ہماری جانب بھی ذرا دیکھیے گا۔ اور اپنا تبصرہ ضرور کیجیے گا

عدیل احمد

محفلین
محبّت پہ مری اب پہرے بہت ہیں
مگر رشتے مرے بھی گہرے بہت ہیں
ڈرایا مت کرو ہم کو موت سے تم
مکاں میں موت کے ہم ٹھہرے بہت ہیں
محبّت کی ندا نا دے گی سنائی
یہاں پہ لوگ اس سے بہرے بہت ہیں
تمیں اب غم زدہ میں کیوں نا لگوں گا
سنو غم کے مجھ پہ سہرے بہت ہیں
لگانا نا کبھی دل احمد کسی سے
یہاں اب مکر میں چہرے بہت ہیں
 

عدیل احمد

محفلین
ج بہت شکریہ اس پہ کوئی کتاب بتا دیں میں تو جاھل سا بندہ ہوں
وقت کم ھوتا ہے میں نے بہت سے شعراء کو کہا مدد کریں مگر؟؟؟؟
اس لیے اپنی محنت سے ھے جو بھی ھے
اس لیے کلام ایسے ھیں
 
Top