غالب ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے

ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے
تمہیں کہو کہ یہ اندازِ گفتگو کیا ہے

نہ شعلے میں یہ کرشمہ نہ برق میں یہ ادا
کوئی بتاؤ کہ وہ شوخِ تند خو کیا ہے

یہ رشک ہے کہ وہ ہوتا ہے ہم سخن تم سے
وگرنہ خوفِ بد آموزیِ عدو کیا ہے

چپک رہا ہے بدن پر لہو سے پیراہن
ہمارے جَیب کو اب حاجتِ رفو کیا ہے

جلا ہے جسم جہاں، دل بھی جل گیا ہوگا
کریدتے ہو جو اب راکھ جستجو کیا ہے


رگوں میں دوڑتے پھرنے کے ہم نہیں قائل
جب آنکھ سے ہی* نہ ٹپکا تو پھر لہو کیا ہے

وہ چیز جس کے لیے ہم کو ہو بہشت عزیز
سوائے بادۂ گلفامِ مشک بو کیا ہے

پیوں شراب اگر خم بھی دیکھ لوں دو چار
یہ شیشہ و قدح و کوزہ و سبو کیا ہے

رہی نہ طاقتِ گفتار اور اگر ہو بھی
تو کس امید پہ کہیے کہ آرزو کیا ہے

ہوا ہے شہ کا مصاحب پھرے ہے اتراتا
وگرنہ شہر میں غالب کی آبرو کیا ہے​
 
واہ بھائی صاحب!
سب پر غالب آگئی آپ کی غزل!
یار میری نہیں غالب کی غزل :)
ویسے مجھے اس غزل میں یہ شعر ہمیشہ بہت پسند رہا
جلا ہے جسم جہاں، دل بھی جل گیا ہوگا
کریدتے ہو جو اب راکھ جستجو کیا ہے
ویسے تو اس غزل میں سارے شعر ایک سے بڑھ کر ایک ہیں۔
 
اب غالب کی کیا تعریف کریں کہ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔

شاعر تو وہ اچھا ہے پہ بدنام بہت ہے :
:)
ویسے آج آپ کا موڈ خراب ہے اس لئے ڈرتے ڈرتے عرض کرتا ہوں کہ
میری رائے میں غالب ، بطور شاعر اقبال سے بھی بڑا شاعر ہے۔
علامہ اقبال کی بڑائی ان کی قیادت اور فکر میں ہے :)
 

عبد الرحمن

لائبریرین
یار میری نہیں غالب کی غزل :)
ویسے مجھے اس غزل میں یہ شعر ہمیشہ بہت پسند رہا
جلا ہے جسم جہاں، دل بھی جل گیا ہوگا
کریدتے ہو جو اب راکھ جستجو کیا ہے
ویسے تو اس غزل میں سارے شعر ایک سے بڑھ کر ایک ہیں۔
میں وہی بولوں کہ اتنی ساری کالی بھیڑوں میں ایک نیل گائے کہاں سے آگئی؟
اب پتا چلا آپ کو نیل گائے بہت مرغوب ہے۔
منہ میں پانی آگیا!
 
لئیق بھائی نے جب سے پروفائل میں "طالب علم" لکھا ہے، بات بات پر سوال پوچھنے لگے ہیں۔۔۔ :)
پہلے بھی خود کو یہی سمجھتا تھا ، اور ساری زندگی طلب علم کی آرزو ہے۔
بچپن میں چچا کے گھر کچھ دن رہا تو واپسی پر میری چچی نے میری شکایت لگائی کہ لئیق سوال بہت پوچھتا ہے۔ :D
میرے سوال بھی بہت مزے کے ہوتے تھے :D
 

عبد الرحمن

لائبریرین
یار میری نہیں غالب کی غزل :)
ویسے مجھے اس غزل میں یہ شعر ہمیشہ بہت پسند رہا
جلا ہے جسم جہاں، دل بھی جل گیا ہوگا
کریدتے ہو جو اب راکھ جستجو کیا ہے
ویسے تو اس غزل میں سارے شعر ایک سے بڑھ کر ایک ہیں۔
مجھے یوں ہی بیٹھے بیٹھے پتا نہیں کیا سوجھی؟ سیاہ رنگ والے اشعار کو کالی بھیڑ اور آپ کے پسندیدہ شعر کو نیل گائے کہہ دیا۔
 
Top