نہیں ہے۔ :)
نکتہ نمبر ایک: ایڈسینس کا کوئی بھی عام پبلشر اپنی ویب سائٹ پر تین سے زیادہ ایڈسینس کے اشتہارات نہیں لگا سکتا۔ سوائے پریمیئم پبلشرز کے، جو کہ تعداد میں بہت کم ہیں۔
نکتہ نمبر دو: ایڈسینس کے اشتہارات جو آپ کو دکھائی دیتے ہیں وہ آپ ہی کی سرچ کیوئریز اور کھولے گئے صفحات کو مدَ نظر رکھ کر انتہائی متعلقہ موضوعات پر ہوتے ہیں۔ شاذ و نادر ہی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ آپ کو غیر متعلقہ اشتہارات "ایڈسینس" کی جانب سے نظر آنے لگیں۔ اس کا سادھا سا مطلب یہ ہے کہ آپ جس قسم کا مواد گوگل پر سرچ کرتے ہیں، اشتہارات بھی اسی طرح کے سامنے آتے ہیں۔
نکتہ نمبر تین: جن اشتہارات کی آپ بات کر رہے ہیں وہ غیر معتبر ویب سائٹس ہیں جو آپ کے کمپیوٹر کو سپیم کرکے پیسے کماتی ہیں۔ کوئی بھی معتبر اور نامی گرامی ویب سائٹ جس پر معیاری مواد ہو، اسےایسا کرنے کی ضرورت پیش نہیں آتی۔ مزید یہ کہ ایسی ویب سائٹ جو سپیم ایڈز لگاتی ہے، گوگل ایڈسینس انہیں اپنے ایڈ شائع کرنے کی سہولت ہی نہیں دیتا۔ ایسی ویب سائٹس دو قسم کی ہوتی ہیں۔ یا تو بالکل بے کار اور لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لیے۔ یا پھر پائریٹڈ سافٹ وئیر، پائریٹڈ کتابیں اور فلمیں اپلوڈ کرنے والی۔ چنانچہ ایسی تمام ویب سائٹس پر ایڈ بلاکر استعمال کرنا بالکل بجا ہے۔وہ بات الگ ہے کہ آپ کسی پر ترس کھا کر اس کی ویب سائٹ سے کوئی پائریٹڈ کتاب ڈاؤنلوڈ کرکے اس کے ایڈز پر کلک کردیں۔
میں نے جن ویب سائٹس پر ایڈ بلاکنگ کو غیر اخلاقی حرکت کہا ہے اس کی تفصیل اوپر موجود ہے۔ باقی سب کی اپنی مرضی ہے۔ میرا نہ کوئی فائدہ نہ نقصان۔ :) لیکن جس چیز کو میں اپنے لیے اچھا نہیں سمجھتا اسکا پرچار کرنا بھی میرے نزدیک درست نہیں۔ اور حقیقت یہی ہے کہ انٹرنیٹ سے لوگوں نے وہ کچھ سیکھا ہے جو آپ کو کوئی بڑی سے بڑی یونیورسٹی اور انسٹیچیوٹ نہیں سکھا سکتا۔ ایسے تمام فاضلین اپنی ویب سائٹس کو دو چار اشتہارات سے سجا کر امید کرتے ہیں کہ آنے والا اگر کلک بھی نہ کرے تو اشتہار دیکھے گا ضرور۔ یہ ایک خراجَ تحسین ہے جو میں ایسی ہر ویب سائٹ کو پیش کرنا اپنا فرض سمجھتا ہوں اور اپنے ایڈ بلاکر کو ایسی تمام ویب سائٹس کے لیے خصوصاً بند کرتا ہوں۔
 

