حسیب احمد حسیب
محفلین
ہلیریا (Hilaria)
سبیلی (Cybele) فطرت اور بار آوری کی دیوی جس کی پوجا پہاڑوں اور فصیلوں پر ہوتی ہے جسکا سالانہ جشن موت اور دوبارہ زندہ ہونے کا منایا جاتا ہے
کس کی موت اور کس کا زندہ ہونا اتس (Attis) کا جو سبیلی (Cybele) کا فانی محبوب تھا .......
یہ ایک عجیب داستان ہے دیویوں کی ماں سبیلی (Cybele) جو ایک فانی انسان اتس (Attis) کی محبت میں مبتلاء ہوتی ہے اور اس سے تعلق قائم کرنے کی پاداش میں اسکو زیوس کے قہر کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اتس (Attis) ایک بادشاہ زادی کی محبت میں مبتلاء ہو جاتا ہے یہ بات سبیلی (Cybele) کو دیوانہ کر دیتی ہے اور وہ حسد کا شکار ہوکر اتس (Attis) کے حواس چھین لیتی ہے اور بے چارہ اتس (Attis) اسی غم میں خود کشی کر لیتا ہے ........
لیکن جناب سبیلی (Cybele) تو دیوی ہے جو مردوں کو زندہ کر سکتی ہے سو وہ ا تس (Attis) کو دوبارہ زندہ کرتی ہے .(It was one of several days in the festival of Cybele that honoured Attis, her son and lover: March 15, his finding by Cybele among the reeds on the bank of the River Gallus; March 22, his self-mutilation; March 24, fasting and mourning at his death; and March 25, the Hilaria, rejoicing at his resurrection. Some of the activities on the Hilaria resembled those associated with April Fools’ Day.)
جدید اپریل فول کی بابت مختلف روایتوں میں ایک معروف اور مضبوط روایت یہ بھی ہے کہ ا تس (Attis) فرقہ ہر سال یہ جشن مناتا ہے اور اس کا آخری حصہ اپریل فول کی ابتدائی شکل ہے جسکو ہلیریا (Hilaria) کہا جاتا ہے .......
ہمیں لغت میں ایک لفظ ملتا ہے (hilarious) جسکا مطلب ہے ترنگ خوشی مسرور کر دینے والی بات مضحکہ خیز اگر اس لفظ کی تاریخ ملاحظہ کریں تو معلوم ہوگا اسکے ڈانڈے بھی ہلیریا (Hilaria) سے ملتے ہیں (hilarious (adj.) Look up hilarious at Dictionary.com
1823, "cheerful," from Latin hilaris "cheerful, of good cheer" (see hilarity) + -ous. Meaning "boisterously joyful" is from 1830s. Related: Hilariously.)
اسکو اگر مزید دیکھیں
(hilarity (n.) Look up hilarity at Dictionary.com
mid-15c., from Latin hilaritatem (nominative hilaritas) "cheerfulness, gaiety, merriment," from hilaris "cheerful, gay," from Greek hilaros "cheerful, gay, merry, joyous," related to hilaos "graceful, kindly." In ancient Rome, Hilaria (neuter plural of hilaris) were a class of holidays, times of pomp and rejoicing; there were public ones in honor of Cybele at the spring equinoxes as well as private ones on the day of a marriage or a son's birth.)
یعنی اس لفظ ھلیریس کی تاریخ ہلیریا (Hilaria) سے ملتی ہے جو قدیم یونانی دیوی سبیلی (Cybele) کی ایک فانی انسان اتس (Attis) سے محبت و نفرت کی عجیب داستان سے منسلک ایک فیسٹول ہے جسے اپریل فول کہا جاتا ہے ......
