گھر کا نقشہ کیسا ہو؟

آوازِ دوست

محفلین
جب مکان کے پلاٹ کے بارے میں بتاتے ہیں تو بنیادی معلومات یہی دیتے ہیں کہ اتنے ضرب اتنے کا/ مرلہ وغیرہ ۔۔۔گذرگاہ سے اتنے فٹ نیچے یا اوپر۔۔۔۔کتنی طرف گلی ہے ۔اور گلیوں کی چوڑائی وغیرہ بھی ضرور بتائی جاتی ہے۔ مین روڈ کس طرف ہے۔۔۔۔:LOL:ہاہاہاہا۔میں تو ایس بتا رہی ہوں جیسے ماہرِ تعمیرات ہوں۔لیکن گلیوں کے بارے میں ضرور بتائیں@آوازدوست
آپ نے بجا فرمایا یہ معلومات اہم ہیں اور پیمائش تو نقشے میں موجود بھی ہے :) 34 فٹ 3 انچ ضرب 47 فٹ 4 انچ کی پیمائش کا چھ مرلہ کارنر پلاٹ ہے جس کے فرنٹ پر مشرق کی سمت ہے۔ 40 فٹ کا فرنٹ اور اتنا ہی سائیڈ روڈ ہے۔ پلاٹ کا لیول اس وقت سڑک کی سطح سے کوئی چار فُٹ نیچے ہے۔ بڑی سائڈ پر بالکل ساتھ ہی مسجد اور مارکیٹ ہے۔
 
آخری تدوین:

آوازِ دوست

محفلین
یہ اگر کارنر پلاٹ ہے تو مکان کا اینٹرینس بڑے حصے کی طرف کیوں نہیں کرتے؟ایسا کرنے سے مکان بڑا بڑا لگتا ہے۔
اُس طرف بھی کافی طبع آزمائی کی گئی مگر تمام ضروریات کماحقہ پوری نہ ہو سکیں سو اِس رُخ کوشش کی گئی اور یہ پیش کردہ صورت میں آپ کے سامنے ہے۔
 

آوازِ دوست

محفلین
آوازِ دوست آپ مجھے سیمنٹ ریت بجری اور سریا کا لوکل ریٹ بتائیں میں تہہ خانے کا تخمینہ لگاتا ہوں
سیمنٹ 530 روپے فی بوری، سریا کوئی 75 روپے فی کلو اور بجری کوئی 50 روپے فی کیوبک فٹ۔ ریت 2000 روپے کی ایک ٹرالی ہے۔یہ تمام ریٹ سوائے ریت کے کرایہ کے علاوہ ہیں۔
 

عثمان

محفلین
جی یہ کارنر پلاٹ ہے اور دونوں سائیڈز پر 40 فٹ روڈ ہے۔ بڑی سائیڈ پر پانچ مرلہ کیٹگری کے چند مکانات ہیں اور چھوٹی سائیڈ دس مرلہ کیٹگری کی ہے۔ دراصل یہ ایک دس مرلہ پلاٹ ہی تھا جسے 4 اور 6 مرلہ کے دو ٹکڑوں میں بیچا گیا ہے۔
بس اب تصویر لگا ہی دیں۔ :)
 

