عثمان اکرم
محفلین
السلامعلیکم! دوستوں آج میں آپ کو ہماری قومیودفتری زبان اردو کے کچھ بتاؤں گا اور اس کا موازنہ انگریزی سے کروں گا۔آپ قریباً سبھی جانتے ہیں کہ اردو ایک زبان نہیں بلکہ مختلف زبانوں کی آمیزش ہے۔اس آمیزش کو ہم تین گروپوں میں تقسیم کرسکتے ہیں:
اولاً: ہندوستانی(سنسکِرِت،پراکرت،پالی وغیرہ)
ثانیاً: اسلامی(عرَبی،فارسی،کئی ترک زبانیں وغیرہ)
ثلالثاً:افرنگی(انگریزی،پرتگالی وغیرہ)
مختلف زبانوں کی آمیزش ہونے کے باوجود بھی اردو ایک زبان ہی کہلاتی ہے۔اس کا آبائی ذخیرۂالفاظ ہندوستانی ہے۔
اب ہم آتے ہیں انگریزی کی طرف آتے ہیں۔انگریزی ذخیرۂالفاظ درج ذیل زبانوں سے بنا ہے
اولاً:لاطینی(٪29)
ثانیاً: فرانسیسی (زیادہ تر قدیم فرانسیسی:٪29)
ثلاثاً:جرمانی(٪26)
رابعاً:یونانی(٪4)
اس میں سے جرمانی اس کا آبائی ذخیرۂالفاظ ہے۔انگریزی بھی اردو کی طرح ایک آمیزش ہے کچھ نظریات کے مطابق تو پھر ایک کو اہمیت زیادہ کیوں۔زیادہ غلام سوچ کی وجہ سے۔
اولاً: ہندوستانی(سنسکِرِت،پراکرت،پالی وغیرہ)
ثانیاً: اسلامی(عرَبی،فارسی،کئی ترک زبانیں وغیرہ)
ثلالثاً:افرنگی(انگریزی،پرتگالی وغیرہ)
مختلف زبانوں کی آمیزش ہونے کے باوجود بھی اردو ایک زبان ہی کہلاتی ہے۔اس کا آبائی ذخیرۂالفاظ ہندوستانی ہے۔
اب ہم آتے ہیں انگریزی کی طرف آتے ہیں۔انگریزی ذخیرۂالفاظ درج ذیل زبانوں سے بنا ہے
اولاً:لاطینی(٪29)
ثانیاً: فرانسیسی (زیادہ تر قدیم فرانسیسی:٪29)
ثلاثاً:جرمانی(٪26)
رابعاً:یونانی(٪4)
اس میں سے جرمانی اس کا آبائی ذخیرۂالفاظ ہے۔انگریزی بھی اردو کی طرح ایک آمیزش ہے کچھ نظریات کے مطابق تو پھر ایک کو اہمیت زیادہ کیوں۔زیادہ غلام سوچ کی وجہ سے۔