دوسری معروف کہانی یہ ہے کہ فرانس میں سال کی تبدیلی کی تقریبات جو مارچ کے آخر میں میں منائی جاتی تھیں بادشاہ نے انکو تبدیل کر کے پہلی اپریل کو رکھ دیا اب جو لوگ اس تبدیلی سے واقف نہیں ہو سکے تھے واقفان حال نے اسے انکی تضحیک و تذلیل کیلئے استعمال کرنا شروع کر دیا
اسلامی تاریخ میں بھی ایک کہانی ملتی ہے ملاحظہ ہو
" جب عیسائی افواج نے اسپین کو فتح کیا تو اس وقت اسپین کی زمیں پر مسلمانوں کا اتنا خون بہا یا گیا کہ فاتح فوج کے گھوڑے جب گلیوں سے گزرتے تھے تو ان کی ٹانگیں گھٹنوں تک مسلمانوں کے خون میں ڈوبی ہوتے تھیں جب قابض افواج کو یقین ہوگیا کہ اب اسپین میں کوئی بھی مسلمان زندہ نہیں بچا ہے تو انہوں نے گرفتار مسلمان فرما روا کو یہ موقع دیا کہ وہ اپنے خاندان کےساتھ واپس مراکش چلا جائے جہاں سے اسکے آباؤ اجداد آئے تھے ،قابض افواج غرناطہ سے کوئی بیس کلومیٹر دور ایک پہاڑی پر اسے چھوڑ کر واپس چلی گئی
جب عیسائی افواج مسلمان حکمرانوں کو اپنے ملک سے نکال چکیں تو حکومتی جاسوس گلی گلی گھومتے رہے کہ کوئی مسلمان نظر آئے تو اسے شہید کردیا جائے ،
جو مسلمان زندہ بچ گئے وہ اپنے علاقے چھوڑ کر دوسرے علاقوں میں جا بسے اور وہاں جا کر اپنے گلوں میں صلیبیں ڈال لیں اور عیسائی نام رکھ لئے،
اب بظاہر اسپین میں کوئی مسلمان نظر نہیں آرہا تھا مگر اب بھی عیسائیوں کو یقین تھا کہ سارے مسلمان قتل نہیں ہوئے کچھ چھپ کر اور اپنی شناخت چھپا کر زندہ ہیں اب مسلمانوں کو باہر نکالنے کی ترکیبیں سوچی جانے لگیں اور پھر ایک منصوبہ بنایا گیا ۔
پورے ملک میں اعلان ہوا کہ یکم اپریل کو تمام مسلمان غرناطہ میں اکٹھے ہوجائیں تاکہ انہیں انکے ممالک بھیج دیا جائے جہاں وہ جانا چاہیں۔اب چونکہ ملک میں امن قائم ہوچکا تھا اور مسلمانوں کو خود ظاہر ہونے میں کوئی خوف محسوس نہ ہوا ، مارچ کے پورے مہینے اعلانات ہوتے رہے ، الحمراء کے نزدیک بڑے بڑے میدانوں میں خیمے نصب کردیئے گئے جہاز آکر بندرگاہ پر لنگرانداز ہوتے رہے ، مسلمانوں کو ہر طریقے سے یقین دلایا گیا کہ انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا جب مسلمانوں کو یقین ہوگیا کہ اب ہمارے ساتھ کچھ نہیں ہوگا تو وہ سب غرناطہ میں اکٹھے ہونا شروع ہوگئے اسی طرح حکومت نے تمام مسلمانوں کو ایک جگہ اکٹھا کرلیا اور انکی بڑی خاطر مدارت کی۔
یہ کوئی پانچ سو برس پہلے یکم اپریل کا دن تھا جب تمام مسلمانوں کو بحری جہاز میں بٹھا یا گیا مسلمانوں کو اپنا وطن چھوڑتے ہوئے تکلیف ہورہی تھی مگر اطمینان تھا کہ چلو جان تو بچ جائے گی دوسری طرف عیسائی حکمران اپنے محلات میں جشن منانے لگے ،
جرنیلوں نے مسلمانوں کو الوداع کیا اور جہاز وہاں سے چلے دیئے ، ان مسلمانوں میں بوڑھے، جوان ، خواتین ، بچے اور کئی ایک مریض بھی تھے جب جہاز سمندر کے عین وسط میں پہنچے تو منصوبہ بندی کے تحت انہیں گہرے پانی میں ڈبو دیا گیا اور یوں وہ تمام مسلمان سمندر میں ابدی نیند سوگئے۔
اس کے بعد اسپین میں خوب جشن منایا گیا کہ ہم نے کس طرح اپنے دشمنوں کو بیوقوف بنایا ۔
پھر یہ دن اسپین کی سرحدوں سے نکل کر پورے یورپ میں فتح کا عظیم دن بن گیا اور اسے انگریزی میں
First April Fool کا نام دیدیا گیا یعنی یکم اپریل کے بیوقوف ۔آج بھی عیسائی دنیا اس دن کی یاد بڑے اہتمام سے منائی جاتی ہے اور لوگوں کو جھوٹ بول کر بیوقوف بنایا جاتا ہے "
اقتباس
گو کہ ان تمام باتوں کی حیثیت زن و تخمین کی سی ہے لیکن ان ہی میں کچھ حقائق بھی موجود ہے تحقیق کرنے والوں کیلئے دروازے کھلے ہیں
جدید مغرب کا یہ عجیب مزاج ہے کہ قدیم روم یا یونان یا پھر مایا تہذیب یا کسی بھی متروک و مفقود تاریخی کہانی کو جدت کے رنگ پہنا کر اور مارکیٹنگ کے ردے لگا کر دنیا کی ایک کثیر خلقت کو ان ضلالتوں میں مبتلا کیا ہوا ہے ..........
