نیلم
محفلین
جی بلکل ،،پتہ نہیں ڈیئر ۔۔۔ ہے تو نہیں لیکن ہمارے ہاں یہ عورتوں کے حصے میں ہی آتا ہے ۔۔مرد چاہے جو کچھ مرضی کرتا پھرے اُسے کوئی کچھ نہیں کہتا ۔حالانکہ قصور اگر دونوں کا ہے تو سزا بھی دونوں کو ہی ملنی چاہیئے نا ۔۔لیکن افسوس ۔۔۔
جی بلکل ،،پتہ نہیں ڈیئر ۔۔۔ ہے تو نہیں لیکن ہمارے ہاں یہ عورتوں کے حصے میں ہی آتا ہے ۔۔مرد چاہے جو کچھ مرضی کرتا پھرے اُسے کوئی کچھ نہیں کہتا ۔حالانکہ قصور اگر دونوں کا ہے تو سزا بھی دونوں کو ہی ملنی چاہیئے نا ۔۔لیکن افسوس ۔۔۔
جی واقعی بہت دکھ اور افسوس کی بات ہے ۔۔یہ ملتان کے ایک گاؤں کا واقعہ ہے۔افسوس
کیسی غیرت؟ یہ تو بے غیرتی ہے
کہاں کا واقعہ ہے؟
جی واقعی بہت دکھ اور افسوس کی بات ہے ۔۔یہ ملتان کے ایک گاؤں کا واقعہ ہے۔
جی بجا کہتے ہیں ۔۔مگر تعلیم کے ساتھ ساتھ لوگوں میں احساس بیدار کرنا بھی ضروری ہے ۔۔پرانے بوسیدہ ۔۔خیالات و روایات کو ختم کرنا ضروری ہے ۔۔جس کی پاسداری لوگوں میں خون بن کر دوڑ رہی ہے ۔۔جس نے اچھے برے کا فرق ہی مٹا ڈالا ہے ۔۔۔سنی سنائی باتوں پر یقین کر لینا اور بغیر تحقیق کیئے انتہائی قدم اُٹھا کر ہاتھ ملنا عام رواج بن کر رہ گیا ہے۔ تعلیم کا عام کرنا تو بعد کی بات ہے مگر پہلے لوگوں کے زہنوں کو کھرچنے کی ضرورت ہے۔۔ مگر یہ سب کیسے ہو یہ کوئی نہ جانتا ہے ،نہ کرنا چاہتا ہے ۔۔ ہم سب گفتار کے غازی ہیں ۔بدقسمتی ہے پاکستان کی کہ اس قسم کی سوچ اور واقعات عام ہیں
تعلیم عام کرنے کی ضرورت ہے
جی بجا کہتے ہیں ۔۔مگر تعلیم کے ساتھ ساتھ لوگوں میں احساس بیدار کرنا بھی ضروری ہے ۔۔پرانے بوسیدہ ۔۔خیالات و روایات کو ختم کرنا ضروری ہے ۔۔جس کی پاسداری لوگوں میں خون بن کر دوڑ رہی ہے ۔۔جس نے اچھے برے کا فرق ہی مٹا ڈالا ہے ۔۔۔ سنی سنائی باتوں پر یقین کر لینا اور بغیر تحقیق کیئے انتہائی قدم اُٹھا کر ہاتھ ملنا عام رواج بن کر رہ گیا ہے۔ تعلیم کا عام کرنا تو بعد کی بات ہے مگر پہلے لوگوں کے زہنوں کو کھرچنے کی ضرورت ہے۔۔ مگر یہ سب کیسے ہو یہ کوئی نہ جانتا ہے ،نہ کرنا چاہتا ہے ۔۔ ہم سب گفتار کے غازی ہیں ۔
غیرت نام کی چیز سے تو ایسے لوگ "دور دراز" کے بھی واقف نہیں۔میں تو ایسے واقعات کو "بے غیرتی" کے نام پر کہتا ہوں۔بہت خوب نیلم اچھی معلوماتی شیئرنگ ہے ۔ شروع میں تو کافی ہنسی آتی رہی پڑھ کر لیکن آخرمیں کچھ تلخ حقائق سے آشنائی بھی ہوئی ۔۔۔ جسے پڑھ کر افسوس ہوا ۔ کیونکہ آج ہی ہمیں بھی ایک ایسی عورت کے بارے میں پتہ چلا جیسے غیرت کے نام پر ہمارے گاؤں میں قتل کر دیا گیا ۔۔۔ ۔کچھ لوگوں کے مطابق کمرے سے کچھ آوازیں اس طرح سنی گئیں کہ وہ عورت جس کا نام سسی تھا وہ کہہ رہی ہے کہ ' میڈے وال نا چھیکو میکوں درد تھیندے' ( میرے بال نا کھینچو مجھے درد ہوتا ہے۔) پھر تھوڑی دیر بعد آواز آتی ہے کہ ایک آدمی' کہتا ہے مُک گئی اے' ( ختم ہو گئی ہے ) اور پھر اُس کے بعد اُسے پنکھے کے ساتھ لٹکا دیا گیا ۔۔۔ ۔۔۔ اور یوں اُس کی کہانی ہی ختم کر دی گئی۔۔۔ ۔ 3 چھوٹے چھوٹے بچے ہیں اسکے ۔۔۔ کتنے ظا لم لوگ ہیں ہمارے اردگرد بظاہر شرافت و اعٰلی اخلاق کے لبادے اُوڑھے اندر سے اتنے ہی گھناؤنے ہیں۔۔۔ ۔بہت دکھ ہو رہا ہے تب سے جب سے اس عورت کا سنا ہے ۔
شکریہ
بہت شکریہواہ بہت خوب
بہت شکریہ عینی مانودیٹس ویری نائس نیلم آپی