ہر صورت میں چہرہ اس کا دیکھا ہے

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
واہ واہ! بہت خوب! اچھے اشعار ہیں نمرہ صاحبہ!

کچھ تو میری فہم بھی آڑے آئی ہے
میں نے جیسا سمجھا ویسا دیکھا ہے

یہ اچھا کہا ہے ! اس کی الگ سے داد!

بس ایک شعر میں شکست مچنا کا استعمال اچھا نہیں لگ رہا ۔ کوئی تنگی تو نہیں تھی یہاں ۔ میری ناقص رائے میں اس سے بہتر لفظ ممکن تھا ۔
 

عبدالصمدچیمہ

لائبریرین
ہر صورت میں چہرہ اس کا دیکھا ہے
بستی بستی صحرا صحرا دیکھا ہے
ایسی تنہائی میں کون مخل ہو گا
شاید میں نے اپنا سایا دیکھا ہے
کچھ تو میری فہم بھی آڑے آئی ہے
میں نے جیسا سمجھا ویسا دیکھا ہے
چاند ستارے سب موجود رہے شب بھر
اس نے پھر بھی میرا سپنا دیکھا ہے
جس کو آنکھوں میں برسوں ٹھہرایا تھا
اس کو اپنے دل سے جاتا دیکھا ہے
ایک شکستِ پیہم مچتی رہتی ہے
جب سے اس کو بکھرا بکھرا دیکھا ہے
ان کی تاب و تب یہ صاف بتاتی ہے
ان آنکھوں نے کاہے دھوکا دیکھا ہے
کیا سندیسہ بھجواؤں شہزادے کو
میں نے خواب میں اس کو تنہا دیکھا ہے
اس سے رخصت ہو کر میں نے پہروں تک
اس کے گھر کو جاتا رستا دیکھا ہے
آئینے سے اکثر پوچھتی رہتی ہوں
اس نے مجھ میں ایسا بھی کیا دیکھا ہے

کچھ تو میری فہم بھی آڑے آئی ہے
میں نے جیسا سمجھا ویسا دیکھا ہے
 
Top