گھڑی میری وہ اٹھا لے گیا جاتے جاتے

عرفان سعید

محفلین
(فراز سے معذرت)

گھڑی میری وہ اٹھا لے گیا جاتے جاتے
"ورنہ اتنے تو مراسم تھے کہ آتے جاتے"

ہر گھڑی بیوی کے شکوے سے کہیں بہتر تھا
ایک دو سوٹ مہینے میں دلاتے جاتے

سامنے میری گلی میں وہ رہا کرتی تھی
پھر بھی اک عمر لگی ساس کو جاتے جاتے

جشنِ دھرنا ہی نہ برپا ہوا ورنہ ہم بھی
چڑھ کے بس پر ہی سہی ناچتے گاتے جاتے

"اس کی وہ جانے اُسے پاسِ وفا تھا کہ نہ تھا"
اپنی ہی جیب بھرو، چونا لگاتے جاتے


۔۔۔ عرفان ۔۔۔
 

یاقوت

محفلین
(فراز سے معذرت)

گھڑی میری وہ اٹھا لے گیا جاتے جاتے
"ورنہ اتنے تو مراسم تھے کہ آتے جاتے"

۔۔۔ عرفان ۔۔۔
کی کہنے ایک بہت ہی اعلی پیمانے کی پیروڈی۔۔۔
گر آپ یوں نہ غزلِ فراز میں ٹانگ اڑاتے جاتے
ممکن تھا اس زمین میں ہم طبع آزمائی فرماتے جاتے
 
آخری تدوین:

یاسر شاہ

محفلین
گھڑی میری وہ اٹھا لے گیا جاتے جاتے
"ورنہ اتنے تو مراسم تھے کہ آتے جاتے"

سامنے میری گلی میں وہ رہا کرتی تھی
پھر بھی اک عمر لگی ساس کو جاتے جاتے

جشنِ دھرنا ہی نہ برپا ہوا ورنہ ہم بھی
چڑھ کے بس پر ہی سہی ناچتے گاتے جاتے

:LOL:بہت خوب -

ما شاء اللہ -اب آپ کی اوزان پر گرفت مضبوط ہو گئی ہے -

ہر گھڑی بیوی کے شکوے سے کہیں بہتر تھا
ایک دو سوٹ مہینے میں دلاتے جاتے
پہلے مصرع کو یوں بھی کیا جا سکتا ہے
روز کے(/نت نئے ) بیوی کے شکووں سے تو کہیں بہتر تھا

"اس کی وہ جانے اُسے پاسِ وفا تھا کہ نہ تھا"
اپنی ہی جیب بھرو، چونا لگاتے جاتے
"اپنی ہی جیب بھرو " کچھ فٹ نہیں بیٹھ رہا -


لکھتے رہیے -

ویسےکبھی کوئی سنجیدہ رومانٹک غزل بھی لکھی ہے بیگم کی خاطر ؟:)
 

عرفان سعید

محفلین
:LOL:بہت خوب -

ما شاء اللہ -اب آپ کی اوزان پر گرفت مضبوط ہو گئی ہے -
حوصلہ افزائی کا بہت شکریہ یاسر بھائی!
پہلے مصرع کو یوں بھی کیا جا سکتا ہے
روز کے(/نت نئے ) بیوی کے شکووں سے تو کہیں بہتر تھا
آپکی صلاح بہتر ہے۔
"اپنی ہی جیب بھرو " کچھ فٹ نہیں بیٹھ رہا -
اس کا احساس ہوا تھا۔ اسے دوبارہ دیکھتا ہوں۔
ویسےکبھی کوئی سنجیدہ رومانٹک غزل بھی لکھی ہے بیگم کی خاطر ؟:)
اس کے لیے کچھ سنجیدہ ہونا پڑے گا!
:)
 
Top