اب آگے ہم اسلامی اور اخلاقی اعتبار سے اس کا جائزہ لیتے ہیں
یٰٓأیھا الذین اٰمنوا لا یسخر قوم من قوم عسٰی أن یکونوا خیرًا منھم، ولا نساء من نساء عسٰی أن یکن خیرًا منھنّ، ولا تلمزوا أنفسکم ولا تنابزوا بالألقاب، بئس لاسم الفسوق بعد الایمان، ومن لم یتب فأولٰٓئک ھم الظّٰلمون (الحجرات:۱۱)
ترجمہ:․․․ ”اے موٴمنو! ایک گروہ دُوسرے گروہ کا مذاق نہ اُڑائے، کیا عجب کہ وہ ان سے بہتر ہوں، اور نہ عورتیں عورتوں کا (مذاق اُڑائیں) کیا عجب کہ وہ ان سے بہتر ہوں، اور ایک دُوسرے پر عیب نہ لگاوٴ اور باہم بُرے القاب سے نہ چڑاوٴ، ایمان کے بعد گناہ، بُرا نام (لینا) ہے اور جو باز نہ آیا تو یہی لوگ ظالم ہیں۔
من حسن الاسلام المرء ترکہ مالا یعنیہ۔
فضول باتوں کو چھوڑ دینا، آدمی کے اسلام کی اچھائی کی دلیل ہے۔ (مؤطا امام مالک ٢\٩٠٣ ح ١٧٣٧ وسند حسن)
بہترین مسلمان!۔
سیدنا ابو موسٰی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مسلمانوں میں کون افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا!۔
من سلم المسلمون من لسانہ ویدہ۔
جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ ہوں ( بخاری ح ١١، مسلم ٦٦\٤٢)
تسلیم کرنے والوں کے لیے اتنا ہی کافی وہ کیا کہتے ہیں بھلے آدمی کو ایک بات اور بھلے گھوڑے کو ایک چابک کافی ہے
اس قبیح فعل کی سب سے بد ترین مثال اسوقت سامنے آئ جب ایک چینی نوجوان اس رسم کا شکار ہوکر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا اور رسم منانے والے کو سزاے موت سنائی گئی.
(A Chinese university student has been condemned to death after he was found guilty of fatally poisoning his roommate with drinking water.
Lin Senhao, 27, claimed that the death of Huang Yang, also 27, was an accident after an innocent April Fool's Day prank which had ended in tragedy
http://www.dailymail.co.uk/news/article-2562490/April-Fools-Day-killer-Lin-Senhao-sentenced-death-killing-roommate-toxic-water.html)
حسیب احمد حسیب
حوالہ جات
(http://www.britannica.com/EBchecked...ttp://www.pantheon.org/articles/c/cybele.html)
(http://ancienthistory.about.com/cs/nemythology/a/cybeleattis.htm)
(http://www.hamariweb.com/articles/article.aspx?id=2873)
(http://en.wikipedia.org/wiki/April_Fools'_Day)
سبیلی (Cybele) فطرت اور بار آوری کی دیوی جس کی پوجا پہاڑوں اور فصیلوں پر ہوتی ہے جسکا سالانہ جشن موت اور دوبارہ زندہ ہونے کا منایا جاتا ہے
کس کی موت اور کس کا زندہ ہونا اتس (Attis) کا جو سبیلی (Cybele) کا فانی محبوب تھا .......