عثمان

محفلین
ہم نے بھی چند سال پہلے گھر بنایا تھا۔ اور چند دوستوں نے بھی بنائے ہیں۔ بنانے کے بعد ہی صحیح سمجھ آتی ہے۔جنوبی پنجاب میں تہہ خانے اب بننے لگ گئے ہیں لیکن صاحب خلاف ہیں کہ یہاں تہہ خانے کامیاب نہیں ہوسکتے اور اگر کامیاب کرنا چاہتے ہیں تو بہت زیادہ خرچہ کرنا پڑے گا۔
ہم نے مکان بنانے کے بعد چند آراٰ قائم کیں۔
1: کسی ماہر سے نقشہ ضرور بنوائیں۔
2:ٹھیکیدار کی خدمات ضرور حاصل کریں۔۔۔بے شک خود سامان خرید کے دیں اور نگرانی کریں۔مزدور لوگ ہم سے دھوکہ بھی کر جاتے ہیں اور کاموں میں نقص چھوڑ دیتے ہیں لیکن ٹھیکدار کا اپنا گروہ ہوتا ہے یا پھر مزدوروں کو ٹھیکیدار سے واسطہ پڑتا ہی رہتا ہے ۔دوسرے ٹھیکیدار کو تجربہ ہوتا ہے۔
3:بجلی کا سب سامان اچھی کوالٹی کا ہونا چاہیے۔ہر جگہ بجلی کی تاریں ایسی ہوں کہ استری لگ سکتی ہو۔(یہ ضروری نہیں کہ وہاں استری کی جائے۔مجھے تکنیکی نام نہیں آرہا تاروں کا۔
4:زیرِ زمین پائپ بڑے ہوں۔خصوصاَََ باورچی خانے سے آنے والے۔
5:واش رومز کی چھت نیچے ہو تو وہاں سٹور بن سکتا ہے۔
6:باورچی خانے کا ایک دروازہ باہر بھی کھلتا ہو لاؤنج کے علاوہ۔
7:اگر جگہ کم ہو تو الماریوں کی کمی فرنیچر میں (بیڈ،صوفہ وغیرہ)خانے بنا کے پوری کی جا سکتی ہے۔
8:ڈرائینگ روم کی بجائے لاؤنج کو بڑا رکھنا چاہیے کہ ہم اور ہمارے رشتہ دار تو وہیں بیٹھتے ہیں اور اگر دونوں کے درمیان ایسی پارٹیشن ہو جو بوقتِ ضرورت ہٹائی جاسکتی ہو تو کیا ہی بات ہے۔اس طرح ایک ہال کمرہ دستیاب ہوسکتا ہے جو مختلف تقریبات میں کام آسکتا ہے۔
9:سٹور اور گھر میں داخلے کا مین دروازہ ضرور بڑا ہو۔
10:لاؤنج میں گنجائش ہوتو واش روم ورنہ ایک بیسن تو ضرور لگا ہو۔
11:باورچی خانے میں جگہ کا بہترین مصرف کیا جاسکتا ہے۔برتن رکھنے کا شوکیس بھی اوپر دیوار میں بنایا جاسکتا ہے دیگر ریکس کے ساتھ۔
12: سٹڈی روم کی گنجائش نہ ہو تو لاؤنج میں کتابوں کے ریکس بن سکتے ہیں۔ اور ساتھ ہی سٹڈی ٹیبل ۔
باورچی خانہ آج کل باہر کی طرف رکھنے کا رواج ہے تاکہ آے گئےکا پتہ چلے لیکن مجھ ذاتی طور پہ باورچی خانہ پیچھے کی طرف پسند ہے کہ ساتھ ساتھ دوسرے کام بھی ہو سکیں اور باورچی خانے کا بکھیڑا ایک طرف ہی رہے۔اور باورچی خانہ کا دوسرا دروازہ ایک چھوٹے سے برآمدہ/گیلری/لانڈری وغیرہ میں کھلتا ہو۔ میرا نظریہ ہے کہ اس طرح ساتھ ساتھ لانڈری کا کام بھی ہو سکتا ہے اور وہاں بیٹھ کے سبزی بنانے اور دال شال چننے کا کام،بچوں کے سر میں تیل لگانا،مشین پہ کپڑے سینا،استری۔۔۔۔اس جگہ چاہے چھوٹی سی گیلری ہو،برآمدہ ہو۔۔۔۔جو بھی۔۔۔وہاں کچھ دیوار گیر الماریوں میں استری کرنے والے کپڑے،اور اسی طرح کی دیگر چیزیں رکھی جا سکتی ہیں۔مجھے پسند ہے کہ ایک بیسن کپڑے دھونے کے لی بھی وہاں لگا ہو۔اور جگہ کھلی ہو تو ایک واش روم بھی۔
13:ہوا اور روشنی۔۔۔۔یہ دونوں لازمی اور بنیادی ہیں۔سو کھڑکیاں دیوار گیر ہوں۔ آج کل جو سلائڈنگ کھڑکیاں چل رہی ہیں،مجھے نہیں پسند۔وجہ یہ ہے کہ آدھا حصہ تو بند ہوجاتا ہے۔روشنی تو آتی ہے لیکن ہوا آدھی رُک جاتی ہے۔
اچھے نکات ہیں۔
میری رائے میں کپڑوں کی الماری باورچی خانے سے دور ہونی چاہیے۔ ورنہ مسالہ دار کھانوں کی خوشبو کپڑوں میں گھستے دیر نہیں لگتی۔
 

