گوگل پسپائی پرمجبور!

خواجہ طلحہ

محفلین
واشنگٹن : دنیائے انٹرنیٹ کا50 فیصد ریونیور رکھنےوالے ادارے گوگل کو نئےکاروباری اقدامات کے دوران پسپائی کا شکارہونا پڑا ہے۔

حالیہ واقعے میں گوگل نےسماجی رابطوں کے مقصد سےبنائی جانےوالی ویب سائٹ گوگل پلس سےبزنس پروفائلز کو ختم کرنے کاآ غاز کردیا ہے، مذکورہ پروفائلزگوگل کی جانب سےصارفین کوآمادہ کرکےبنوائی گئی تھیں۔

گوگل نےجہاں نئی سروس پرمزید یوزرزکوآنےسےروک رکھاہے وہیں حالیہ اقدام کے دوران بزنس،اداروں اورصنعتوں سےوابستہ اکائونٹس ہولڈرزکوخبردارکیاگیاتھاکہ وہ اپنی پروفائل تبدیل کریں یااس کےمعطل ہونےکےلئےتیاررہیں۔

گوگل کی جانب سےغیرانسانی پروفائلزکوڈیلیٹ کرنےکےعمل کےدوران Mashable اورFord’sکی پروفائلزمعطل کرنےکےبعددوبارہ سےبحال کردی گئی ہیں۔ایسا’کسی’معاہدےکےبعدکیاگیاہےجس کی تفصیلات ظاہرنہیں کی گئی ہیں۔

اکائونٹس معطل کیےجانےکےمتاثرین میں برطانیہ،پاکستان،بھارت اورامریکا سمیت دیگرملکوں کےمتعددمیڈیاسے وابستہ ادارے بھی شامل ہیں۔

گوگل کی جانب سےبزنس پروفائلز معطل کیے جانےکےمعاملے پرگوگل پلس کے پروڈکٹ مینیجر Christian Oestlienکاکہناہےکہ’ہم نےبزنس پروفائلزبنانےکےلئےپیش کش کی تھی لیکن اس کی دوبارہ بحالی کےچندماہ کاانتظاردرکارہوگا’۔

گوگل کی جانب سےاستعمال کنندگان کوتسلی دیتےہوئےخبردارکیاگیاہےکہ وہ عام پروفائل بنانےکےطریقہ کواستعمال کرتےہوئےبزنس پروفائل بنانےکی کوشش نہ کریں۔

دنیائے انٹرنیٹ پرنظررکھنےوالے ماہرین کاکہناہےکہ گوگل کواپنی نئی پروڈکٹ کااغازکرتےوقت اتنی بڑی تعدادمیں لوگوں کےرجوع کرنےکااندازہ نہیں ہوسکا،جوممکن ہے منصوبہ بندی کی کسی خرابی سےتعلق رکھتاہوتاہم ادارے نےایسے کسی تاثرکی تردید نہیں کی ہے۔
ماخذ:
http://www.thenewstribe.com/urdu/?p=67321
 

میم نون

محفلین
اس میں کوئی پسپائی نہیں ہے، اگر دیکھا جائے تو گوگل کے تقریبا تمام بڑے پراجیکٹ اسی طرح چلے ہیں، ان میں سے کچھ کامیاب ہوئے اور کچھ ناکام لیکن انکا طریقہ کار ہمیشہ سے یہی رہا ہے، یعنی پہلے ایک محدود تعداد کے استعمال کنندکان کو اپنی سروسز تک تجرباتی طور پر رسائی دی جاتی ہے اور پھر مرحلہ وار اسکو بڑے پیمانے پر پھیلایا جاتا ہے، جی میل اس کی ایک کامیاب مثال ہے اور بُز ایک ناکام۔
 
Top