یہ ایک عجیب داستان ہے دیویوں کی ماں سبیلی (Cybele) جو ایک فانی انسان اتس (Attis) کی محبت میں مبتلاء ہوتی ہے اور اس سے تعلق قائم کرنے کی پاداش میں اسکو زیوس کے قہر کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اتس (Attis) ایک بادشاہ زادی کی محبت میں مبتلاء ہو جاتا ہے یہ بات سبیلی (Cybele) کو دیوانہ کر دیتی ہے اور وہ حسد کا شکار ہوکر اتس (Attis) کے حواس چھین لیتی ہے اور بے چارہ اتس (Attis) اسی غم میں خود کشی کر لیتا ہے ........
لیکن جناب سبیلی (Cybele) تو دیوی ہے جو مردوں کو زندہ کر سکتی ہے سو وہ ا تس (Attis) کو دوبارہ زندہ کرتی ہے .(It was one of several days in the festival of Cybele that honoured Attis, her son and lover: March 15, his finding by Cybele among the reeds on the bank of the River Gallus; March 22, his self-mutilation; March 24, fasting and mourning at his death; and March 25, the Hilaria, rejoicing at his resurrection. Some of the activities on the Hilaria resembled those associated with April Fools’ Day.)
جدید اپریل فول کی بابت مختلف روایتوں میں ایک معروف اور مضبوط روایت یہ بھی ہے کہ ا تس (Attis) فرقہ ہر سال یہ جشن مناتا ہے اور اس کا آخری حصہ اپریل فول کی ابتدائی شکل ہے جسکو ہلیریا (Hilaria) کہا جاتا ہے .......
ہمیں لغت میں ایک لفظ ملتا ہے (hilarious) جسکا مطلب ہے ترنگ خوشی مسرور کر دینے والی بات مضحکہ خیز اگر اس لفظ کی تاریخ ملاحظہ کریں تو معلوم ہوگا اسکے ڈانڈے بھی ہلیریا (Hilaria) سے ملتے ہیں (hilarious (adj.) Look up hilarious at Dictionary.com
1823, "cheerful," from Latin hilaris "cheerful, of good cheer" (see hilarity) + -ous. Meaning "boisterously joyful" is from 1830s. Related: Hilariously.)
اسکو اگر مزید دیکھیں
(hilarity (n.) Look up hilarity at Dictionary.com
mid-15c., from Latin hilaritatem (nominative hilaritas) "cheerfulness, gaiety, merriment," from hilaris "cheerful, gay," from Greek hilaros "cheerful, gay, merry, joyous," related to hilaos "graceful, kindly." In ancient Rome, Hilaria (neuter plural of hilaris) were a class of holidays, times of pomp and rejoicing; there were public ones in honor of Cybele at the spring equinoxes as well as private ones on the day of a marriage or a son's birth.)
یعنی اس لفظ ھلیریس کی تاریخ ہلیریا (Hilaria) سے ملتی ہے جو قدیم یونانی دیوی سبیلی (Cybele) کی ایک فانی انسان اتس (Attis) سے محبت و نفرت کی عجیب داستان سے منسلک ایک فیسٹول ہے جسے اپریل فول کہا جاتا ہے ......
