حمیرا عدنان
محفلین
نیویارک: گوگل نے فیس بک کا مقابلہ کرنے کے لیے لانچ کی گئی سوشل نیٹ ورکنگ سائیٹ گوگل پلس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق گوگل نے اپنے سوشل میڈیا نیٹ ورک گوگل پلس کی بندش کا فیصلہ کرلیا ہے۔ گوگل پلس کو سات سال قبل فیس بک کا مقابلہ کرنے کے لیے 28 جون 2011 میں لانچ کیا گیا تھا تاہم اس کا استعمال نہ ہونے کے برابر رہ گیا تھا۔ تاہم اب گوگل کی جانب سے گوگل پلس کو صارفین کے لیے مکمل طور پر بند کیا جا رہا ہے۔
گوگل کی جانب سے گوگل پلس کے بند کیے جانے کے حوالے سے جاری بیان میں اعتراف کیا گیا ہے کہ گوگل پلس صارفین کا ڈیٹا بڑے پیمانے پر ہیک کرلیا گیا تھا۔ یہاں تک کے صارفین کے ان باکس تک ہیکرز نے رسائی حاصل کرلی تھی۔ ہیکرز نے اس کام کے لیے مارچ 2018 میں ’بگ‘ کا استعمال کیا تھا تاہم اب بگ کو مکمل طور پر ختم کرلیا گیا۔
تاہم گوگل پلس کو بگ سے آزادی دلانے کے باوجود اسے مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ صارفین کی سطح پر کم توجہ ملنے کے باعث بھی کیا گیا ہے۔ اپنے لانچ سے اب تک گوگل پلس فیس بک کو ’ٹف ٹائم‘ نہیں دے سکی تھی۔
گوگل انتظامیہ کا مزید کہنا تھا کہ ہیکرز نے 5 لاکھ صارفین کا ڈیٹا ہیک کیا تاہم صارفین کے ڈیٹا کے منفی استعمال کے شواہد نہیں ملے ہیں لیکن صارفین کی عدم دلچسپی اور صارفین کے نجی ڈیٹا کی حفاظت نہ کر پانے کے خدشے کے پیش نظر گوگل پلس کو مکمل طور بند کیا جا رہا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق گوگل نے اپنے سوشل میڈیا نیٹ ورک گوگل پلس کی بندش کا فیصلہ کرلیا ہے۔ گوگل پلس کو سات سال قبل فیس بک کا مقابلہ کرنے کے لیے 28 جون 2011 میں لانچ کیا گیا تھا تاہم اس کا استعمال نہ ہونے کے برابر رہ گیا تھا۔ تاہم اب گوگل کی جانب سے گوگل پلس کو صارفین کے لیے مکمل طور پر بند کیا جا رہا ہے۔
گوگل کی جانب سے گوگل پلس کے بند کیے جانے کے حوالے سے جاری بیان میں اعتراف کیا گیا ہے کہ گوگل پلس صارفین کا ڈیٹا بڑے پیمانے پر ہیک کرلیا گیا تھا۔ یہاں تک کے صارفین کے ان باکس تک ہیکرز نے رسائی حاصل کرلی تھی۔ ہیکرز نے اس کام کے لیے مارچ 2018 میں ’بگ‘ کا استعمال کیا تھا تاہم اب بگ کو مکمل طور پر ختم کرلیا گیا۔
تاہم گوگل پلس کو بگ سے آزادی دلانے کے باوجود اسے مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ صارفین کی سطح پر کم توجہ ملنے کے باعث بھی کیا گیا ہے۔ اپنے لانچ سے اب تک گوگل پلس فیس بک کو ’ٹف ٹائم‘ نہیں دے سکی تھی۔
گوگل انتظامیہ کا مزید کہنا تھا کہ ہیکرز نے 5 لاکھ صارفین کا ڈیٹا ہیک کیا تاہم صارفین کے ڈیٹا کے منفی استعمال کے شواہد نہیں ملے ہیں لیکن صارفین کی عدم دلچسپی اور صارفین کے نجی ڈیٹا کی حفاظت نہ کر پانے کے خدشے کے پیش نظر گوگل پلس کو مکمل طور بند کیا جا رہا ہے۔