Ali.Alvin
محفلین
ہر شب منم فتادہ بہ گرد سرای تو
تار روز آہ و نالہ کنم از برای تو
ہر رات میں تیرے آستانے کے پاس پڑا رہتا ہوں
اور صبح تک تیرے غم میں آہ و زاری کرتا رہتا ہوں
روزے کہ ذرہ ذرہ شود استخوان من
باشد ہنوز در دل تنگم ہوای تو
جس روز کہ میری ہڈیاں ذرہ ذرہ ہو جائیں گی
پھر بھی میرے چھوٹے سے دل میں تیری تمنا ہو گی
ہرگز شب وصال تو روزے نہ شد مرا
اے وای بر کسے کہ بود مبتلای تو
کوئی بھی دن تیرے قرب کی رات نہ لایا
ہائے افسوس اس پر جو تیری محبت میں مبتلا ہوتا ہے
جان را روان برای تو خواہم نثار کرد
دستم نمی دہد کہ نہم سر بہ بپای تو
اپنی جان تیرے لئے قربان کر دوں
بس نہیں چلتا کہ تیرے پاؤں پر سر رکھ دوں
جانا بیا ببین تو شکستہ دلی من
عمرے گذشتہ است منم آشنای تو
اے محبوب آ اور دیکھ میری شکستہ دلی
تیری آشنائی میں میری اک عمر بیت گئی ہے
بہر حال زار من نظرے کن ز روی لطف
تو پادشاہ حسن و خسرو گدای تو
مہربانی فرما کر میری حالت زار پر لطف کی نظر کر
تو حسن کا بادشاہ ہے اور خسرو تیرا گدا ہے
تار روز آہ و نالہ کنم از برای تو
ہر رات میں تیرے آستانے کے پاس پڑا رہتا ہوں
اور صبح تک تیرے غم میں آہ و زاری کرتا رہتا ہوں
روزے کہ ذرہ ذرہ شود استخوان من
باشد ہنوز در دل تنگم ہوای تو
جس روز کہ میری ہڈیاں ذرہ ذرہ ہو جائیں گی
پھر بھی میرے چھوٹے سے دل میں تیری تمنا ہو گی
ہرگز شب وصال تو روزے نہ شد مرا
اے وای بر کسے کہ بود مبتلای تو
کوئی بھی دن تیرے قرب کی رات نہ لایا
ہائے افسوس اس پر جو تیری محبت میں مبتلا ہوتا ہے
جان را روان برای تو خواہم نثار کرد
دستم نمی دہد کہ نہم سر بہ بپای تو
اپنی جان تیرے لئے قربان کر دوں
بس نہیں چلتا کہ تیرے پاؤں پر سر رکھ دوں
جانا بیا ببین تو شکستہ دلی من
عمرے گذشتہ است منم آشنای تو
اے محبوب آ اور دیکھ میری شکستہ دلی
تیری آشنائی میں میری اک عمر بیت گئی ہے
بہر حال زار من نظرے کن ز روی لطف
تو پادشاہ حسن و خسرو گدای تو
مہربانی فرما کر میری حالت زار پر لطف کی نظر کر
تو حسن کا بادشاہ ہے اور خسرو تیرا گدا ہے