دوسری معروف کہانی یہ ہے کہ فرانس میں سال کی تبدیلی کی تقریبات جو مارچ کے آخر میں میں منائی جاتی تھیں بادشاہ نے انکو تبدیل کر کے پہلی اپریل کو رکھ دیا اب جو لوگ اس تبدیلی سے واقف نہیں ہو سکے تھے واقفان حال نے اسے انکی تضحیک و تذلیل کیلئے استعمال کرنا شروع کر دیا
اسلامی تاریخ میں بھی ایک کہانی ملتی ہے ملاحظہ ہو
" جب عیسائی افواج نے اسپین کو فتح کیا تو اس وقت اسپین کی زمیں پر مسلمانوں کا اتنا خون بہا یا گیا کہ فاتح فوج کے گھوڑے جب گلیوں سے گزرتے تھے تو ان کی ٹانگیں گھٹنوں تک مسلمانوں کے خون میں ڈوبی ہوتے تھیں جب قابض افواج کو یقین ہوگیا کہ اب اسپین میں کوئی بھی مسلمان زندہ نہیں بچا ہے تو انہوں نے گرفتار مسلمان فرما روا کو یہ موقع دیا کہ وہ اپنے خاندان کےساتھ واپس مراکش چلا جائے جہاں سے اسکے آباؤ اجداد آئے تھے ،قابض افواج غرناطہ سے کوئی بیس کلومیٹر دور ایک پہاڑی پر اسے چھوڑ کر واپس چلی گئی
جب عیسائی افواج مسلمان حکمرانوں کو اپنے ملک سے نکال چکیں تو حکومتی جاسوس گلی گلی گھومتے رہے کہ کوئی مسلمان نظر آئے تو اسے شہید کردیا جائے ،
جو مسلمان زندہ بچ گئے وہ اپنے علاقے چھوڑ کر دوسرے علاقوں میں جا بسے اور وہاں جا کر اپنے گلوں میں صلیبیں ڈال لیں اور عیسائی نام رکھ لئے،
اب بظاہر اسپین میں کوئی مسلمان نظر نہیں آرہا تھا مگر اب بھی عیسائیوں کو یقین تھا کہ سارے مسلمان قتل نہیں ہوئے کچھ چھپ کر اور اپنی شناخت چھپا کر زندہ ہیں اب مسلمانوں کو باہر نکالنے کی ترکیبیں سوچی جانے لگیں اور پھر ایک منصوبہ بنایا گیا ۔
پورے ملک میں اعلان ہوا کہ یکم اپریل کو تمام مسلمان غرناطہ میں اکٹھے ہوجائیں تاکہ انہیں انکے ممالک بھیج دیا جائے جہاں وہ جانا چاہیں۔اب چونکہ ملک میں امن قائم ہوچکا تھا اور مسلمانوں کو خود ظاہر ہونے میں کوئی خوف محسوس نہ ہوا ، مارچ کے پورے مہینے اعلانات ہوتے رہے ، الحمراء کے نزدیک بڑے بڑے میدانوں میں خیمے نصب کردیئے گئے جہاز آکر بندرگاہ پر لنگرانداز ہوتے رہے ، مسلمانوں کو ہر طریقے سے یقین دلایا گیا کہ انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا جب مسلمانوں کو یقین ہوگیا کہ اب ہمارے ساتھ کچھ نہیں ہوگا تو وہ سب غرناطہ میں اکٹھے ہونا شروع ہوگئے اسی طرح حکومت نے تمام مسلمانوں کو ایک جگہ اکٹھا کرلیا اور انکی بڑی خاطر مدارت کی۔
یہ کوئی پانچ سو برس پہلے یکم اپریل کا دن تھا جب تمام مسلمانوں کو بحری جہاز میں بٹھا یا گیا مسلمانوں کو اپنا وطن چھوڑتے ہوئے تکلیف ہورہی تھی مگر اطمینان تھا کہ چلو جان تو بچ جائے گی دوسری طرف عیسائی حکمران اپنے محلات میں جشن منانے لگے ،
جرنیلوں نے مسلمانوں کو الوداع کیا اور جہاز وہاں سے چلے دیئے ، ان مسلمانوں میں بوڑھے، جوان ، خواتین ، بچے اور کئی ایک مریض بھی تھے جب جہاز سمندر کے عین وسط میں پہنچے تو منصوبہ بندی کے تحت انہیں گہرے پانی میں ڈبو دیا گیا اور یوں وہ تمام مسلمان سمندر میں ابدی نیند سوگئے۔
اس کے بعد اسپین میں خوب جشن منایا گیا کہ ہم نے کس طرح اپنے دشمنوں کو بیوقوف بنایا ۔
پھر یہ دن اسپین کی سرحدوں سے نکل کر پورے یورپ میں فتح کا عظیم دن بن گیا اور اسے انگریزی میں
First April Fool کا نام دیدیا گیا یعنی یکم اپریل کے بیوقوف ۔آج بھی عیسائی دنیا اس دن کی یاد بڑے اہتمام سے منائی جاتی ہے اور لوگوں کو جھوٹ بول کر بیوقوف بنایا جاتا ہے "
اقتباس
گو کہ ان تمام باتوں کی حیثیت زن و تخمین کی سی ہے لیکن ان ہی میں کچھ حقائق بھی موجود ہے تحقیق کرنے والوں کیلئے دروازے کھلے ہیں
جدید مغرب کا یہ عجیب مزاج ہے کہ قدیم روم یا یونان یا پھر مایا تہذیب یا کسی بھی متروک و مفقود تاریخی کہانی کو جدت کے رنگ پہنا کر اور مارکیٹنگ کے ردے لگا کر دنیا کی ایک کثیر خلقت کو ان ضلالتوں میں مبتلا کیا ہوا ہے ..........
