آنکھوں میں آنسو آئے بغیر نہیں رہ سکا بھیا ۔واقعی بہت ٹچنگ ہے ۔اسے کہتے ہیں ایڈ جسے دیکھ کر دل خوش ہو جاتا ہے اور انسان داد ددئے بغیر نہیں رہ سکتا ۔واقعتا گوگل نے ثابت کیا ہے کہ اصل میں نمبر ون کمپنی ہے۔
سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ گوگل کے اس ویڈیو ایڈ کو دیکھ کر آپ کی آنکھیں نم نہ ہوں۔اس اشتہار کو دیکھنے کے بعد پورے دعوے کے ساتھ یہ بات کہی جا سکتی ہے کہ ایک ڈائریکٹر ساڑھے تین گھنٹے کی فلم میں جو بات نہیں کہہ پاتا، وہ بات بڑے سلیقے کے ساتھ گوگل ایڈ کے ڈائریکٹر نے صرف چند منٹ میں کہہ دی ہے ۔
اس اشتہار کی جو بات ہمیں اورآپ کو یکجا کرتی ہے، وہ ہے اس کا جذباتی پہلو ۔بھلے ہی ہمارے ملک کا ایک خیمہ پاکستان کو پی پی کر بد دعائیں دیتاہو، یا پاکستان کا ایک طبقہ دن رات بھارت کو کوستا ہو ۔لیکن دونوں جانب ایسے خیمے بھی ہیں ، جو آج بھی ادھر پاکستان کی آب و ہوا میں سانس لینے کے لئے ترستے۔اور اُدھر بھی ایسے لوگ ہیں جو بھارت کو دیکھنے کے لئے ترستے ہیں ۔
آج بھی اس اشتہار کے کردار یقینا ہند اور پاک دونوں جگہ موجود ہوں گے۔جواپنے پرانے گھروں کو ،آباء و اجداد کو ،اپنی اپنی دھرتی کی مٹی کو یاد کرتے ہوں گے،جو آج بھی اپنے دوستوں سے ملنے کے لئے ترستے ہوں گے،اپنے رشتہ داروں کی صرف ایک جھلک بھر دیکھنے کے لئے بے قرار ہو نگے ۔مگر حالات کی بے رحمی نے سب کچھ ملیا میٹ کر دیا ۔اور کس کو کہاں سے کہاں پہنچا دیا ہم صرف کتابوں میں پڑھ سکتے ہیں ۔ویڈیو دیکھ کر سرد آہ بھر سکتے ہیں ،اس کو محسوس نہیں کر سکتے ۔