عین عین
لائبریرین
ہر شام دلاتی ہے اسے یاد ہماری
اتنی تو ہَوا کرتی ہے امداد ہماری
یہ شہر نظر آتا ہے ہم زاد ہمارا
اور گرد نظر آتی ہے فریاد ہماری
یہ راہ بتا سکتی ہے، ہم کون ہیں،کیا ہیں
یہ دھول سنا سکتی ہے روداد ہماری
ہم گوشہ نشینوںسے ہے مانوس کچھ اتنی
جیسے کہ یہ تنہائی ہو اولاد ہماری
اچھا ہے کہ دیوار کے سائے سے رہیں دُور
پڑ جائے نہ دیوار پہ افتاد ہماری
کاشف حسین غائر
اتنی تو ہَوا کرتی ہے امداد ہماری
یہ شہر نظر آتا ہے ہم زاد ہمارا
اور گرد نظر آتی ہے فریاد ہماری
یہ راہ بتا سکتی ہے، ہم کون ہیں،کیا ہیں
یہ دھول سنا سکتی ہے روداد ہماری
ہم گوشہ نشینوںسے ہے مانوس کچھ اتنی
جیسے کہ یہ تنہائی ہو اولاد ہماری
اچھا ہے کہ دیوار کے سائے سے رہیں دُور
پڑ جائے نہ دیوار پہ افتاد ہماری
کاشف حسین غائر