محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
ايمنسٹی انٹرنيشنل نے اپنی ايک رپورٹ ميں انکشاف کيا ہے کہ سوشل ميڈيا کمپنياں اور حکومتيں، آن لائن پليٹ فارمز پر عورتوں کو تحفظ فراہم کرنے ميں ناکام ثابت ہوئی ہيں، قریب ایک چوتھائی عورتوں کو آن لائن ہراساں کیا جاتا ہے۔
اس سلسلے ميں کرائے گئے ايک تازہ سروے ميں دنيا کے 8ملکوں سے چار ہزار لڑکيوں نے شرکت کی۔
23 فيصد لڑکيوں کے مطابق ان کی زندگيوں ميں کم از کم ايک مرتبہ انہيں آن لائن ہراساں کيا گيا۔
اس سلسلے ميں امريکا نماياں رہا، جہاں33فيصد خواتين نے آن لائن ہراساں کيے جانے کی شکايت کی جب کہ ايسے واقعات کی شرح سب سے کم اٹلی ميں نوٹ کی گئی، جہاں 16 فيصد لڑکيوں کو ایسے تلخ تجربات کا سامنا رہا۔
روزنامہ جنگ
اس سلسلے ميں کرائے گئے ايک تازہ سروے ميں دنيا کے 8ملکوں سے چار ہزار لڑکيوں نے شرکت کی۔
23 فيصد لڑکيوں کے مطابق ان کی زندگيوں ميں کم از کم ايک مرتبہ انہيں آن لائن ہراساں کيا گيا۔
اس سلسلے ميں امريکا نماياں رہا، جہاں33فيصد خواتين نے آن لائن ہراساں کيے جانے کی شکايت کی جب کہ ايسے واقعات کی شرح سب سے کم اٹلی ميں نوٹ کی گئی، جہاں 16 فيصد لڑکيوں کو ایسے تلخ تجربات کا سامنا رہا۔
روزنامہ جنگ