محمد فائق
محفلین
پھیلا تمہارے دم سے اجالا ہے یا نبی
سورج تمہارا نقشِ کفِ پا ہے یا نبی
جبریل آج کیوں نہ مرا ہم سخن بنے
مدحت کا آپ کی جو ارادہ ہے یا نبی
اَطہر کِیا ہے آیۂِ تَطہیر نے جسے
بیشک وہ آپ ہی کا گھرانہ ہے یا نبی
خالق گواہ صرف تصدق میں آپ کے
خالق نے یہ جہان سنوارا ہے یا نبی
جو دے گیا ہے دینِ خدا کو حیاتِ نو
بیشک وہ آپ ہی کا نواسہ ہے یا نبی
طوفان میں بھی میرا سفینہ ہے گامزن
حاصل اسے تمہارا سہارا ہے یا نبی
تم کو جو اپنے جیسا سمجھتا ہے وہ بشر
بیشک کہ گمرہی کا پلندہ ہے یا نبی
آنکھوں سے اپنی گنبدِ خضرا کو دیکھ لے
فائق کے دل میں بس یہ تمنا ہے یا نبی
سورج تمہارا نقشِ کفِ پا ہے یا نبی
جبریل آج کیوں نہ مرا ہم سخن بنے
مدحت کا آپ کی جو ارادہ ہے یا نبی
اَطہر کِیا ہے آیۂِ تَطہیر نے جسے
بیشک وہ آپ ہی کا گھرانہ ہے یا نبی
خالق گواہ صرف تصدق میں آپ کے
خالق نے یہ جہان سنوارا ہے یا نبی
جو دے گیا ہے دینِ خدا کو حیاتِ نو
بیشک وہ آپ ہی کا نواسہ ہے یا نبی
طوفان میں بھی میرا سفینہ ہے گامزن
حاصل اسے تمہارا سہارا ہے یا نبی
تم کو جو اپنے جیسا سمجھتا ہے وہ بشر
بیشک کہ گمرہی کا پلندہ ہے یا نبی
آنکھوں سے اپنی گنبدِ خضرا کو دیکھ لے
فائق کے دل میں بس یہ تمنا ہے یا نبی
آخری تدوین: