الف نظامی
لائبریرین
اس معاملے کی حقیقت تو تب واضح ہو جب یہ معاملہ عدالت تک پہنچے۔ یہاں تو موقع پر ہی عوامی عدالت لگا کر فیصلہ سنا دیا گیایعنی توہین اسلام محض ایک جھوٹا عذر ہے جو پاکستانی مسلمان آئے دن استعمال کرتے ہیں
اس معاملے کی حقیقت تو تب واضح ہو جب یہ معاملہ عدالت تک پہنچے۔ یہاں تو موقع پر ہی عوامی عدالت لگا کر فیصلہ سنا دیا گیایعنی توہین اسلام محض ایک جھوٹا عذر ہے جو پاکستانی مسلمان آئے دن استعمال کرتے ہیں
توہین ہولوکاسٹ پر سزائے موت نہیں ملتی۔ معمولی سا جرمانہ ہے یا کچھ عرصہ جیل۔ توہین کے محض الزام پر گردنیں اڑانے کا کلچر کسی مغربی ملک میں موجود نہیںتوہین رسالت پر سزا کا واویلا مچانے والے توہین ہولو کاسٹ پر سزا کا ماتم کیوں نہیں مناتے؟؟؟
مغرب کے وچ ہنٹ دور کی تاریخ پڑھ لیں۔ اس وقت بھی محض الزام پر چڑیلیں یا جادوگرنیاں سر عام جلا دی جاتی تھی۔ ان لوگوں کو تو صدیوں قبل آ گئی۔ مسلمانوں کو کب آئے گی؟یعنی توہین اسلام محض ایک جھوٹا عذر ہے جو پاکستانی مسلمان آئے دن استعمال کرتے ہیں
بات تو درست ہے مگر مغرب نے بیسویں صدی میں جنگ عظیم اول و دوم و ما بعدجو گُل کھلائے ، اس سے بھی ہم واقف ہیں۔ کہیں ہم یہ نہ سمجھنے لگ جائیں کہ مغرب کا ریکارڈ ہر حوالے سے بہت شاندار ہو چکا ہے۔ ہاں، یہ بات درست ہے کہ غلط کاموں کے لیے انہوں نے محض مذہب کا سہارا لینا ترک کردیا تھا ۔ ہم بوجوہ ایسا نہ کر پائے۔ ہمارے ہاں مذہب کے نام پر جو شدت پسندی اور انتہاپسندی ہے، اس کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ ایسے بیسیوں واقعات ہو چکے ہیں کہ محض توہین مذہب و رسالت کے نام پر بغیر ثبوت و شواہد اور عدالتی کارروائی کے خون بہایا گیا۔مغرب کے وچ ہنٹ دور کی تاریخ پڑھ لیں۔ اس وقت بھی محض الزام پر چڑیلیں یا جادوگرنیاں سر عام جلا دی جاتی تھی۔ ان لوگوں کو تو صدیوں قبل آ گئی۔ مسلمانوں کو کب آئے گی؟
بلاتبصرہتوہین مذہب کے معاملے میں محتاط رویہ اختیار کرنا چاہئے کیونکہ اس کے اشتعال انگیز پہلو کو مدنظر رکھنا ضروری ہے
امریکا میں یہ جرم نہیں ہےتوہین ہولوکاسٹ پر سزائے موت نہیں ملتی۔ معمولی سا جرمانہ ہے یا کچھ عرصہ جیل۔
پاکستان میں یہ کوئی پہلا توہینی واقعہ تو ہے نہیں۔ روز ایسے واقعات ہوتے ہیں۔اس معاملے کی حقیقت تو تب واضح ہو جب یہ معاملہ عدالت تک پہنچے۔ یہاں تو موقع پر ہی عوامی عدالت لگا کر فیصلہ سنا دیا گیا
ایسے واقعات تواتر سے ہو رہے ہیں اور بسا اوقات کسی سے ذاتی دشمنی ہو تو اس کے متعلق بھی کوئی افواہ اڑا دی جاتی ہے اور پھر، چل سو چل۔پاکستان میں یہ کوئی پہلا توہینی واقعہ تو ہے نہیں۔ روز ایسے واقعات ہوتے ہیں۔
کیا یہ واقعی جالب کی ہے؟حبیب جالب
جنہوں نے ننگا گھومنا، شراب پینا، سور کھانا اور ہم جنس پرستی کو اپنے لیے جائز کر لیا ہو وہ کیسے مذہب کا سہارا لے سکتے ہیں۔ وہ پھر نئے راستے ڈھونڈتے ہیں۔ کبھی دہشت گرد کا لیبل لگا کر تو کبھی کالی چمڑی۔ آج بھی یورپ یا امریکہ جیسے نام نہاد مہذب معاشرے سب سے زیادہ اسلحہ فروخت کرتے ہیں۔ کیا یہ اسلحہ بچوں کے کھیلنے کے لیے بناتے ہیں۔ نیٹو افواج جس ملک کو چاہتی ہیں تاخت وتاراج کر دیتی ہیں۔ آج کی منافق دنیا محض آنکھوں دیکھی مکھی نگلنے سے ہچکچاتی ہے۔ ورنہ تو لاکھوں لوگوں کو بے گھر کر دو۔ ان کو کنٹینر میں بند کر کے صحراؤں میں رکھ دو۔ ابو غریب کی جیل میں انسانیت سوز معاملہ کرو۔ سب جائز ہےہاں، یہ بات درست ہے کہ غلط کاموں کے لیے انہوں نے محض مذہب کا سہارا لینا ترک کردیا تھا ۔ ہم بوجوہ ایسا نہ کر پائے۔
روز ایسے:پاکستان میں یہ کوئی پہلا توہینی واقعہ تو ہے نہیں۔ روز ایسے واقعات ہوتے ہیں۔
پوسٹر یا اسٹیکر اتارنا توہین کب سے ہو گیا؟رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مبینہ طور پر جب فیکٹری ملازمین نے سٹیکر نہیں ہٹایا تو مینیجر نے خود ہٹا دیا۔ بی بی سی۔ رپورٹ کے مطابق وہ یہاں تقریبا دس سال سے کام کررہے تھے اور انکو لوکل بولی نہیں آتی تھی یہ حیرت کی بات ہے، توہین مذہب کے معاملے میں محتاط رویہ اختیار کرنا چاہئے کیونکہ اس کے اشتعال انگیز پہلو کو مدنظر رکھنا ضروری ہے
یورپ کے اکثر ممالک میں بھی یہ جرم نہیں ہےامریکا میں یہ جرم نہیں ہے