صبا اکبر آبادی ہر طرف کائنات میں تم ہو - از: صبا اکبر آبادی

کاشفی

محفلین
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم


حمد باری تعالٰی
(از: صبا اکبر آبادی)

ہر طرف کائنات میں تم ہو
صرف بزمِ حیات میں تم ہو

کچھ نہ تھا کائنات میں تم تھے
کچھ نہیں کائنات میں تم ہو

ہر عدم ہر وجود تم سے ہے
یعنی ہر نفی ہر ثبات میں تم ہو

اور کچھ بھی نظر نہیں آتا
میں ہوں یا کائنات میں تم ہو

حق و باطل نہیں ہیں ایک مگر
کعبہ و سومنات میں تم ہو

ظلمت و نور سب تمہیں سے ہے
روزِ روشن میں‌ رات میں تم ہو

تم ہی پردہ ہو تم ہی جلوہ !
کیا کہوں بات بات میں تم ہو

عشقِ حافظ میں ہے تمہارا جمال
حسنِ شاخِ نبات میں تم ہو

عکس ہیں حسنِ ذات کے ہی صبا
گم جہانِ صفات میں تم ہو
 

کاشفی

محفلین
بہت شکریہ جناب محمود احمد غزنوی صاحب، سخنور صاحب اور محمد وارث صاحب۔۔آپ تمام حضرات کا بیحد شکریہ۔۔ خوش رہیں سدا۔ آمین۔

بہت شکریہ فری صاحبہ۔۔خوش رہیں سدا۔ آمین
 
سبحان اللہ۔۔۔عمدہ ۔۔لاجواب انتخاب ۔
پانی میں ، ہوا میں ، سورج کی ضیاء میں
چندا میں ،چکوری میں ، سفیدی میں ، سیاہی میں
خلوت میں ،جلوت میں ، انساں کی صورت میں
پنہاں تم ہو، عیاں تم ہو، بیاں تم ہو ، خدا تم ہو
 
Top