ہمارا عید والے دن کا ایک "دل خون" کردینے والا واقعہ

نیرنگ خیال

لائبریرین
پڑھتے ہوئے ہی سمجھ گیا تھا کہ اگر یہ کام بھابھی سے شاباشی حاصل کرنے کے لیے کر رہے ہیں، تو ناکامی آپ کا مقدر ہو گی۔

زمرہ بھی صحیح منتخب کیا ہے۔ یہ روز مرہ ہی کا معاملہ ہے۔ :)
واہ تابش بھائی۔ کیا شادی شدہ آنکھ پائی ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
ماشاءاللہ۔ گھریلو کام کاج میں مدد کرنا بہت ہی اچھی عادت ہے۔
ہم نے بھی باورچی خانہ اور باقی گھر کے لئے علیحدہ علیحدہ پوچے کی جرسیاں رکھی ہوئی ہیں۔
 

باباجی

محفلین
میں نے بھی امی کو بارہ سال بعد تحفہ دیا ۔۔ عید کی نماز پڑھنے کا ۔۔ امی پہلے تو بہت حیران ہوئیں پھر بہت زیادہ خوش
 

اکمل زیدی

محفلین
عید کے عید کام کرنے کے نقصانات دیکھ لیے۔ روز پوچا لگائیں تو پتا ہو کہ کچن کا الگ اور صحن کا الگ ہوتا۔۔۔ ہم کو دیکھیں۔ ہم تو یہ بھی پتا ہے کہ چولہا صاف کرنے والا کپڑا اور ہے۔
واہ جی واہ۔۔۔بھیا۔۔۔ویسے چولہا آپ کھانا پکانے کے بعد صاف کرتے ہیں۔۔۔؟;)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
واہ جی واہ۔۔۔بھیا۔۔۔ویسے چولہا آپ کھانا پکانے کے بعد صاف کرتے ہیں۔۔۔؟;)
اب کھانا پکانے سے پہلے چولہا صاف کر کے بھابھی سے مار مت کھا لیجیے گا۔ کیا کیا سمجھائیں آپ کو۔ آپ تو امور خانہ داری میں میاں نکلے۔ میرا مطلب "نااہل"۔ :devil3:
 

محمد وارث

لائبریرین
مجھے تو حیرت ہے محمد وارث بھائی کا کوئی اظہاریہ نہیں آیا۔۔۔
چلیں زیدی صاحب، کچھ فرصت ملی تو میں بھی ایک واقعہ آپ کو سنا دوں۔

کئی سال پہلے کی بات ہے، تب میرے بچے چھوٹے تھے کہ بیوی کافی بیمار ہو گئی۔ گھر کا نظام ہی بگڑ گیا، شام کو دفتر سے گھر واپس آیا تو بچے بھوکے بیٹھے ہوئے تھے۔ خیر باہر سے لا کر بچوں کو کھانا کھلایا اور خود بھی کھایا، برتن بھی صاف نہیں تھے سو وقت گزارنے کے لیے تھوڑے سے برتن صاف بھی کر دیئے لیکن اصل برتنوں کا ڈھیر ویسے ہی پڑا ہوا تھا۔ رات جب بیوی بچے سو گئے تو نہ جانے میرے جی میں کیا آئی کہ کچن میں جا کر کئی دنوں کے جمع برتن سارے کے سارے مانجھ ڈالے۔ صبح بیوی نے دیکھا تو بہت حیران ہوئی اور پشیمان بھی کہ وہ بندہ جس نے کبھی کچن میں انڈہ تک فرائی نہیں کیا وہ برتن مانجھتا رہا۔ وہ دن اور آج کا دن، میری بیوی بیمار بھی ہو تو کچن میں دھونے والے برتن نہیں رہنے دیتی کہ مبادا پھر مانجھنا شروع کر دوں۔ کبھی کبھی اس واقعے کو یاد بھی کرواتی ہے اور تعریفیں بھی کرتی ہے کہ میں نے برتن "لشکائے" خوب تھے۔ :)
 
چلیں زیدی صاحب، کچھ فرصت ملی تو میں بھی ایک واقعہ آپ کو سنا دوں۔

کئی سال پہلے کی بات ہے، تب میرے بچے چھوٹے تھے کہ بیوی کافی بیمار ہو گئی۔ گھر کا نظام ہی بگڑ گیا، شام کو دفتر سے گھر واپس آیا تو بچے بھوکے بیٹھے ہوئے تھے۔ خیر باہر سے لا کر بچوں کو کھانا کھلایا اور خود بھی کھایا، برتن بھی صاف نہیں تھے سو وقت گزارنے کے لیے تھوڑے سے برتن صاف بھی کر دیئے لیکن اصل برتنوں کا ڈھیر ویسے ہی پڑا ہوا تھا۔ رات جب بیوی بچے سو گئے تو نہ جانے میرے جی میں کیا آئی کہ کچن میں جا کر کئی دنوں کے جمع برتن سارے کے سارے مانجھ ڈالے۔ صبح بیوی نے دیکھا تو بہت حیران ہوئی اور پشیمان بھی کہ وہ بندہ جس نے کبھی کچن میں انڈہ تک فرائی نہیں کیا وہ برتن مانجھتا رہا۔ وہ دن اور آج کا دن، میری بیوی بیمار بھی ہو تو کچن میں دھونے والے برتن نہیں رہنے دیتی کہ مبادا پھر مانجھنا شروع کر دوں۔ کبھی کبھی اس واقعے کو یاد بھی کرواتی ہے اور تعریفیں بھی کرتی ہے کہ میں نے برتن "لشکائے" خوب تھے۔ :)
اس سے ایک اور سبق بھی ملتا ہے۔ کہ ایسے کام کبھی کبھار ہی کیے جائیں تو یاد رہتے ہیں۔ :)
 
Top