کاشفی

محفلین
مدح مولا علی علیہ السلام
(منظر بھوپالی)
ہر اک وصفِ نبی، مرتضی کی ذات میں ہے
تب ہی یہ نام سرلامکاں بھی سات میں ہے

بھلا علی سے کسی کا مقابلہ کیسا
علی کے جیسا کہاں کوئی کائنات میں ہے

علی کے نام ملتا ہے نورِ دیں و ایماں
علی تو آج بھی روشن میری حیات میں ہے

دہن میں ذائقہ رہتا ہے آبِ کوثر کا
زباں پہ جب سے قصیدہ تیری صفات میں ہے

اُن ہی سے مومنوں مانگو نصیب کی خوشیاں
مقدر آج بھی تقسیم ان کے ہات میں ہے

ہمیں غدیر کے اعلان سے ہوا معلوم
ہر ایک کارِ نبی اب علی کے ہات میں ہے

ہمیں بھی دانش و قوت عطا کرو مولا
کہ پھر یزیدِ جہاں مومنوں کی گھات میں ہے

یہ سب علی کے ہی در سے مجھے ملا منظر
جو آج عزت و شہرت میری حیات میں ہے
 
Top