ھارون رشید
محفلین
ایک ریچھ اور ایک مینڈک جنگل میں جا رہے تھے جب اچانک انہوں نے دیکھا کہ چڑیا پھندے میں پھنسی ہے اور مدد کے لیے پکار رہی ہے۔ دونوں نے ملکر چڑیا کو آزاد کرایا تو چڑیا اچانک ایک پری بن گئی اور شکریہ ادا کر کے کہنے لگی کہ تم دونوں کی تمھارے جسامت کے مطابق خواہشیں پوری کرسکتی ہوں۔ ریچھ چونکہ بڑا ہے اس لیے اسکی 2 خواہشیں پوری کروں گی اور مینڈک کی 1 خواہش پوری ہوگی۔
ریچھ خوشی سے اچھل پڑا فوراً بولا
“میں پورے جنگل کا بادشاہ بن جاؤں “
پری نے چھڑی ہلائی اور بولی “ جاؤ ۔ آج سے تم جنگل کے بادشاہ ہو۔ اب دوسری خواہش بولو“
ریچھ نے کہا “ اب جنگل کے سارے مرد ریچھ بھی ریچھنیاں بن جائیں تاکہ میرے لیے پورے جنگل میں ریچھنیاں ہی ریچھنیاں ہوں “
پری نے پھر چھڑی ہلائی اور دیکھتے ہی دیکھتے سارے ریچھوں کی جنس تبدیل ہوگئی اور وہ ریچھنیاں بن گئیں۔
اب پری مینڈک کی طرف متوجہ ہوئی اور بولی “ اب تم اپنی واحد خواہش بتاؤ“
مینڈک دل ہی دل میں ریچھ کی اتنی عیاشی پر خاصا برہم ہو چکا تھا۔ چنانچہ اپنی واحد خواہش بیان کی
“یہ ریچھ ہیجڑا (Gay) ہو جائے۔“
اور پری نے چھڑی ہلا کر یہ بھی کر دیا
ریچھ خوشی سے اچھل پڑا فوراً بولا
“میں پورے جنگل کا بادشاہ بن جاؤں “
پری نے چھڑی ہلائی اور بولی “ جاؤ ۔ آج سے تم جنگل کے بادشاہ ہو۔ اب دوسری خواہش بولو“
ریچھ نے کہا “ اب جنگل کے سارے مرد ریچھ بھی ریچھنیاں بن جائیں تاکہ میرے لیے پورے جنگل میں ریچھنیاں ہی ریچھنیاں ہوں “
پری نے پھر چھڑی ہلائی اور دیکھتے ہی دیکھتے سارے ریچھوں کی جنس تبدیل ہوگئی اور وہ ریچھنیاں بن گئیں۔
اب پری مینڈک کی طرف متوجہ ہوئی اور بولی “ اب تم اپنی واحد خواہش بتاؤ“
مینڈک دل ہی دل میں ریچھ کی اتنی عیاشی پر خاصا برہم ہو چکا تھا۔ چنانچہ اپنی واحد خواہش بیان کی
“یہ ریچھ ہیجڑا (Gay) ہو جائے۔“
اور پری نے چھڑی ہلا کر یہ بھی کر دیا