سید لبید غزنوی
محفلین
پڑوسی کے بچوں کی بھوک اور فاقے سے انجان رہنا اور اس کی بیوی اور بیٹی کی حرکتوں سے واقف رہنا ہمارے معاشرے کا بہترین مشغلہ ہے
انور مقصود۔۔
انور مقصود۔۔
لیکن بہت سارے ایسے بھی ہیں۔سارا معاشرہ ایسا نہیں ہے.
بہت سارے ہیں پورا معاشرہ نہیںلیکن بہت سارے ایسے بھی ہیں۔
بھائی صاحب اشارہ بھی مشغلہ پسند کی جانب ہے جو معاشرے کا حصہ ہیں۔بہت سارے ہیں پورا معاشرہ نہیں
فیصلہ اکثریت کو مد نظر رکھتے ہوے کیا جاتا ہے تو اگر بہت سارے ایسے ہیں تو یہ کہنا بالکل بجا ہوگا کے یہ ہمارے معاشرے کا مشغلہ ہے!بہت سارے ہیں پورا معاشرہ نہیں
لیکن بہت سارے اچھے لوگ بھی ہے. اگر ہم اپنے آپ کی اصلاح کریں تو معاشرہ خود ٹھیک ہوجائے گا. لیکن ہم معاشرے کی برائیاں ہی بیان کرتے ہیں اصلاح نہیں کرتے. اور یہ بھول جاتے ہیں کہ ہم بھی اسی معاشرے کے ہیں.فیصلہ اکثریت کو مد نظر رکھتے ہوے کیا جاتا ہے تو اگر بہت سارے ایسے ہیں تو یہ کہنا بالکل بجا ہوگا کے یہ ہمارے معاشرے کا مشغلہ ہے!
ویسے آپ کی بات سے صد فیصد متفق ہوں کے بہت سارے ایسے ہیں پر پورا معاشرہ نہیں۔۔
بالکل بجا ارشاد فرمایا حضرت آپ نے کے تبدیلی اپنے گھر سے ہی شروع ہوتی ہے ، اور میں بذات خود، سر سید کی اس بات کا قائل ہوں کہ معاشرہ یا قومی ترقی مجموعہ ہے شخصی محنت، عزت اور اچھے اخلاق کا ۔ حقیقتاً ہمیں پہلے خود اپنی ذات کی اصلاح کرنی ہو گی تب یہ معاشرہ ایک مثالی معاشرہ ہوگا۔ جناب آپ کی بات سے کون نامعقول انسان اختلاف کرے گا کے بیشک اچھے لوگ بھی موجود ہیں معاشرے میں لیکن یہ ایک انسانی فطرت کہ لیجیے کہ اگر ایک سفید کاغذ پر ایک سیاہ نقطہ لگا دیا جائے تو ۹۰ فیصد لوگ اس تمام سفید کاغذ کو نظر انداز کرتے ہوے اس سیاہ دھبے کا نوٹس لیں گے، بالکل اسی طرح ان اچھے لوگوں کو چھوڑتے ہوے یہاں محترم نے " معاشرہ کا مشغلہ" جو ہے اس کا ذکر کیا ہے۔لیکن بہت سارے اچھے لوگ بھی ہے. اگر ہم اپنے آپ کی اصلاح کریں تو معاشرہ خود ٹھیک ہوجائے گا. لیکن ہم معاشرے کی برائیاں ہی بیان کرتے ہیں اصلاح نہیں کرتے. اور یہ بھول جاتے ہیں کہ ہم بھی اسی معاشرے کے ہیں.
میں نے سارے معاشرے کا نہیں کہا آپ کو اپنی صفائی پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور آپ نےبھی صرف بات کے ایک پہلو کی جانب کچھ زیادہ ہی غور کیا ہے اور دوسرا اور اہم پہلو نظر انداز کر دیاہے ۔۔۔سب کو اپنے اپنےگریبان میں جھانکنے کی ضرورت ہے ۔۔سارا معاشرہ ایسا نہیں ہے.
