امجد علی راجا
محفلین
جزاک اللہ عمر اعظم بھیا!میرے پیارے وطن میں انسانیت جس طرح نوحہ ’کناں ہے۔آپکے اشعار اس کی ز بان بن گئے ہیں ۔داد کے لئے الفاظ کی تلاش میں ناکامی کا سامنا ہے۔
گویا۔۔۔
جنگل میں سانپ شہر میں بستے ہیں آدمی
سانپوں سے بچ کے آؤ تو ڈستے ہیں آدمی
آپ کو نہ ملنے والے الفاظ نے میری بہت حوصلہ افزائی فرمائی۔
واہ، سبحان اللہ، کیا خوب شعر ارشاد فرمایا