شیرازخان
محفلین
گھر مل گیا تھا جن کو ، ان کو بام کا مسئلہ رہا
یہ کیسے مسلم ہیں جنہیں اسلام کا مسئلہ رہا
کورے کڑکتے کا غذوں سے ہاتھ سب کے میلے ہیں
بکتے رہے ہیں سب یہاں بس دام کا مسئلہ رہا
آئیں مری آنکھوں میں وہ اک بار آکر دیکھ لیں
ہو جائے گا حل مجھ پہ جو الزام کا مسئلہ رہا
اک بار جو آیا نظر میں وہ کھٹکتا ہی رہا
جو بد تھا وہ تو بچ گیا بد نام کا مسئلہ رہا
مسئلے مسائل کا یہ اک دفتر رہی ہے زندگی
مسئلہ صبح کا حل کیا تو شام کا مسئلہ رہا
ہم کو پڑا جب کام تو کوئی نہیں شیراز تھا
اُس وقت سب کو اپنے ہی اک کام کا مسئلہ رہا
الف عین
یہ کیسے مسلم ہیں جنہیں اسلام کا مسئلہ رہا
کورے کڑکتے کا غذوں سے ہاتھ سب کے میلے ہیں
بکتے رہے ہیں سب یہاں بس دام کا مسئلہ رہا
آئیں مری آنکھوں میں وہ اک بار آکر دیکھ لیں
ہو جائے گا حل مجھ پہ جو الزام کا مسئلہ رہا
اک بار جو آیا نظر میں وہ کھٹکتا ہی رہا
جو بد تھا وہ تو بچ گیا بد نام کا مسئلہ رہا
مسئلے مسائل کا یہ اک دفتر رہی ہے زندگی
مسئلہ صبح کا حل کیا تو شام کا مسئلہ رہا
ہم کو پڑا جب کام تو کوئی نہیں شیراز تھا
اُس وقت سب کو اپنے ہی اک کام کا مسئلہ رہا
الف عین