اب آگے ہم اسلامی اور اخلاقی اعتبار سے اس کا جائزہ لیتے ہیں
یٰٓأیھا الذین اٰمنوا لا یسخر قوم من قوم عسٰی أن یکونوا خیرًا منھم، ولا نساء من نساء عسٰی أن یکن خیرًا منھنّ، ولا تلمزوا أنفسکم ولا تنابزوا بالألقاب، بئس لاسم الفسوق بعد الایمان، ومن لم یتب فأولٰٓئک ھم الظّٰلمون (الحجرات:۱۱)
ترجمہ:․․․ ”اے موٴمنو! ایک گروہ دُوسرے گروہ کا مذاق نہ اُڑائے، کیا عجب کہ وہ ان سے بہتر ہوں، اور نہ عورتیں عورتوں کا (مذاق اُڑائیں) کیا عجب کہ وہ ان سے بہتر ہوں، اور ایک دُوسرے پر عیب نہ لگاوٴ اور باہم بُرے القاب سے نہ چڑاوٴ، ایمان کے بعد گناہ، بُرا نام (لینا) ہے اور جو باز نہ آیا تو یہی لوگ ظالم ہیں۔
من حسن الاسلام المرء ترکہ مالا یعنیہ۔
فضول باتوں کو چھوڑ دینا، آدمی کے اسلام کی اچھائی کی دلیل ہے۔ (مؤطا امام مالک ٢\٩٠٣ ح ١٧٣٧ وسند حسن)
بہترین مسلمان!۔
سیدنا ابو موسٰی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم مسلمانوں میں کون افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا!۔
من سلم المسلمون من لسانہ ویدہ۔
جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ ہوں ( بخاری ح ١١، مسلم ٦٦\٤٢)
تسلیم کرنے والوں کے لیے اتنا ہی کافی وہ کیا کہتے ہیں بھلے آدمی کو ایک بات اور بھلے گھوڑے کو ایک چابک کافی ہے
اس قبیح فعل کی سب سے بد ترین مثال اسوقت سامنے آئ جب ایک چینی نوجوان اس رسم کا شکار ہوکر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا اور رسم منانے والے کو سزاے موت سنائی گئی.
(A Chinese university student has been condemned to death after he was found guilty of fatally poisoning his roommate with drinking water.
Lin Senhao, 27, claimed that the death of Huang Yang, also 27, was an accident after an innocent April Fool's Day prank which had ended in tragedy
http://www.dailymail.co.uk/news/article-2562490/April-Fools-Day-killer-Lin-Senhao-sentenced-death-killing-roommate-toxic-water.html)
حسیب احمد حسیب
حوالہ جات
(http://www.britannica.com/EBchecked...ttp://www.pantheon.org/articles/c/cybele.html)
(http://ancienthistory.about.com/cs/nemythology/a/cybeleattis.htm)
(http://www.hamariweb.com/articles/article.aspx?id=2873)
(http://en.wikipedia.org/wiki/April_Fools'_Day)