محمد خرم یاسین
محفلین
حسیں یہ زندگانی ہو رہی ہے
وہ اب میری کہانی ہو رہی ہے
شعورِ گفتگو جن کو نہیں ہے
انہیں کی راجدھانی ہورہی ہے
ہے سر پہ بوجھ میرے پورے گھر کا
فنا میری جوانی ہو رہی ہے
چھپا رکھا ہے اپنا عشق ہم نے
یہ کیسی رازدانی ہو رہی ہے
چراغِ سحری ہوتا جا رہا ہوں
کہ لو بھی آنی جانی ہو رہی ہے
خرم!
آخری تدوین: