ہرطرف تیرگی تھی نہ تھی روشنی - اعجاز رحمانی

زبیر مرزا

محفلین

1454004ejtqahdys44.gif

ہر طرف تیرگی تھی نہ تھی روشنی
آپ آئے تو سب کو ملی روشنی

بزم عالم سے رخصت ہوئی ظلمتیں
جب حرا سے ہودیا ہوئی روشنی

چاند سورج کا انساں پرستار تھا
آپ سے قبل اندھیرا تھی روشنی

سوئےعرش علٰی مصطفیٰ کا سفر
روشنی کا طلبگار تھی روشنی

ہے وہ خورشیدِاطلاق خیرالبشر
جس سے پاتا ہے ہر آدمی روشنی

خلقتِ اولیں خاتم المرسلیں
آپ پہلی کرن آخری روشنی

آپ کے نقشِ پا سے ضیا بار ہیں
دھوپ، سورج، قمر، چاندنی روشنی

ایک امی لقب کا یہ اعجاز ہے
آدمی کو ملی علم کی روشنی

(اعجاز رحمانی)
 

الف نظامی

لائبریرین
جزاک اللہ۔ براہ کرم نعت کو نستعلیق فانٹ میں لکھ دیں اور ہر دو اشعار کے درمیان عمودی فاصلہ دے دیجیے۔
دوسرے شعر کے آخری مصرع کو بھی دیکھ لیں۔
بزم عالم سے رخصت ہوئی ظلمتیں
جب حرا سے ہویدا ہوئی روشنی
 
Top