خوشی تو خوشی ہوتی ہے چاہے نواز کی رخصت کی ہو یا مشرف کی
مذاق برطرف: جب نواز کی حکومت کو مشرف نے برطرف کیا تو اس وقت کارگل واقعے میں عوام یہ سمجھتے تھے کہ پاکستان تو بس کارگل کے رستے کشمیر لینے ہی والا تھا کہ نواز نے غداری کر دی فوج واپس بلا لی اور کشمیر ہاتھ آتے آتے رہ گیا اس وجہ سے نواز سے نفرت عروج پر تھی۔ تو اس بظاہرغدار کو سزا کی وجہ سے لاہورئیے خوش ہوئے۔
اور جب نواز جلاوطنی سے واپس آیا تو کافی حقائق سامنے آچکے تھے اور مشرف کی مہربانی سے ملک میں خود کش حملوں کا بازار بھی سج چکا تھا تو عوام کو اس وقت تک احساس ہوچکا تھا کہ نواز ہی بہتر تھا تو اس کی واپسی کی خوشی میں مٹھائیاں بٹیں۔