بظاہر کسی مائع کے نہ گرنے کے باوجود میٹرس کا نم ہو جانا کوئی ایسی غیر معمولی بات نہیں ہے۔ اس کی بنیادی وجہ ہوا میں نمی کا ہونا ہے۔ اس کے علاوہ رات کو سوتے ہوئے جسم سے پانی بخارات کی صورت میں خارج ہوتا ہے۔ جو نمی میں اضافہ کا باعث بنتا ہے۔ یہ نمی گدے میں جذب ہو جاتی ہے۔ اگر پلنگ کے تختے میں کوئی ventilation کے لئے کوئی سوراخ یا خانہ نہیں بنا ہوا تو یہ نمی گدے کے اندر ہی رہتی ہے۔ نتیجتاً گدے کی نچلی سطح اور تختے کی اوپری سطح نم ہو جاتی ہے۔ اور اگر اس کا فوراً تدارک نہ کیا جائے تو گدے اور پلنگ دونوں پر پھپھوندی لگ جاتی ہے جو ہماری اور پلنگ دونوں کئ صحت کے لئے بہت خطرناک ہے۔
آپ دیکھئے اگر آپ کے پلنگ کا تختہ ایک پوری شیٹ ہے اور کہیں بھی کوئی خلا موجود نہیں تو آپ کا گدا اسی وجہ سے نم ہو رہا ہے۔
کمرے کی نمی ختم کرنے کے لئے ڈی ہیومیڈیفائر بہتر رہتا ہے۔ لیکن اگر آپ کے کمرے میں سورج کی روشنی پڑتی ہے تب بھی ہو سکتا ہے کہ کمرے کے کھڑکی دروازے زیادہ تر بند رہتے ہوں اور نمی کمرے کے اندر ہی رہتی ہو۔ ایسی صورت میں ventilation کا خاطرخواہ بندوبست ضروری ہے۔ جب سورج کی روشنی پڑ رہی ہو تو ساتھ ہی تھوڑی دیر کو کھڑکی کھول دیں تا کہ تازہ ہوا آ سکے۔
ہر دو تین ہفتوں کے بعد گدے کی سائیڈ تبدیل کرنا ضروری ہوتا ہے تا کہ دوسری سائیڈ پر اگر کوئی نمی ہے بھی تو وہ خشک ہو جائے۔ یعنی گدے کی دونوں اطراف کو تازہ ہوا میں سانس لینے کا موقع دینا ضروری ہے۔
گدے کی نمی ختم کرنے کے لئے بہتر طریقہ اسے تیز دھوپ میں رکھیں یا ڈرائیر سے خشک کریں۔ دونوں طریقے استعمال کر لیں تو زیادہ بہتر ہو گا۔ دھوپ نہیں ہو تو پنکھے سے خشک کریں۔ اگر پھپھوندی لگ چکی ہے تو اس کو ختم کرنا بہت ضروری ہے۔
پلنگ کا تختہ بھی دھوپ میں خشک کر لیں۔
آئندہ بچاؤ کے لئے گدے کی سائیڈ وقتاً فوقتاً بدلتے رہا کیجئے۔
اور اگر گدوں پر وینائل کور چڑھا دیئے جائیں تو پانی یا نمی کی وجہ سے گدا خراب ہونے کے امکانات مکمل طور پر ختم ہو جاتے ہیں۔ یہ کور بازار سے بنے بنائے مل جاتے ہیں۔