بہت ساروں کا معاشرے میں رول ہوتا ہے ناکے معدودے چند کا ۔۔۔بہت سارے ہیں پورا معاشرہ نہیں
آپکو پتہ ہے فیصلہ کس بنیاد پے ہوتاہے ۔۔اکثریت کی یا اقلیت کی ۔؟؟؟بہت سارے ہیں پورا معاشرہ نہیں
بہت خوب بہت خوب جناب ! خوب نقطہ اٹھایا آپ نے کے اللہ نے ہمیں نیکی کرنے اور برائ سے روکنے کا حکم دیا ہے اس لیے اپنی اصلاح کے ساتھ ساتھ دوسروں کے اصلاح کی بھی کاوش کرنی چاہیے!آپکو پتہ ہے فیصلہ کس بنیاد پے ہوتاہے ۔۔اکثریت کی یا اقلیت کی ۔؟؟؟
اور جہاں معاشرے کے بہت سارے لوگ اس برائی میں مصروف کار ہو ں وہاں ۔۔۔پتہ ہے کیا ہوتاہے ۔۔۔
ذرا پہلی امتوں کے احوال ملاحضہ فرمائیں ۔۔اللہ نے اکثر کے برائیوں میں مبتلا ہوجانےکی وجہ سے نیکوں کاروں کو بھی عذاب کی چکی میں پیس کر رکھ دیا۔۔
اور یہ نیک وہ تھے جو خود تو رک جاتے تھے مگر منع نہیں کرتے تھے ۔۔ان کا نعرہ تھا (جتھے کو ئی لگا اے لگا رہن دیو )
خود سوچیں کہ کیا ہونا چاہیے ہمارا حال۔۔ یہ تو پیارے رسول ﷺ کی دعا ہے کے (اللہ میری امت کو کسی گناہ کی پاداش میں ایک ہی دفعہ مکمل ہلاک مت کرنا)
اگر ہم اپنے گریبانوں میں جھانکیں گے تو ہمیں دوسروں کی گریبانوں میں جھانکنے کا وقت نہیں ملے گامیں نے سارے معاشرے کا نہیں کہا آپ کو اپنی صفائی پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور آپ نےبھی صرف بات کے ایک پہلو کی جانب کچھ زیادہ ہی غور کیا ہے اور دوسرا اور اہم پہلو نظر انداز کر دیاہے ۔۔۔سب کو اپنے اپنےگریبان میں جھانکنے کی ضرورت ہے ۔۔
میں اپنی نہیں اپنے معاشرے کی صفائی پیش کر رہا ہوںمیں نے سارے معاشرے کا نہیں کہا آپ کو اپنی صفائی پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور آپ نےبھی صرف بات کے ایک پہلو کی جانب کچھ زیادہ ہی غور کیا ہے اور دوسرا اور اہم پہلو نظر انداز کر دیاہے ۔۔۔سب کو اپنے اپنےگریبان میں جھانکنے کی ضرورت ہے ۔۔
محترم! معذرت کیساتھ میں آپکی توجہ لڑی کے عنوان کیطرف مبذول کروانا چاہوں گی محترم سید لبید غزنوی صاحب نے لفظ ہمارہ مشغلہ استعمال کیا ہے اور ہم سے مراد وہ خود بھی ہیںاگر ہم اپنے گریبانوں میں جھانکیں گے تو ہمیں دوسروں کی گریبانوں میں جھانکنے کا وقت نہیں ملے گا
کچھ الفاظ اتنے تلخ ہوتے ہیں مزاح کے رنگ میں بھی کہ صاحب مراسلہ کے کردار پے حملہ سمجھے جاتے ہیں ۔۔اور میرا خیال ہے ہمیں ایک دوسرے کی کردارکشی کی بجائے مراسلہ کے پہلے حصے پے توجہ دینی چاہیے ۔۔۔۔اور جہاں تک میرا خیال ہے آپ نے کہا تھاکہ میں بونگیاں مار لیتی ہوں تو میں حسن ظن رکھتے ہوئے اسے ذاتیات پے دست درازی کی بجائے بونگی خیال کر لیتا ہوں۔۔محترم! معذرت کیساتھ میں آپکی توجہ لڑی کے عنوان کیطرف مبذول کروانا چاہوں گی محترم سید لبید غزنوی صاحب نے لفظ ہمارہ مشغلہ استعمال کیا ہے اور ہم سے مراد وہ خود بھی ہیں
معاشرے کی صفائی نہ دیں معاشرے سے ایسے عناصرکی صفائی میں ہمارا ساتھ دیں۔۔میں اپنی نہیں اپنے معاشرے کی صفائی پیش کر رہا ہوں
میں متفق ہوں آپ سے ۔۔اگر ہم اپنے گریبانوں میں جھانکیں گے تو ہمیں دوسروں کی گریبانوں میں جھانکنے کا وقت نہیں ملے گا
جزاک اللہ ۔۔۔کسی کو تو میری مراد سمجھ میں آئیبہت خوب بہت خوب جناب ! خوب نقطہ اٹھایا آپ نے کے اللہ نے ہمیں نیکی کرنے اور برائ سے روکنے کا حکم دیا ہے اس لیے اپنی اصلاح کے ساتھ ساتھ دوسروں کے اصلاح کی بھی کاوش کرنی چاہیے!