تجمل حسین

محفلین
نکتہ نمبر ایک: ایڈسینس کا کوئی بھی عام پبلشر اپنی ویب سائٹ پر تین سے زیادہ ایڈسینس کے اشتہارات نہیں لگا سکتا۔ سوائے پریمیئم پبلشرز کے، جو کہ تعداد میں بہت کم ہیں۔
یہ آپ نے اس قانون کی بات کی ہے جو کمپنی کی طرف سے ہوتا ہے جبکہ ویب سائٹ بلکہ زیادہ تر بلاگ مالکان اس اصول کو مدنظر نہیں رکھتے۔ میں خود حیران ہوجاتا ہوں جب ایک بلاگ یا ویب سائٹ کے ایک ہی صفحہ پر سات آٹھ بلاک شدہ اشتہارات کی تعداد دیکھتا ہوں۔ :)
نکتہ نمبر دو: ایڈسینس کے اشتہارات جو آپ کو دکھائی دیتے ہیں وہ آپ ہی کی سرچ کیوئریز اور کھولے گئے صفحات کو مدَ نظر رکھ کر انتہائی متعلقہ موضوعات پر ہوتے ہیں۔ شاذ و نادر ہی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ آپ کو غیر متعلقہ اشتہارات "ایڈسینس" کی جانب سے نظر آنے لگیں۔ اس کا سادھا سا مطلب یہ ہے کہ آپ جس قسم کا مواد گوگل پر سرچ کرتے ہیں، اشتہارات بھی اسی طرح کے سامنے آتے ہیں۔
میں اپنی ذاتی رائے میں عام ویب سائٹس کی نسبت سے اسے درست نہیں کہوں گا۔ ہاں البتہ بڑی بڑی ویب سائٹس کے مالکان اس بات کا خیال رکھتے ہیں تاہم عمومی طور پر اس بات کا خیال نہیں رکھا جاتا۔ اگر ایک بالکل نئے کمپیوٹر، نئے آپریٹنگ سسٹم اور نئے براؤزر کے ساتھ بھی سائٹ کھولی جائے تو بھی بیہودہ اشتہارات منہ چڑا رہے ہوتے ہیں۔ :(
اس لیے عمومی طور پر ایڈ بلاکر فعال رکھتا ہوں۔ البتہ چند ویب سائٹس جن کے لیے میں مناسب سمجھتا ہوں ان کے لیے غیر فعال کردیتا ہوں۔ :)
 

محمدظہیر

محفلین
مجھے اس بات کا سخت افسوس ہے کہ الہلال صاحب نے میری بات کو سمجھا ہی نہیں ہے۔
مجھے بھی افسوس ہے کہ آپ ٹھیک سے سمجھا نہیں سکے : )
نکتہ نمبر ایک: ایڈسینس کا کوئی بھی عام پبلشر اپنی ویب سائٹ پر تین سے زیادہ ایڈسینس کے اشتہارات نہیں لگا سکتا۔ سوائے پریمیئم پبلشرز کے، جو کہ تعداد میں بہت کم ہیں۔
نمبر دو: ایڈسینس کے اشتہارات جو آپ کو دکھائی دیتے ہیں وہ آپ ہی کی سرچ کیوئریز اور کھولے گئے صفحات کو مدَ نظر رکھ کر انتہائی متعلقہ موضوعات پر ہوتے ہیں۔ شاذ و نادر ہی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ آپ کو غیر متعلقہ اشتہارات "ایڈسینس" کی جانب سے نظر آنے لگیں۔ اس کا سادھا سا مطلب یہ ہے کہ آپ جس قسم کا مواد گوگل پر سرچ کرتے ہیں، اشتہارات بھی اسی طرح کے سامنے آتے ہیں۔
نکتہ نمبر تین: جن اشتہارات کی آپ بات کر رہے ہیں وہ غیر معتبر ویب سائٹس ہیں جو آپ کے کمپیوٹر کو سپیم کرکے پیسے کماتی ہیں۔ کوئی بھی معتبر اور نامی گرامی ویب سائٹ جس پر معیاری مواد ہو، اسےایسا کرنے کی ضرورت پیش نہیں آتی۔ مزید یہ کہ ایسی ویب سائٹ جو سپیم ایڈز لگاتی ہے، گوگل ایڈسینس انہیں اپنے ایڈ شائع کرنے کی سہولت ہی نہیں دیتا۔ ایسی ویب سائٹس دو قسم کی ہوتی ہیں۔ یا تو بالکل بے کار اور لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لیے۔ یا پھر پائریٹڈ سافٹ وئیر، پائریٹڈ کتابیں اور فلمیں اپلوڈ کرنے والی۔ چنانچہ ایسی تمام ویب سائٹس پر ایڈ بلاکر استعمال کرنا بالکل بجا ہے۔وہ بات الگ ہے کہ آپ کسی پر ترس کھا کر اس کی ویب سائٹ سے کوئی پائریٹڈ کتاب ڈاؤنلوڈ کرکے اس کے ایڈز پر کلک کردیں۔
میں نے آپ کے نکتوں کو غور سے پڑھا اور اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ پہلے نکتے میں آپ بتا رہے ہیں کہ ایڈ سنس کس طرح سے کام کرتے ہیں : ) اس کے بعد یہ بتا رہے ہیں کہ کیسے ایڈسنس ہماری کیوریز سے مطابقت رکھتے ہیں، تجمل بھائی نے پہلے ہی بتا دیا ہے کہ عام طور پر ایسا نہیں ہوتا۔ بلکہ غیر متعلقہ اور بیہودہ اشتہارات نظر آتے ہی ہیں۔ آپ نے تیسرے نکتے میں کہا کہ نامی گرامی ویب سائٹس میں اسپیم نہیں ہوتے لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ سب سے زیادہ ٹریکرز اور اشتہارات مشہور سائٹس پر ہی پائے جاتے ہیں۔ مثلاً فوربس، یاہو، ورج، ایکس ڈی اے، بز فیڈ وغیرہ : )