آوازِ دوست

محفلین
کیا واقعی مکان سڑک کے اس قدر دہانے پر ہے؟
اگر ایسا ہے تو بیرونی دروازے کا باہر کی طرف کھلنا تو مسئلہ ہوگا ؟
یہ اصل سڑک کی تصویر نہیں ہے کمپیوٹر گرافکس ہیں. تاہم اصل سڑک کالونی کے اندر کی سڑک ہے کوئی جی ٹی روڈ نہیں اور چالیس فٹ وال ٹو وال ڈسٹنس ہے جس میں سے دونوں طرف کا آٹھ آٹھ فٹ کا فٹ پاتھ پلس گرین بیلٹ نکال دیا جائے تو کوئی چوبیس فٹ کی میٹل پٹی رہ جاتی ہے جو اس طرح کااتنا ہٹو بچوٹائپ امپریشن نہیں ڈالتی اور سیف لک دیتی ہے.
 

عثمان

محفلین
یہ اصل سڑک کی تصویر نہیں ہے کمپیوٹر گرافکس ہیں. تاہم اصل سڑک کالونی کے اندر کی سڑک ہے کوئی جی ٹی روڈ نہیں اور چالیس فٹ وال ٹو وال ڈسٹنس ہے جس میں سے دونوں طرف کا آٹھ آٹھ فٹ کا فٹ پاتھ پلس گرین بیلٹ نکال دیا جائے تو کوئی چوبیس فٹ کی میٹل پٹی رہ جاتی ہے جو اس طرح کااتنا ہٹو بچوٹائپ امپریشن نہیں ڈالتی اور سیف لک دیتی ہے.
جی ظاہر ہے کمپیوٹر گرافکس ہی ہیں۔ تاہم میرا خیال تھا کہ شائد اصل پیمائش کے مطابق گرافکس تیار کیے گئے ہیں۔ :)
 
آخری تدوین:

آوازِ دوست

محفلین
جی ظاہر ہے کمپوٹر گرافکس ہی ہیں۔ تاہم میرا خیال تھا کہ شائد اصل پیمائش کے مطابق گرافکس تیار کیے گئے ہیں۔ :)
شائد ڈیزائینر ان اضافی ایلیمنٹس پر ایکسٹرا انرجی ویسٹ نہیں کرتے اور جیسے کپڑے کی دکان میں داخل ہوتے ہی لائیٹیں جگ مگ کرنے لگتی ہیں اور عام سے سوٹ خاص لگنے لگتے ہیں تو ایسے ہی یہ ریڈی میڈ پس منظر ڈیزائن کی اُٹھان کو بڑھا دیتے ہیں :)
 
شاہ جی بہت شکریہ۔ جاسمن صاحبہ کی انتہائی باریک بینی سے دی ہوئی رائے کے بعد میرے پلے تے ککھ وی نہیں رہیا، اب کیا رائے دوں:)
دل کر رہا ہے انھیں اپنی نِکی سی فرم میں کنسلٹنٹ کی پوسٹ پر آفر لیٹر دے دوں۔
پوسٹ فی سبیل اللہ کام کے لیے ہے:cool2:
 
Top