ایس ایس ساگر
لائبریرین
بہت خوبصورت بات کہی ہے خوشی صاحبہ نے۔ واقعی مکان تو اینٹ، گارے اور پتھر سے بنتے ہیں۔گھر کا درجہ تو اسے اس میں بسنے والے دیتے ہیں۔ سیما صاحبہ نے افتخار عارف صاحب کے بہت خوبصورت شعر کی طرف اشارہ کیا ہے۔مکانوں کو گھر بنانا پڑتا ہے ہر مکان گھر نہیں ہوتا
مرے خدا مجھے اتنا تو معتبر کر دے
میں جس مکان میں رہتا ہوں اس کو گھر کر دے۔