گو میں نے راہِ حق کا سفر طے کیا طویل

یاسر شاہ

محفلین
شہ رگ سے بھی قریب ہے تو گرچہ اے خدا
لیکن برائے عقل ہے یہ فاصلہ طویل

اس مختصر حیات پہ ہی منحصر ہے سب
برزخ کا ہو زمانہ کہ دن حشر کا طویل
ان میں اچھی تبدیلی کی ہے دوسرے دو ابھی مزید توجہ چاہتے ہیں ۔آپ کی مشکل ردیف کی وجہ سے فی الحال مجھے بھی کوئی خاص متبادل نہیں سوجھ رہا۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
الف عین ، یاسر شاہ ، محمّد احسن سمیع :راحل:
بے بیچ و خم ہے روشن و ہموار ہے یہ جب
کیوں راہِ حق ہے مشکل و صبر آزما طویل

ممکن نہیں کہ ختم ہوں انساں کی خواہشات
جب زندگی سے بڑھ کے ہو یہ سلسلہ طویل
یا
جب زندگی ہو مختصر اور اشتہا طویل
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
الف عین ، یاسر شاہ ، محمّد احسن سمیع :راحل:
بے بیچ و خم ہے روشن و ہموار ہے یہ جب
کیوں راہِ حق ہے مشکل و صبر آزما طویل

ممکن نہیں کہ ختم ہوں انساں کی خواہشات
جب زندگی سے بڑھ کے ہو یہ سلسلہ طویل
یا
جب زندگی ہو مختصر اور اشتہا طویل
پہلا شعر تو پسند نہیں آیا، دوسرا، سلسلہ قافیہ کے ساتھ بہتر ہے
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
گو میں نے راہِ حق کا سفر طے کیا طویل
پھر بھی جو دیکھیے ہے ابھی فاصلہ طویل

شہ رگ سے بھی قریب ہے تو گرچہ اے خدا
لیکن برائے عقل ہے یہ فاصلہ طویل

جو تو نہیں ہے ساتھ تو کیسے کٹے گی عمر
ہیں پست میرے حوصلے، دورِ بلا طویل

جو تیری خلق کے لیے بن جائے اک فساد
اس زندگی کا ہو نہ کبھی سلسلہ طویل

اس مختصر حیات پہ ہی منحصر ہے سب
برزخ کا ہو زمانہ کہ دن حشر کا طویل

ممکن نہیں کہ ختم ہوں انساں کی خواہشات
جب زندگی سے بڑھ کے ہو یہ سلسلہ طویل (صابرہ بہن آپ کی مدد کا شکریہ)
 

صابرہ امین

لائبریرین
گو میں نے راہِ حق کا سفر طے کیا طویل
پھر بھی جو دیکھیے ہے ابھی فاصلہ طویل

شہ رگ سے بھی قریب ہے تو گرچہ اے خدا
لیکن برائے عقل ہے یہ فاصلہ طویل

جو تو نہیں ہے ساتھ تو کیسے کٹے گی عمر
ہیں پست میرے حوصلے، دورِ بلا طویل

جو تیری خلق کے لیے بن جائے اک فساد
اس زندگی کا ہو نہ کبھی سلسلہ طویل

اس مختصر حیات پہ ہی منحصر ہے سب
برزخ کا ہو زمانہ کہ دن حشر کا طویل

ممکن نہیں کہ ختم ہوں انساں کی خواہشات
جب زندگی سے بڑھ کے ہو یہ سلسلہ طویل (صابرہ بہن آپ کی مدد کا شکریہ)
رؤوف بھائی پمیں تو یاد ہی نہیں آیا۔ پھر اپنے اشعار دیکھے تو وہ تو یاد آیا۔
ہمارا تذکرہ تو خواہ مخواہ کر ڈالا آپ نے۔ :D

وہ اشعار تو یہاں ہیں ہی نہیں ۔ ۔ :LOL:
آپ کی غزل اب ماشااللہ اچھی ہو گئی ہے ۔
 

یاسر شاہ

محفلین
گو میں نے راہِ حق کا سفر طے کیا طویل
پھر بھی جو دیکھیے ہے ابھی فاصلہ طویل

شہ رگ سے بھی قریب ہے تو گرچہ اے خدا
لیکن برائے عقل ہے یہ فاصلہ طویل

جو تو نہیں ہے ساتھ تو کیسے کٹے گی عمر
ہیں پست میرے حوصلے، دورِ بلا طویل

جو تیری خلق کے لیے بن جائے اک فساد
اس زندگی کا ہو نہ کبھی سلسلہ طویل

اس مختصر حیات پہ ہی منحصر ہے سب
برزخ کا ہو زمانہ کہ دن حشر کا طویل

ممکن نہیں کہ ختم ہوں انساں کی خواہشات
جب زندگی سے بڑھ کے ہو یہ سلسلہ طویل (صابرہ بہن آپ کی مدد کا شکریہ)

اچھا روپ نکل آیا اشعار کا۔ما شاءاللہ۔
آخری شعر پہ صابرہ بہن کی تجویز بھی خوب ہے۔"اشتہا" کچھ کھٹک رہا تھا۔
 

یاسر شاہ

محفلین
آپ دونوں اساتذہ کی رہنمائی کا بہت بہت شکریہ اور صابرہ بہن کی تجویز کا بھی بہت شکریہ
عبدالرؤوف بھائی اصلاح سخن کو میں ایک مشترکہ مطالعہ(combine study) کا ایک فارم تصور کرتا ہوں اور آپ کو اپنا مخلص دوست سمجھتا ہوں۔
کوئی مجھے استاد کہتا ہے تو ریاض خیر آبادی کا ایک شعر یاد آتا ہے:

جناب_شیخ ہیں آداب عرض کرتا ہوں
یہ منھ چھپائے ہوئے رات کو کہاں استاد !!:D
 

صابرہ امین

لائبریرین
آپ دونوں اساتذہ کی رہنمائی کا بہت بہت شکریہ اور صابرہ بہن کی تجویز کا بھی بہت شکریہ
آپ کا بھی شکریہ کہ آپ نے عزت افزائی کی اور اس قابل سمجھا۔

بہت محنت اور وقت تو صرف ہوا مگر آپ کی غزل بہت اچھی ہو گئی۔ آپ کی ہمت کی داد دینی پڑے گی۔
 
Top