پشاور(نمائندہ جنگ) وزیرمملکت پانی وبجلی عابدشیرعلی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے وزراء بجلی چوروں کو تحفظ دے رہے ہیں گزشتہ 6ماہ میں پیسکوکو 13ارب روپے کا نقصان ہوا ۔ صوبائی وزیراطلاعات شاہ فرمان اور ایم پی اے فضل الٰہی بجلی چوروں کے سرغنہ ہیں۔ پشاور میں پیسکو اہلکاروں پر اٹھنے والے ہاتھ کاٹ دینگے۔بجلی چوری میں ملوث لوگوں کو 2لاکھ جرمانہ اور25سال قید ہوگی۔ عمران خان دھرنوں کی بجائے خیبرپختونخوا میں بجلی چوری رکوائیں اورریکوری میں مدد دیں، جہاں لائن لاسز ہوں گے وہاں 20گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جائے گی ۔بدھ کو واپڈاہائوس پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عابدشیرعلی نے کہا کہ 90فیصد لائن لاسز صوبائی وزیر اطلاعات شاہ فرمان کے علاقے میں ہورہے ہیں، ان کے علاقے میں پیسکوکے 1.3ارب روپے کے بقایاجات ہیں،خیبرپختونخوا میں لائن لاسز90فیصد تک پہنچ چکے ہیں،انہوں نے پیسکوچیف کو ہدایت کی کہ وہ بجلی چوروں کو آخری وارننگ دیں،انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کو مفت بجلی فراہم نہیں کرسکتے ،دھرنے دینا آسان ہے مگر کارکردگی دکھانامشکل ہے۔وفاقی حکومت جلد 15سو سے2ہزار میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں لے آئے گی۔
٭.........پشاور(نمائندہ جنگ،ایجنسیاں) خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں بدھ کی شام وفاقی وزیر مملکت برائے پانی وبجلی عابد شیر علی کی پشاور میں منعقدہ پریس کانفرنس پر صوبائی وزیر اطلاعات شاہ فرمان کے ردعمل کے دوران اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کیا،اس دوران ایوان مچھلی بازاربن گیا، صوبائی وزیر اطلاعات نے وفاق کی جانب سے بنوں کی بجلی بند کرنے کی دھمکی کے جواب میں پنجاب کو بجلی کی سپلائی بند کرنے کا اعلان کیا۔ قبل ازیں ڈپٹی اسپیکر امتیاز شاہد قریشی کی صدار ت میں اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو شاہ فرمان نے کہا کہ آج وفاقی وزیر مملکت عابد شیر علی نے پھر کہا ہے کہ یہاں بجلی چوری ہورہی ہے،صوبائی وزراء اور ارکان اسمبلی پر پیسکوکے معاملات میں مداخلت کے الزامات غلط ہیں ، بجلی چوری روکنا اوربلوں کی وصولی کرنا وفاق اور پیسکو کا کام ہے، انہوں نے کہاکہ پنجاب اور سندھ میں بجلی چوری اورلائن لاسزسب سے زیادہ ہیں، خیبرپختونخوا کے وہاں سے کم ہیں ،ہر جگہ الیکٹرک سپلائی کمپنیوں کے چیف تبدیل کئے گئے مگر صوبائی حکومت کے مطالبے کے باوجود پیسکو چیف کو تبدیل نہیں کیا گیا ،وفاق صوبے کو بجلی کی رائلٹی کے بقایا جات نہیں دے رہا اور ایک ایسے ادارے میں ہونے والی بے قاعدگی کا الزام صوبے پر لگا رہے ہیں جس کا اختیار صوبے کے پاس نہیں ہے ۔وفاق صوبے میں موجود ہائیڈل پاور کے منصوبوں میں فنڈنگ بھی نہیں کررہا ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بنوں کی بجلی کاٹی گئی تو ہم پنجاب کی بجلی کاٹ دیں گے۔
٭.........پشاور(نمائندہ جنگ،ایجنسیاں) خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس میں بدھ کی شام وفاقی وزیر مملکت برائے پانی وبجلی عابد شیر علی کی پشاور میں منعقدہ پریس کانفرنس پر صوبائی وزیر اطلاعات شاہ فرمان کے ردعمل کے دوران اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کیا،اس دوران ایوان مچھلی بازاربن گیا، صوبائی وزیر اطلاعات نے وفاق کی جانب سے بنوں کی بجلی بند کرنے کی دھمکی کے جواب میں پنجاب کو بجلی کی سپلائی بند کرنے کا اعلان کیا۔ قبل ازیں ڈپٹی اسپیکر امتیاز شاہد قریشی کی صدار ت میں اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو شاہ فرمان نے کہا کہ آج وفاقی وزیر مملکت عابد شیر علی نے پھر کہا ہے کہ یہاں بجلی چوری ہورہی ہے،صوبائی وزراء اور ارکان اسمبلی پر پیسکوکے معاملات میں مداخلت کے الزامات غلط ہیں ، بجلی چوری روکنا اوربلوں کی وصولی کرنا وفاق اور پیسکو کا کام ہے، انہوں نے کہاکہ پنجاب اور سندھ میں بجلی چوری اورلائن لاسزسب سے زیادہ ہیں، خیبرپختونخوا کے وہاں سے کم ہیں ،ہر جگہ الیکٹرک سپلائی کمپنیوں کے چیف تبدیل کئے گئے مگر صوبائی حکومت کے مطالبے کے باوجود پیسکو چیف کو تبدیل نہیں کیا گیا ،وفاق صوبے کو بجلی کی رائلٹی کے بقایا جات نہیں دے رہا اور ایک ایسے ادارے میں ہونے والی بے قاعدگی کا الزام صوبے پر لگا رہے ہیں جس کا اختیار صوبے کے پاس نہیں ہے ۔وفاق صوبے میں موجود ہائیڈل پاور کے منصوبوں میں فنڈنگ بھی نہیں کررہا ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بنوں کی بجلی کاٹی گئی تو ہم پنجاب کی بجلی کاٹ دیں گے۔