حقیقت یہی ہے کہ انٹرنیٹ سے لوگوں نے وہ کچھ سیکھا ہے جو آپ کو کوئی بڑی سے بڑی یونیورسٹی اور انسٹیچیوٹ نہیں سکھا سکتا۔ ایسے تمام فاضلین اپنی ویب سائٹس کو دو چار اشتہارات سے سجا کر امید کرتے ہیں کہ آنے والا اگر کلک بھی نہ کرے تو اشتہار دیکھے گا ضرور۔ یہ ایک خراجَ تحسین ہے جو میں ایسی ہر ویب سائٹ کو پیش کرنا اپنا فرض سمجھتا ہوں اور اپنے ایڈ بلاکر کو ایسی تمام ویب سائٹس کے لیے خصوصاً بند کرتا ہوں۔
میں آپ سے اتفاق کرتا ہوں کہ بعض معیاری ویب سائٹس جو کافی محنت سے مواد تیار کرتی ہیں انہیں چلنے کے لیے پیسوں کی ضرورت ہوتی ہے اور اشتہارات کے ذریعے وہ اپنی ویب سائٹس یا بلاگ جاری رکھ سکتے ہیں۔ اس بات سے انکار نہیں کہ فوربس اک معیاری سائٹ ہے لیکن اس میں اتنی زیادہ ٹریکنگ کوکیز اور اشتہارات بھرے پڑے ہیں کہ ایڈ بلاکر کے بغیر اس ویب سائٹ کی زیارت کرنے سے کوفت ہوتی ہے۔
آپ کو آگاہ کردوں کہ ایڈ بلاک پلس جیسے اشتہارات کو بلاک کرنے والوں کے پاس ان تمام ویب سائٹس اور بلاگز کی معلومات جمع کرائی جا سکتی ہیں جہاں مختصر تحریری اشتہار ہوتے ہیں۔ اس طرح سے ان ویب سائٹس کو بلیک لسٹ سے خارج کیا جا سکتا ہے۔ آپ جس ویب سائٹ کو معیاری سمجھتے ہیں اس کی معلومات ایڈ بلاکر سے شیئر کریں تاکہ وہ اسے اکسپشن میں ڈال سکیں۔
 
Top